Urdu News

ہندوستان اور پاکستان کی سرحد پر فائرنگ بند کرنے کا فیصلہ

ہندوستان اور پاکستان کی سرحد پر فائرنگ بند کرنے کا فیصلہ


پاکستان نے ہاٹ لائن پر ’امن‘کی بات کی

دونوں ممالک کے ڈی جی ایم او نے ہاٹ لائن پر بات کرکے اتفاق کیا

نئی دہلی ، 25 فروری (انڈیا نیرٹیو)

 چین کی سرحد پر صورت حال بہتر ہوتے ہی بھارت نے اپنی توجہ پاکستان کی سرحد پر مرکوز کردی ہے۔ جمعرات کے روز ہاٹ لائن پر ہندوستان اور پاکستان کے فوجی آپریشنس کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) نے گفتگو کی۔ دونوں فریقین نے لائن آف کنٹرول پر اور دیگر تمام علاقوں میں آزادانہ ، واضح اور دوستانہ ماحول میں صورت حال کا جائزہ لیا۔ لائن آف کنٹرول اور دیگر تمام علاقوں میں 24/25 فروری 2021 کی آدھی رات سے فائرنگ بند کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک تمام معاہدوں ،سمجھوتوں اور سیز فائر قوانین کی پاسداری پر اتفاقکا اظہا ر کیا۔ یہ معاہدہ 24-25 فروری کی آدھی رات سے نافذ العمل ہے جس میں سرحد پر فائرنگ روکنے کا فیصلہ بھی شامل ہے۔

دونوں فریقوں نے اس بات کا اعادہ کیا کسی بھی غیر متوقع صورتحال یا غلط فہمی کو دور کرنے کے لئےکہ ہاٹ لائن رابطے اور بارڈر فلیگ میٹنگ کا موجودہ طریقہ کار استعمال ہوگا۔ پاکستا ن سرحد کے ساتھ باہمی پائیدار امن کے قیام کے لیے ، مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز نے لائن آف کنٹرول اور دیگر تمام علاقوں کی صورت حال کا جائزہ لیا۔

 گرم جوشی بھرے ماحول میں ہونے والی بات چیت میں ، یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک ان امور اور خدشات پر کارروائی کریں گے جن کی وجہ سے امن اور تشدد کی خلاف ورزی ہوتی ہے اور تشدد ہوتا ہے۔ یہ مذاکرات سرحدوں پر امن برقرار رکھنے کی سمت ایک قدم ہے۔

چین کی سرحد پر تقریباً 10 مہینوں سے جاری تعطل کی وجہ سے مشرقی لداخ میں دونوں ممالک کی افواج کی مقامات پر آمنے سامنے تھیں۔ ادھر ، پاکستان بھی فائر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول اور دیگر تمام علاقوں میں مسلسل فائرنگ کر رہا تھا۔ چین کے ساتھ تناؤمیں اضافہ کے بعد 2020 میں ، پاکستان کی طرف سے 5133 بار سیز فائر کی خلاف ورزی ہوئی۔

 اس میں سیکورٹی فورسز کے 46 جوان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس سے قبل سال 2019 میں سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی تعداد 3 ہزار 233 تھی۔ 2021 میں 29 جنوری تک جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے 299 واقعات ہوئے ہیں۔

 ایسی صورت حال میں ہندوستان کی فوج ’ٹو فرنٹ وار‘ کے لئے تیار تھی۔ آرمی چیف جنرل ایم ایم نرونے اور ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا نے بھیکئی مواقع پر واضح طور پر کہا تھا کہ بھارت ایسی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر اہل ہے۔

چنار کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو کو ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) بنا یا گیا ہے اور وہ اپریل میں کور کمانڈر کی حیثیت سے اپنی مدت پوری کرنے کے بعد اس عہدے پر فائز ہوں گے۔

 لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے اب چنار کور کے کمانڈر ہوں گے اور بی ایس راجو سےعہدہ سنبھالیں گے۔اب تک ڈی جی ایم اور رہے لیفٹیننٹ جنرل پرم جیت سنگھ سنگھا نے گذشتہ ہفتے آرمی ہیڈ کوارٹرس میں ڈپٹی چیف (حکمت عملی) کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ 

Recommended