کولکاتہ میں وزیر اعظم کی میٹنگ میں لوگوں کی جم غفیر
کولکاتہ ، 07 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
مغربی بنگال کی دارالحکومت ، کولکاتہ کے بریگیڈ پریڈ گراونڈ میں اتوار کی صبح سے وزیر اعظم نریندر مودی کے جلسہ عام میں شرکت کے لئے کارکنوں کی بڑی تعداد اتوار کی صبح سے ہی کلکتہ کی سڑکوں پر جمع ہوگئی ہے۔ ہاوڑہ کولکاتہ اور سیالدہ اسٹیشن سے کارکنان ریلی کی شکل میں بریگیڈ پریڈ گراونڈ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ کولکاتہ کے علاوہ ریاست کے تمام اضلاع کے علاوہ ہاوڑا ، ہوگلی ، شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ سے بھی لاکھوں کارکن کلکتہ پہنچ رہے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کادعویٰ ہے کہ اس ریلی میں کم از کم 10 لاکھ لوگوں کا ہجوم جمع ہوگا۔ سکیورٹی کو چوبیس گھنٹے کردیا گیا ہے۔ کولکاتہ پولیس کے اضافی اہلکار پورے علاقے میں تعینات کردیئے گئے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی ، ایس پی جی اہلکار جو سیکورٹی میں تعینات ہیں ، نے اپنے سکیورٹی کے دائرے میں پورا گراؤنڈ لے لیا ہے۔ وزیر اعظم کا خطاب دوپہر 2 بجے شروع ہوگا۔ اس سے پہلے ، میتھون چکرورتی اور دیگر اداکاروں کے جلسہ میں شامل ہونے کی امید ہے۔
مغربی بنگال: وزیر اعظم کی میٹنگ میں آنے والے بی جے پی کارکنوں پر حملہ
اتوار کو کولکاتہ کے سب سے بڑے بریگیڈ پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے جلسہ عام میں جانے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں پر حملے سے مغربی بنگال میں سیاسی تشددکے خدشہ میں مزیداضافہ ہوگیا ہے۔ واقعہ دارالحکومت کولکاتہ سے متصل شمالی 24 پرگنہ کے باراسات کا ہے۔
پارٹی کے اسٹیٹ یونٹ کے آفیشیل واٹس ایپ گروپ نے اتوار کے روز اس بارے میں معلومات دی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ شمالی چوبیس پرگنہ کے بی جے پی کارکنان بڑی تعداد میں جلسہ عام میں شرکت کے لئے روانہ ہوئے ہیں۔ الزام ہے کہ بی جے پی کارکنوں کے گروپ پر حکمراں ترنمول کانگریس کے لوگوں نے گھیر لیا اور ان پر حملہ کردیا۔ اس میں بیجے سردار نامی کارکن شدید زخمی ہوگیا۔ وہ اسپتال میں داخل ہے۔ کئی دیگر کارکنان بھی زخمی ہوئے ہیں۔
الزام ہے کہ معلومات دینے کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ بیرک پور سے بی جے پی کے رکن اسمبلی ارجن سنگھ نے کہا ہے کہ بی جے پی کارکنوں پر منصوبہ بند انداز میں حملہ کیا جارہا ہے تاکہ خوف کی فضا پیدا ہوسکے لیکن ہم اس سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔