Urdu News

ختم ہوا انتظار:متھلا نچل سے منسلک ہوگا کوسی ، 87 سال بعد ندی پر بنا پل ، دوڑے گی ٹرین

ختم ہوا انتظار:متھلا نچل سے منسلک ہوگا کوسی


ختم ہوا انتظار:متھلا نچل سے منسلک ہوگا کوسی ، 87 سال بعد ندی پر بنا پل ، دوڑے گی ٹرین

سوپول ، 26 فروری (انڈیا نیرٹیو)

کوسی اور متھلانچل کے لوگوں کا انتظار ختم ہونے والا ہے۔ 87 سال بعد کوسی ندی پر بنے پل پر ترین کی آمدورفت شروع کر دیا جائے گا۔ للت بابو کے خواب اور اٹل بہاری واجپئی کے ارادے پر پیوش کی چھک ۔ چھک ٹرین گوئیل ہوگی۔

 516 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیے گئے 1.9 کیلومیٹرلمبے کوسی ریل مہا سیتو ریلو بلاک پرہفتہ کے روز 27 فروری کو اسپیڈ ٹرائیل رپورٹ آنے کے بعد سی آر ایس جائزہ کرایا جائے گا۔

 سی آر ایس کے معائنہ سے گرین سگنل ملنے کے بعد ریل  کی آمدورفت شروع کیا جائے گا۔ سیمانچل اور متھلانچل کے 9 اضلاع کے عوام کو بالترتیب دربھنگہ ، مدھوبنی ، سوپول ، مدھے پورہ ، سہرسہ ، ارریہ ، کشن گنج ، پورنیہ اور کٹیہار کے لوگوں کو اس سے سہولت ملے گی۔ 

 دربھنگہ سے فاربس گنج تک ٹرین آمدورفت کی تاریخ 125 سال پرانی

کوسی کے علاقے میں میٹر گیج پر دربھنگہ سے فاربس گنج تک ٹرین کی آمدورفت کی تاریخ 125 سال پرانی ہے۔ لوگوں کے مطابق سال 1898کے قبل سے میٹر گیج کی ٹرین چلتی تھی۔ تب اس کے لیے کوسی ندی میں نرملی ۔ سرائے گڑھ کے درمیان مجھاری ریل پل بھی بنا ہو اتھا۔ لیکن 1934 کے تباہ کن زلزلے میں یہ پل مکمل طور پر منہدم ہوگیا۔ جس کی  نشانی آج بھی مجھاری میں ہے ۔

مجھاری  کے ریلوے پل پر خستہ حالت میں ریلوے ٹریک ماضی کی یاد دلاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس زلزلے کے وقت تک کوسی کے علاقے کا سب سے قدیم ریل ٹریک سرائے گڑھ ۔ نرمالی جھنجھار پور ساکری دربھنگہ روٹ ہوتا تھا۔

 2 جنوری 1975 کو اس وقت کے وزیر ریلوے للت نارائن مشرا کی کوششوں کی وجہ سے سہرسہ سے فاربس گنج کے درمیان ریل سروس بحال کردی گئی تھی۔ لیکن سرا ئے گڑھ  کے ساتھ نرمالی رابطے کے قیام کی طرف کوئی اقدام نہیں ہوا تھا۔ کوسی کے اس علاقے میں ریلوے کی ترقی للت بابو کی موت کے ساتھ ہی ختم ہوگئی۔

28 سال بعد 6 جون 2003 کو اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے 365 کروڑ کے منصوبے کے ساتھ کوسی پر ایک ریلوے مہاسیتوکی بنیاد رکھی تھی ۔ جس کی وجہ سے ایک بار پھر لوگوں میں امید کی کرن جاتی تھی ۔ 2004 میں اقتدار تبدیل ہوگیا اور یہ منصوبہ فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے ٹھنڈے بستے میں چلی گئی۔

سال 2009 میں تانیا کمپنی نے کوسی ندی میں39 پیلر ڈھال کر پہلے فیز کا کام پورا کر دیا ۔ جی ٹی پی انفرا پروجکٹ لیمیٹیڈ کمپنی نے پیلر پر گٹر بٹھا کر دوسرے فیز کا کام مکمل کر دیا  ۔لیکن اس کے بعد بھی کام تیز نہیں ہوسکا۔ 2014 کے بعد کام میں تیزی لائی گئی ۔ سال 1934 تک ریل سروس کے ذریعہ منسک کوسی۔ متھلانچل کا رابطہ توٹا تو ضلع کا ایک سب ڈویزن ہی الگ پڑ گیا۔ حالات ایسے ہوگئے کہ 68سال تک نرمالی ڈویزن کے لوگ خود کو پڑوس کے مدھوبنی ضلع کا ہی حصہ ماننے لگے۔ 

ضلع  ہیڈ کوارٹر جانے کے لیے نیپال ہوکر جانا پڑتا تھا

 ضلع  ہیڈ کوارٹر پہنچنے کے لئے لوگوں کو کشتی یا نیپال کے راستے سفر کرنے پر مجبور کیا گیا اور اس میں 24 سے 36 گھنٹے تک لگ جاتے تھے ۔ 8 فروری 2012 کوجب سڑک مہا سیتو کا افتتاح ہوا تو ضلع کو مستحکم کیا گیا۔ 9 سال کے بعد 60 میٹر کے فاصلے کے متوازی کوسی پر ریل پل کی تعمیر کے بعد علاقے کے لوگوں  میں  ایک بار پھر مسکراہٹ دیکھنا شروع کردی ہے۔

Recommended