قبائلی برادریوں نے آزادی کی جدوجہد میں شاندار کردار ادا کیا ہے: صدر
د موہ ، 07 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا ہے کہ مختلف قبائلی برادریوں نے ہماری آزادی کی جدوجہد میں شاندار کردار ادا کیا ہے۔ ہمارے قبائلی شہدا کی نہ صرف مقامی طور پر پوجا کی جاتی ہے ، بلکہ انہیں پورے ملک میں احترام کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے یہ بات اتوار کے روز رکن اسمبلی کے ضلع دموہ کے گاوں سنگرام پور میں منعقدہ ریاستی سطح کے قبائلی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
مدھیہ پردیش میں دو روزہ دورے پر آئے ہوئے صدر کووند نے سنگرام پور میں ریاستی سطح کی قبائلی کانفرنس میں شرکت کی۔ یہاں انہوں نے سنگور گڑھ کے قلعے کے تحفظ کے کام کا سنگ بنیاد رکھا۔ قبل ازیں ، انہوں نے یہاں رانی درگاوتی کے مجسمے پر پھول چڑھائے اور احاطے میں پودے لگائے۔ اس پروگرام میں ، مدھیہ پردیش قبائلی محکمہ کے ذریعہ تیار کردہ ایرنگ پورٹل قبائلی گروہوں کی ترقی کے لیےشروع کیا گیا تھا۔
صدر نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی برادریوں کے پاس روایتی علم کا قابل تجدید ذخیرہ ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ بیگا برادری کے لوگ ، جو مدھیہ پردیش کے 'خصوصی پسماندہ لوگوں کے گروپ' میں شامل ہیں ، روایتی ادویات اور دوائیوں کے بارے میں بہت جانکاری رکھتے ہیں۔ اگر آپ انسانیت کی جڑوں سے جڑنا چاہتے ہیں تو آپ قبائلی برادریوں کی زندگی کے اقدار کو اپنے طرز زندگی میں لانے کی کوشش کریں۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی برادریوں میں گروپ کو فرد سے زیادہ ترجیح دی جاتی ہے ، مسابقت کی بجائے تعاون کی ترغیب دی جاتی ہے۔قدرت کو ان کے طرز زندگی میں سب سے بڑا اعزاز دیا جاتا ہے۔ قبائلی زندگی کی ثقافت میں ایک خوبی ہے اور محنت کا احترام کیا جاتا ہے۔ ہم سب کو اپنے قبائلی بہن بھائیوں سے بہت کچھ سیکھنا چاہئے۔ قبائلی برادریوں میں اتحاد پر مبنی معاشرے کو برقرار رکھنے پر زور دیا جارہا ہے۔ وہ خواتین اور مردوں میں کوئی امتیاز نہیں رکھتے ہیں۔ لہذا قبائلی آبادی میں خواتین کا تناسب عام آبادی سے بہتر ہے۔
صدر کووند نے کہا کہ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے کے 6 نئے حلقے تشکیل دے دیئے گئے ہیں۔ ان نئے حلقوں میں جبل پور ڈویژن بھی شامل ہے ، جو آج شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو واضح طور پر سمجھنا چاہئے کہ قبائلی برادری کی فلاح و بہبود اور ترقی پورے ملک کی فلاح و بہبود اور ترقی سے مربوط ہے۔ اس سوچ کے ساتھ ہی قبائل کی معاشی اور معاشرتی ترقی کے لیے مختلف اسکیمیں مرکز اور ریاست کی حکومتیں چلارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں رانی درگاوتی کو دیوی کہتا ہوں۔ رانی درگاوتی کی آخری جنگ کی تفصیلات نے سب کے دلوں کو مشتعل کردیا۔ ہماری آزادی کی جدوجہد میں مختلف قبائلی برادریوں نے شاندار کردار ادا کیا ہے۔ ہمارے قبائلی شہدا کی نہ صرف مقامی طور پر پوجا کی جاتی ہے بلکہ انہیں پورے ملک میں احترام کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔ برطانوی حکمرانی کے دور میں ، اگر ہمارے قبائلی بھائی بہن اپنی بہادری اور جانبازی کا مظاہرہ نہ کرتے تو ہمارے انمول جنگل کی دولت کا بڑے پیمانے پر استحصال کیا جاتا۔ اس طرح ، ہمارے قبائلی بھائی اور بہنیں ہمارے قدرتی وسائل کے چوکیدار اور محافظ رہے ہیں۔