گیارہ جولائی کی تاریخ ملک و دنیا کی تاریخ میں کئی اہم اچھی اور بری وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں یہ تاریخ ہر سال دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کے دلوں میں ‘ٹیس’ بن کر ابھرتی ہے۔ دراصل گزشتہ چند دہائیوں سے دہشت گردی پوری دنیا میں ایک ناسور بن کر ابھری ہے۔
اس تاریخ کو دہشت گردی نے ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کو ایسا گہرا زخم دیا جو ہر برسی پر مزید تازہ ہو جاتا ہے۔ وہ تاریخ 11 جولائی 2006 تھی۔ ہمیشہ کی طرح ممبئی کی لوکل ٹرینیں لوگوں کو ان کی منزلوں تک پہنچانے کے لیے جلدی میں چل رہی تھیں۔
اچانک ان میں سے کچھ ٹرینوں پر یکے بعد دیگرے بم دھماکے ہوئے اور بہت سے لوگ جو اپنے اپنے دفاتر سے گھر جانے کے لیے نکلے تھے وہ واپس نہیں جا پائے۔ دہشت گردوں نے ان ٹرینوں کی صرف فرسٹ کلاس کوچز کو نشانہ بنایا۔ ان دھماکوں میں 189 افراد ہلاک اور 800 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
اے ٹی ایس کے مطابق ان دھماکوں کی سازش مارچ 2006 میں بہاولپور میں لشکر طیبہ کے اعظم چیمہ کے گھر پر رچی گئی تھی۔ اس کے لیے تقریباً 50 نوجوانوں کو بم بنانے کی تربیت دی گئی۔ تربیت کے بعد ان دہشت گردوں کو مختلف راستوں سے بھارت بھیجا گیا۔
اس حملے میں کالعدم تنظیم انڈین مجاہدین ملوث تھی۔ اے ٹی ایس نے اس معاملے میں 13 لوگوں کو ملزم بنایا تھا۔ 2015 میں 12 افراد کو قصوروار پایا گیا۔ ایک ملزم کو بری کر دیا گیا۔ 12 میں سے پانچ کو سزائے موت اور باقی کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔