Urdu News

اُردو یونیورسٹی میں ممتاز سائنسداں کا قومی یومِ سائنس لیکچر

اُردو یونیورسٹی میں ممتاز سائنسداں کا قومی یومِ سائنس لیکچر


اُردو یونیورسٹی میں ممتاز سائنسداں کا قومی یومِ سائنس لیکچر

حیدرآباد۔03 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

کووڈ 19 لمبے عرصے تک ہمارے ساتھ رہے گا اور اس سے بچنے کے لیے ہمیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے“۔ان خیالات کا اظہار معروف سائنسداں پدم شری سید احتشام حسنین،اعزازی پروفیسر،آئی آئی ٹی، دہلی نے قومی یومِ سائنس کے سلسلے میں مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی،اسکول آف سائنس (ایس ایس) کے زیر اہتمام آن لائن لیکچرسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے بحیثیت مہمانِ خصوصی ”حیاتیاتی علوم کا رواں صدی اور مستقبل میں انسانی تحقیق کی تمام شاخوں پر غلبہ“ کے زیر عنوان لکچرپیش کیا۔ پروفیسر احتشام حسنین نے سائنس کی مختلف نئی ایجادات اور دریافتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 21  ویں صدی میں اور اُس سے آگے بھی بالخصوص حیاتیاتی علوم دیگر سائنسی علوم پر حاوی رہیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ کس طرح ڈی این اے کی ترتیب، اپی جنیٹکس(epigenectics)، اسٹم سیلز، آنے والی نسلوں کی ترتیب(next generation sequencing)، جین ایڈیٹنگ، کلوننگ اور تھری ڈی آرگن پرنٹنگ سے متعلق تحقیقات زندگی کے تمام شعبوں میں انقلاب پیدا کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے مشن کا حوالہ دیتے ہوئے پروفیسر حسنین نے کہا کہ ہمارا ملک 2025 تک کامیابی کے ساتھ تپ دق کا خاتمہ کرے گا۔پروفیسر حسنین نے سائنس ڈے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جو 1928 میں سی وی رمن کی دریافت کی یادگار ہے اور جس کے لئے سر سی وی رمن کو 1930 میں نوبل انعام دیا گیا تھا۔ پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، وائس چانسلر انچارج نے اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر حسنین کا ان کے فکر انگیز اور پُر مغز لیکچر پرشکریہ ادا کیا۔ 

مہمان اعزازی پروفیسر صدیقی محمد محمود،رجسٹرار انچارج نے عقلِ سلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نظام ِقدر کے ساتھ اس کے گہرے تعلق کا ذکر کیا۔پروفیسر رحمت اللہ اور پروفیسر صدیقی نے اسکول آف سائنسز کے زیر اہتمامNSD-2021 کے موضوع”سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کا مستقبل: تعلیم، ہنر، اور کام پر اثرات“ پرمنعقدہ ویڈوکلپنگ مقابلے کے انعام یافتگان کااعلان کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی، اور اس طرح کے مزید پروگراموں میں شرکت کرنے کی ترغیب دی۔ پروفیسر پروین جہاں، ڈین اسکول وکنوینر پروگرام نے مہمانوں کا استقبال کیا۔

اردو یونیورسٹی میں آن لائن ورکشاپ کا افتتاح

ڈین ریسرچ اینڈ کنسلٹنسی اور مر کز پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہئ اردو ذریعۂ تعلیم (سی پی ڈی یو ایم ٹی)،مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ا شتراک سے ریسرچ اسکالرس کے لیے 5 روزہ آن لائن ورکشاپ کا کل افتتاح عمل میں آیا۔ صدارتی خطاب میں کارگزار شیخ الجامعہ، پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ نے کہا کہ بہتر تحقیق کے لیے تنقیدی مشاہدہ اور وسیع مطالعہ نا گزیر ہے۔ انہوں نے ریسرچ اسکالرس کو مشورہ دیا کہ تحقیق برائے تحقیق کے بجائے تحقیق برائے تعمیر پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 بھی تحقیق کی اہمیت وافادیت پر زوردیتی ہے۔

پروفیسر صدیقی محمد محمود،انچارج رجسٹرارنے کہا کہ طلبہ کو موضوع کے حوالے سے غور و فکر کرنے کے بعد واضح تصور قائم کرتے ہوئے غیر جانب دار ہو کر مدلل بات کرنی چاہیے۔ اچھی تحقیق کے لیے تخلیقی صلاحیتوں کے ساتھ مقالہ نویسی کی مہارتوں کو بھی اجاگر کرنا چاہیے۔ 

قبل ازیں پروفیسر سلمیٰ احمد فاروقی،ڈین ریسرچ اینڈکنسلٹنسی نے ورکشاپ کے اغراض ومقاصد پرکہاکہ آن لائن ورکشاپ کے لیے ملک بھرکے ماہرین کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔افتتاحی تقریب کی کارروائی پر وفیسرمحمد عبدالسمیع صدیقی، ڈائرکٹر، مرکز، پیشہ ورانہ فروغ برائے اساتذہ اردو ذریعۂ تعلیم نے چلائی۔ آخر میں ڈاکٹر اے سبھاش،اسسٹنٹ پروفیسر، مطالعاتِ دکن نے ہدیۂ تشکر پیش کیا۔  

Recommended