تیل کی عالمی مارکیٹ میں بہتری،مکمل بحالی ابھی غیریقینی ہے:سعودی عرب
ریاض،05مارچ(انڈیا نیرٹیو)
سعودی عرب کے وزیرتوانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ تیل کی عالمی مارکیٹ کی صورت حال میں بہتری آچکی ہے لیکن اس کی مکمل بحالی اور تیل کی طلب سے متعلق صورت حال ابھی غیر یقینی ہے۔شہزادہ عبدالعزیز تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور روس اور اس کے اتحادی ممالک پر مشتمل گروپ کے افتتاحی اجلاس میں گفتگو کررہے تھے۔اس اجلاس میں اوپیک پلس ممالک کے خام تیل کی پیداوار میں کٹوتی سے متعلق سمجھوتے پر نظرثانی کی جارہی ہے۔
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز قبل ازیں العربیہ سے ایک انٹرویو میں یہ کہہ چکے ہیں کہ تیل کی عالمی مارکیٹ کرونا وائرس کی وَبا کے اثرات سے ابھی تک مکمل طور نہیں نکل سکی ہے اور تیل کی عالمی مارکیٹ کی بحالی میں ابھی بہت وقت لگ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر تیل کی پیداوار میں کٹوتی کے لیے سمجھوتے میں مزید دوسال سے زیادہ عرصے تک توسیع کی جا سکتی ہے۔واضح رہے کہ اوپیک اور روس کی قیادت میں غیراوپیک ممالک نے اپریل 2020ءمیں یکم مئی سے خام تیل کی یومیہ پیداوار میں 97 لاکھ بیرل کمی پر اتفاق کیا تھا۔واضح رہے کہ گذشتہ سال دنیا بھر میں کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد تیل کی مانگ میں ایک تہائی کمی واقع ہوئی تھی۔
اس کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں گر چکی ہیں اور تیل برآمد کرنے والے ممالک کی آمدن سکڑ کررہ گئی ہے۔اب بعض ممالک کی جانب سے لاک ڈاون اور ذرائع نقل وحمل پر عاید پابندیوں میں نرمی کے بعد تیل کی مانگ میں قدرے اضافہ ہوا ہے۔کرونا کے بحران سے امریکا کی تیل کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے کیونکہ اس کی تیل کی پیداواری لاگت دوسرے ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔
سعودی عرب کو اپنی سرحدوں کے دفاع کا حق : فرانس
فرانسیسی وزارت دفاع نے سعودی عرب کے اپنی سرحدوں کے دفاع کے حق کی حمایت کرتے ہوئے مملکت کی سالمیت اور اس کی خود مختاری کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے فرانسیسی وزارت دفاع کے عہدیداروں نے کہا کہ فرانس اور سعودی عرب تزویراتی اہداف کے لیے مل کرکام کررہے ہیں۔
ان تزویراتی اہداف میں خلیجی پانیوں میں فری نیوگیشن اور آبنائے ہرمز سے جہازوں کی آمد ورفت بھی شامل ہے۔فرانسیسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعاون دونوں ممالک کا بنیادی محور ہے۔ سعودی عرب اور فرانس کے درمیان گہری اور پائیدار دوستی کا رشتہ موجود ہے جو مزید مضبوط ہو گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سوموار کو فرانسیسی وزارت خارجہ نے یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر کیے جانے والے میزائل اور ڈرون حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور مملکت کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی دانستہ کوشش قرار دیا تھا۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے حوثی ملیشیا پر زور دیا تھا کہ وہ سعودی عرب اور دوسرے ملکوں پر حملے بند کرے اور خطے میں بے چینی اور انارکی پھیلانے کی سرگرمیوں سے باز آئے۔ وزارت خارجہ نے حوثیوں کے حملوں کے خلاف سعودی عرب کے دفاع کے حق کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔