یہ تاریخ ہر ہندوستانی کا سینہ فخر سے پھول جاتا ہے۔ درحقیقت، انڈین نیشنل کانگریس کے بانی اراکین میں سے ایک دادا بھائی نوروجی نے 1892 میں 06 جولائی کو ہی برطانوی ہاؤس آف کامنز کا انتخاب جیتا تھا۔ انہوں نے لبرل پارٹی کے امیدوار کے طور پر سینٹرل فنسبری کی سیٹ جیتی۔ اس کے ساتھ وہ برطانوی ہاؤس آف کامنز کے رکن بننے والے پہلے ہندوستانی بن گئے۔
دادا بھائی نوروجی کا خیال تھا کہ ہندوستان کو اپنی آزادی کے لیے برطانیہ کی پارلیمنٹ کے اندر سے آواز اٹھانی چاہیے اور انھوں نے ایسا کیا۔ الیکشن جیتتے ہی انہوں نے کہا کہ برطانوی راج ایک ‘بری’ طاقت تھی، جس نے اپنی کالونیوں کو غلام بنا رکھا تھا۔
انہوں نے ہندوستان کی غربت کے پیچھے برطانوی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ نوروجی نے بھی ایک قانون کے ذریعے ہندوستانیوں کے ہاتھ میں اقتدار لانے کی کوشش کی۔ ممبر پارلیمنٹ رہتے ہوئے بھی انہوں نے خواتین کے ووٹ کے حق کی حمایت کی۔ بزرگوں کو پنشن اور ہاؤس آف لارڈز کے خاتمے جیسے مسائل بھی زور و شور سے اٹھائے گئے۔