Urdu News

راہل گاندھی کو گجرات ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا، ریوو پٹیشن مسترد

کانگریس لیڈر راہل گاندھی

راہل گاندھی کے لیے اب کیا ہے قانونی چارہ جوئی؟ جانئے اس رپورٹ میں

احمد آباد، 07 جولائی ( انڈیا نیرٹیو)

 مودی سرنیم معاملے  میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو سنائی گئی ہتک عزت کی سزا برقرار رہے گی۔ گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو اپنے فیصلے میں ٹرائل کورٹ کی دو سال کی سزا کو برقرار رکھا۔ ہائی کورٹ نے راہل کی نظرثانی کی عرضی خارج کر دی ۔

 سورت کی سیشن کورٹ نے 23 مارچ 2023 کو اس معاملے میں راہل گاندھی کو قصوروار ٹھہرا تے ہوئے  انہیں دو سال کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔ اس فیصلے کے خلاف 25 اپریل 2023 کو راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی تھی۔ 2 مئی کو گجرات ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج کے فیصلے پر کانگریس نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں اپیل کرے گی۔ پارٹی لیڈر امت چاوڑا نے کہا کہ راہل گاندھی عوام کی آواز بن کر ابھرے ہیں۔ ان کی آواز کو آمرانہ انداز میں دبانے کی کوشش کی گئی ہے۔

یہ ہے پورا معاملہ

 2019 میں کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی میں راہل گاندھی نے کہا تھا کہ تمام چوروں کے سرنیم  مودی کیوں ہوتے ہیں؟ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’نیرو مودی، للت مودی، نریندر مودی کی کنیت کیوں یکساں ہے؟ تمام چوروں کی کنیت مودی کیوں ہے‘‘؟اس ریمارک کے خلاف گجرات کے بی جے پی ایم ایل اے اور سابق وزیر پرنیش مودی نے سورت کی سیشن کورٹ میں عرضی دائر کی تھی، جس میں سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

Recommended