وزیراعظم جناب نریندر مودی نے دوسرے کھیلوں انڈیا نیشنل ونٹر گیمز کا افتتاحی خطبہ پیش کیا۔ انہوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کھیلوں انڈیا ونٹر گیمز کا دوسرا ایڈیشن آج شروع ہورہا ہے ۔ جموں وکشمیر کو ونٹر گیمز میں ہندوستان کی موثر موجودگی کے ساتھ ایک بڑا مرکز بنانے کے رخ پر یہ ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے جموں وکشمیر اور ملک بھر کے کھلاڑیوں کے حق میں اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں سے اس ونٹر گیمز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے جو ونٹرگیمز کے تعلق سے بڑھتے ہوئے جوش خروش کی ترجمانی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ونٹرگیمز کے تجربات سے ونٹراولمپک میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں ونٹرگیمز سے اسپورٹنگ کا ایک نیا ماحولیاتی نظام سامنے لانے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام سے جموں و کشمیر میں سیاحت کے شعبے میں نیا جوش وجذبہ پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسپورٹس ایک ایسے شعبے میں تبدیل ہوگیا ہے جس میں دنیا کے ممالک اپنے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسپورٹس اپنے اندر ایک عالمی جہت رکھتا ہے اور یہ ویژن اسپورٹس کے ماحولیاتی نظام میں حالیہ اصلاحات کی رہنمائی کرتا آرہا ہے۔ کھیلوں انڈیا مہم سے اولمپک پوڈیم اسٹیڈیم تک ایک مجموعی نقطہ نظر ہے ۔ اسپورٹس کے پیشہ ور لوگوں کا ہاتھ بنیادی سطح پر ان کی ذہانت کو تسلیم کرنے سے اعلیٰ ترین عالمی پلیٹ فارم تک انہیں لانے تک تھاما جاتا ہے۔ ذہانت کو تسلیم کرنے سے ٹیم کے انتخاب تک شفافیت برتنا ، حکومت کی ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسپورٹس کے لوگوں کے وقار اور ان کی خدمات کے اعتراف کویقینی بنایا جاتا ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ حالیہ قومی تعلیمی پالیسی میں اسپورٹس کو باافتخار جگہ دی گئی ہے۔ اسپورٹس اب نصاب کا ایک حصہ ہےجسے پہلے غیرنصابی سرگرمی سمجھا جاتا تھا اور اب اسپورٹس کی درجہ بندی بھی طالب علموں کے تعلیم کا حصہ ہوگی۔
وزیراعظم نے بتایا کہ اسپورٹس کے لئے اعلیٰ تعلیم کے ادارے اور اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ اسپورٹس سائنس اور اسپورٹس منیجمنٹ کو اسکول کی سطح تک لایا جائے۔اس سے نوجوانوں کے کیریر کے امکانات بہتر ہوں گے اور اسپورٹس سے متعلق معیشت میں ہندوستان کی موجودگی کا دائرہ وسیع ہوگا۔
جناب مودی نے اسپورٹس سے وابستہ نوجوانوں کو جھنجھوڑا کہ وہ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ وہ آتم نربھربھارت کے برانڈ امبیسڈر ہیں۔ وزیراعظم نے اس جملے پر اپنی بات ختم کی کہ دنیا اسپورٹس کے شعبے میں ان کی کارکردگی کے ذریعہ ہندوستان کی اہمیت کا اندازہ لگاتی ہے۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے دوسرے کھیلوں انڈیا نیشنل ونٹر گیمز کا افتتاحی خطبہ پیش کیا۔ انہوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کھیلوں انڈیا ونٹر گیمز کا دوسرا ایڈیشن آج شروع ہورہا ہے ۔ جموں وکشمیر کو ونٹر گیمز میں ہندوستان کی موثر موجودگی کے ساتھ ایک بڑا مرکز بنانے کے رخ پر یہ ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے جموں وکشمیر اور ملک بھر کے کھلاڑیوں کے حق میں اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں سے اس ونٹر گیمز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے جو ونٹرگیمز کے تعلق سے بڑھتے ہوئے جوش خروش کی ترجمانی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ونٹرگیمز کے تجربات سے ونٹراولمپک میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں ونٹرگیمز سے اسپورٹنگ کا ایک نیا ماحولیاتی نظام سامنے لانے میں مدد ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس پروگرام سے جموں و کشمیر میں سیاحت کے شعبے میں نیا جوش وجذبہ پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسپورٹس ایک ایسے شعبے میں تبدیل ہوگیا ہے جس میں دنیا کے ممالک اپنے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ اسپورٹس اپنے اندر ایک عالمی جہت رکھتا ہے اور یہ ویژن اسپورٹس کے ماحولیاتی نظام میں حالیہ اصلاحات کی رہنمائی کرتا آرہا ہے۔ کھیلوں انڈیا مہم سے اولمپک پوڈیم اسٹیڈیم تک ایک مجموعی نقطہ نظر ہے ۔ اسپورٹس کے پیشہ ور لوگوں کا ہاتھ بنیادی سطح پر ان کی ذہانت کو تسلیم کرنے سے اعلیٰ ترین عالمی پلیٹ فارم تک انہیں لانے تک تھاما جاتا ہے۔ ذہانت کو تسلیم کرنے سے ٹیم کے انتخاب تک شفافیت برتنا ، حکومت کی ترجیح ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسپورٹس کے لوگوں کے وقار اور ان کی خدمات کے اعتراف کویقینی بنایا جاتا ہے۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ حالیہ قومی تعلیمی پالیسی میں اسپورٹس کو باافتخار جگہ دی گئی ہے۔ اسپورٹس اب نصاب کا ایک حصہ ہےجسے پہلے غیرنصابی سرگرمی سمجھا جاتا تھا اور اب اسپورٹس کی درجہ بندی بھی طالب علموں کے تعلیم کا حصہ ہوگی۔
وزیراعظم نے بتایا کہ اسپورٹس کے لئے اعلیٰ تعلیم کے ادارے اور اسپورٹس یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ اسپورٹس سائنس اور اسپورٹس منیجمنٹ کو اسکول کی سطح تک لایا جائے۔اس سے نوجوانوں کے کیریر کے امکانات بہتر ہوں گے اور اسپورٹس سے متعلق معیشت میں ہندوستان کی موجودگی کا دائرہ وسیع ہوگا۔
جناب مودی نے اسپورٹس سے وابستہ نوجوانوں کو جھنجھوڑا کہ وہ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ وہ آتم نربھربھارت کے برانڈ امبیسڈر ہیں۔ وزیراعظم نے اس جملے پر اپنی بات ختم کی کہ دنیا اسپورٹس کے شعبے میں ان کی کارکردگی کے ذریعہ ہندوستان کی اہمیت کا اندازہ لگاتی ہے۔