ایم پی کا سالانہ بجٹ اسمبلی میں پیش، خودکفیل مدھیہ پردیش پر زور
بھوپال، 2 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
مدھیہ پردیش اسمبلی کے بجٹ سیشن کے ساتویں دن منگل کو ریاستی حکومت کے مالی سال 2021-22 کے لیے سالانہ بجٹ پیش کیا گیا۔ وزیر مالیات جگدیش دیوڑا کے ذریعہ اسمبلی میں ٹیبلیٹ کے توسط سے پیپر لیس بجٹ پیش کیا گیا، جس میں خود کفیل مدھیہ پردیش پر زور دیا گیا۔ اس سے پہلے اسمبلی میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں بجٹ کو منظوری دی گئی۔
ایم پی اسمبلی میں بروز منگل بجٹ تقریر شروع ہونے سے پہلے ایوان میں سب سے پہلے سی ایم نے کھنڈوا ممبر پارلیمنٹ نندکمار سنگھ چوہان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ارجن کے ہدف ’چڑیا کی آنکھ کی طرح ریاستی حکومت کا ہدف‘ خود کفیل مدھیہ پردیش ہے اور اسی کے مطابق بجٹ پروویزن کئے گئے ہیں۔ اس کے تحت بنیادی سہولیات کی ترقی اور توسیع پر سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے۔ یہ بجٹ ریاست کے لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائے گا۔
انہوں نے کہا کہ معاشرتی ہم آہنگی اور گڈول ہماری حکومت کی ترجیح ہے۔ ہمیں خالی خزانہ ملا اور کووڈ کا چیلنج تھا۔ ہماری حکومت نے کووڈ پر کنٹرول کیا اور اقتصادیات کو بہتر کیا۔ ریاست میں 24200 ٹیچروں کی بھرتی کی جائے گی۔ سی ایم تیرتھ درشن اسکیم پھر شروع کی جائے گی۔ اس مرتبہ حکومت نہ تو کوئی نیا ٹیکس لگائے گی اور نہ ہی پرانے ٹیکسوں میں کوئی اضافہ کرے گی۔ بھوپال میں پولیس اسپتال بنے گا اور ہر ضلع میں خاتون تھانہ کھولا جائے گا۔ بجٹ میں بھوپال اور اندور میں میٹرو پروجیکٹ میں 262 کروڑ روپئے کا پروویزن کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ چمبل کے لئے اٹل پروگریس وے ہے ہی، اب مشرق سے مغرب کو جوڑنے کے لئے نرمدا ایکسپریس وے کا خاکہ تیار کیا گیا ہے۔ نرمدا ایکسپریس وے کے کنارے صنعت ڈیولپ کرنے کی بھی اسکیم ہے۔بجٹ میں بھوپال کے گیس متاثرین کے لئے بڑا اعلان کیا گیا ہے۔ مرکزی پینشن اسکیم بند ہونے کے بعد اب متاثرین کو ریاستی حکومت خود اپنی سطح سے پینشن مہیا کرائے گی۔ کسانوں کے لئے بجٹ میں خصوصی بندوبست کیا گیا ہے۔ جگدیش دیوڑا نے کہا کہ کسانوں کو بغیر سود کے قرض دینے کے لئے ایک ہزار کروڑ روپئے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ ہم نے کسان سمان ندھی اسکیم نافذ کی ہے۔ کسانوں کو 6 ہزار مل رہے ہیں۔ 78 لاکھ کسانوں کو 8 ہزار کروڑ روپئے مل چکے ہیں۔ ہمارے وزیر اعلیٰ نے اس اسکیم کو ٹاپ اپ کرتے ہوئے کسان بہبود اسکیم میں چار ہزرا روپئے مزید اضافہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش میں کسانوں کو 10 ہزار روپئے دئے جارہے ہیں۔ بجٹ میں ریاست میں 7 میڈیکل کالج کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ گاؤں اور شہروں کو گھر گھر نل کے ذریعہ پانی پہنچانے کے لیے بجٹ کو ساڑھے تین گنا بڑھا دیا گیا ہے۔ اب اس پر 5962 کروڑ روپئے خرچ ہوں گے۔ پہلے یہ بجٹ 1364 کروڑ روپئے تھا۔ جل جیون مشن کے تحت یہ کام پورا کیا جائے گا۔ گاؤں میں سولر پمپ کے ذریعہ پانی کی سپلائی کرائیں گے تاکہ بجلی بلوں کا بوجھ کم ہوسکے۔ خود امدادی گروپوں کو 4 فیصدی سود پر قرض دیا جائے گا۔ ساتھ ہی سماجی تحفظ کی پینشن جاری رہے گی۔
ایم پی اسمبلی: بجٹ تقریر کے بعد ایوان کی کارروائی 4 مارچ تک کے لیے ملتوی
مدھیہ پردیش اسمبلی کے بجٹ سیشن کے ساتویں دن بروز منگل ریاستی حکومت کے مالی سال 2021-22 کے لیے سالانہ بجٹ پیش کیا گیا۔ وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا کے ذریعہ اسمبلی میں ٹیبلیٹ کے توسط سے پیپر لیس بجٹ پیش کیا گیا۔ کھنڈوا ممبر پارلیمنٹ نندکمار سنگھ چوہان کے انتقال کے سبب بجٹ تقریر کے بعد ایوان کی کارروائی 4 مارچ تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
بتا دیں کہ مدھیہ پردیش کے قدآور لیڈر، پارٹی کے سابق صدر اور کھنڈوا پارلیمانی حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ نندکمار سنگھ چوہان ’نندو بھیا‘ کا کورونا کے سبب منگل صبح انتقال ہوگیا۔ ان کا گروگرام کے میدانتا اسپتال میں علاج چل رہا تھا، جہاں انہوں نے علاج کے دوران آخری سانس لی۔ ان کے انتقال سے مدھیہ پردیش میں غم کی لہر ہے۔ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سمیت تمام بی جے پی اور کانگریس رہنماؤں نے ان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور سبھی نے اسمبلی کی کارروائی ملتوی کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
ایم پی اسمبلی میں بروز منگل وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے مالی سال 2021-22 کا بجٹ پیش کیا۔ بجٹ تقریر ختم ہونے کے بعد اسمبلی اسپیکر گریش گوتم نے کہا کہ آج پیش کئے گئے مالی سال 2021-22 کے سالانہ بجٹ پر عام بحث 4 اور 5 مارچ کو ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی اسمبلی کی کارروائی 4 مارچ صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی۔
کمل ناتھ نے بجٹ کو بتایا مایوس کن، کہا عوام کی امیدوں کے برعکس ہے بجٹ
اسمبلی میں آج وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے ریاست کا عام بجٹ پیش کیا۔ بجٹ کو لیکر برسراقتدار اور حزب مخالف کی الگ الگ رائے ہے۔ برسراقتدار بجٹ کو عوام بخش بتا رہا ہے، جبکہ حزب مخالف جماعت کانگریس اسے مایوس کن بجٹ بتا رہی ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے ریاستی صدر کمل ناتھ نے بجٹ کو مایوس کن بتایا ہے۔
کمل ناتھ نے ٹوئیٹ کرکے لکھا آج پیش مدھیہ پردیش حکومت کا بجٹ جھوٹ کا پلندا، مایوس کن اور صرف اعداد و شمار کا مایا جال ہے۔ امید تھی کہ اس بجٹ میں پیٹرول – ڈیزل کی قیمتوں سے عوام کو راحت دینے کے لئے ویٹ میں حکومت کمی کرے گی، رجسٹریشن فیس میں کمی ہوگی، کانگریس حکومت کی کسان قرض معافی اسکیم کو آگے بڑھایا جائے گا، روزگار کے نئے مواقع کو لیکر ٹھوس لائحہ عمل ہوگا، بدحال تعلیم اور صحت کے شعبے میں مضبوط ایکشن پلان ہو گا، ریاست میں بہن بیٹیوں سے درندگی کے واقعات کو روکنے کے لئے مستحکم عملی منصوبہ ہو گا، سرکاری ملازمین کے لئے ڈی اے اور ڈی آر دینے کی بات ہوگی، کورونا دور میں گرتی معیشت کے پیش نظر موثر اقدامات کیے جائیں گے۔ صنعت اور کاروبار کو راحت دینے کے لئے مثبت اقدامات ہوں گے، لیکن سب کچھ ندارد۔
انہوں نے کہا کہ تعجب ہے کہ 15 سال اقتدار میں رہنے والی بی جے پی حکومت آج بھی ہر گھر میں نل سے پانی دینے کی جل جیون مشن اسکیم کی بات کر رہی ہے، اندور – بھوپال میٹرو ٹرین کے لئے ناکافی رقم، ایک طرف سرکاری اسکولوں کو بند کرنے کی تیاری، وہیں 15 سال بعد بھی تمام سہولیات سے لیس اسکول اور اسکول کی ترقی کے جھوٹے خواب، کسانی -کھیتی کے لئے کچھ نہیں، نوجوانوں کے لئے، روزگار کے لئے کچھ نہیں، ایم ایس ایم ای کے لئے کچھ نہیں، ریاست میں سرمایہ کاری بڑھانے کو لیکر کوئی ایکشن پلان نہیں، ہر فرد کی کم ہوئی آمدنی اور شرح ترقی کو بڑھانے کو لیکر کوئی ٹھوس تدبیر نہیں۔
کمل ناتھ نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پرانی اسکیموں کو ہی واپس شامل کرکے گمراہ کرنے کی کوشش اس بجٹ میں کی گئی ہے۔ اس بجٹ میں نیا کچھ نہیں ہے، عوام کی امیدوں کے برعکس ہے یہ بجٹ۔