صدر جمہوریہ ہند 18 جولائی، 2023 کو ’’بھومی سمان‘‘ 2023 پیش کریں گی
صدر جمہوریہ منگل، 18 جولائی 2023 کو وگیان بھون، نئی دہلی میں 9 ریاستی سکریٹریوں اور 68 ضلع کلکٹروں کو ان کی ٹیموں کے ساتھ ’’بھومی سمان‘‘ 2023 پیش کریں گی، جنہوں نے ڈیجیٹل انڈیا لینڈ ریکارڈز ماڈرنائزیشن پروگرام (ڈی آئی ایل آر ایم پی) – گورننس کی بنیاد کے اہم اجزاء کو مکمل کرنے میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ یہ پروگرام ریاست کے محصولات اور رجسٹریشن سے متعلق عہدیداروں کے لیے بے حد اہم ہے، جو اپنی اعلیٰ کارکردگی کے لیے گزشتہ 75 برسوں میں پہلی بار ’’بھومی سمان‘‘ حاصل کریں گے۔ یہ ’’بھومی سمان‘‘ کو ادارہ جاتی شکل دینے کا تاریخی سال ہوگا۔
جناب گری راج سنگھ مزید کہا کہ ’’بھومی سمان‘‘ اسکیم اعتماد اور شراکت داری پر مبنی مرکز-ریاست کوآپریٹو فیڈرل ازم کی ایک عمدہ مثال ہے، کیوں کہ زمینوں کے ریکارڈ کے کمپیوٹرائزیشن اور ڈجیٹائزیشن میں گریڈنگ سسٹم بنیادی طور پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی رپورٹ اور ان پٹ پر مبنی ہوتی ہے۔
زمین کے ریکارڈ کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کے لیے 68 ضلعوں کے ضلع کلکٹروں اور 9 سکریٹریوں کو بھومی سمان پیش کیا جائے گا
جناب سنگھ نے کہا کہ زمین کے ریکارڈ اور رجسٹریشن کے ڈجیٹائزیشن کے عمل سے زمینی تنازعات سے جڑے زیر التوا عدالتی معاملوں کو بڑے پیمانے پر کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے زمینی تنازعات سے جڑے مقدمے کے سبب رکے ہوئے پروجیکٹوں کی وجہ سے ملک کی معیشت کی مجموعی گھریلو پیداوار میں ہونے والے نقصان میں بھی کمی آئے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود، کیمیکل اور کھاد، عوامی تقسیم کی پالیسی (پی ڈی ایس)، پنچایتی راج اور مالی ادارے وغیرہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے محکموں کے پروگراموں سے متعلق مختلف خدمات
اور فوائد کی اثر انگیزی اور صلاحیت کو بڑھانے میں زمین کے ریکارڈ سے متعلق معلومات بہت مفید اور کارآمد ہو سکتی ہے۔ مذکورہ محکموں/ ایجنسیوں/ وزارتوں کی خدمات کی فراہمی کی اثر انگیزی مختلف متعلقین کے درمیان زمین کے ریکارڈ سے متعلق معلومات شیئر کرنے میں یکسانیت، بین عمل آوری اور موافقیت پر منحصر کرتی ہے۔
جناب گری راج سنگھ نے بتایا کہ زمینی وسائل کے محکمہ نے پورے ہندوستان میں 94 فیصد ڈجیٹائزیشن کا ہدف حاصل کر لیا ہے
اور 31 مارچ 2024 تک ملک کے سبھی ضلعوں میں زمین کے ریکارڈ کے ڈجیٹائزیشن کے بنیادی اجزاء کو 100 فیصد حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
پس منظر:
وزیر اعظم نے 23 فروری 2022 کو بجٹ کے بعد ویبنار میں تصور پیش کیا تھا کہ سبھی عوامی فلاحی اسکیموں کے اجزاء کو اس مقصد کے ساتھ پورا کیا جانا چاہیے کہ کوئی بھی شہری پیچھے نہ چھوٹ جائے۔ 3 جولائی 2023 کو کابینہ کی میٹنگ میں، وزیر اعظم نے اسکیموں کے اجزاء کو پورا کرنے کی ضرورت کو دہرایا تھا۔ اس سمت میں ایک قدم کے طور پر، اس محکمہ نے ڈی آئی ایل آر ایم پی کے چھ بنیادی اجزاء میں کارکردگی پر مبنی درجہ بندی کا کام شروع کیا تھا۔ درجہ بندی، ضلع کی کارکردگی کی بنیاد پر کی گئی ہے، جیسا ڈی آئی ایل آر ایم پی کے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) میں بیان کیا گیا ہے
اور جیسا ریاستی/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے ذریعے پیش کردہ رپورٹوں میں جانکاری دی گئی ہے۔ پلیٹنم درجہ ان ضلعوں کو دیا جاتا ہے، جنہوں نے ڈی آئی ایل آر ایم پی کے متعلقہ بنیادی اجزاء کو پوری طرح، یعنی 100 فیصد ہدف کو حاصل کر لیا ہے۔ مذکورہ ضلعوں کے 9 ریاستی سکریٹریوں اور 68 ضلع کلکٹروں کو ان کی شاندار کارکردگی کو تسلیم کرنے کے لیے ’’بھومی سمان‘‘ پیش کیا جائے گا۔