نئی دہلی، 8 مارچ 2021، ملک میں خواتین کے تحفظ اور سلامتی میں اضافے کے لئے وزارت داخلہ نے کئی اقدامات کئے ہیں، جن کے لئے فنڈ کا انتظام نربھیہ فنڈ سے کیا گیا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کو جنسی جارحیت کے معاملوں کی جانچ کو وقت پر مکمل کرنے سمیت خواتین کے تحفظ سے متعلق معاملات کے سلسلے میں حساس بنانے کے لئے وزارت داخلہ میں ایک علیحدہ ویمن سیفٹی ڈویژن قائم کیا گیا ہے۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے گزشتہ سات برسوں سے خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کے تحفظ اور سلامتی کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ جنسی جارحیت کے سنگین واقعات کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے حکومت ہند نے فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 2018 کے ذریعہ زنا بالجبر کی سزا کو مزید سخت بنایا ہے۔ قانون کی ترامیم کو زمینی سطح پر موثر طریقے سے نافذ کئے جانے کو یقینی بنانے کے لئے وزارت داخلہ نے کئی اقدامات کئے ہیں اور اس سلسلے میں کام کاج کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔ ان میں جنسی جرائم کے لئے انویسٹی گیشن ٹریکنگ سسٹم (آئی ٹی ایس ایس او)، جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کا نیشنل ڈاٹا بیس (این ڈی ایس او)، کرائی۔ میک (کرائم ملٹی ایجنسی سینٹر) اور نیو سٹیزن سروسز شامل ہیں۔ ان آئی ٹی اقدامات سے وقت پر اور موثر جانچ میں مدد ملی ہے۔ وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے ان آن لائن ٹولز کے موثر استعمال کی پُر زور سفارش کی ہے۔
آئی ٹی ایس ایس او اور این ڈی ایس او
جنسی جرائم کے لئے انویسٹی گیشن ٹریکنگ سسٹم (آئی ٹی ایس ایس او) ایک آن لائن تجزیاتی ٹول ہے جو کہ جنسی جارحیت کے معاملوں میں پولیس جانچ کی نگرانی کرنے اور وقت پر اس کی تکمیل (فوجداری قان (ترمیمی) ایکٹ 2018 کے مطابق اس وقت دو ماہ ) پر نظر رکھنے کے لئے لانچ کیا گیا ہے۔ جبکہ جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کا نیشنل ڈاٹا بیس (این ڈی ایس او) بار بار جرم کرنے والوں کو شناخت کرنے اور جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے بارے میں تنبیہ حاصل کرنے اور تحقیقات میں تعاون کے لئے بھی لانچ کیا گیا ہے۔
نئی دہلی، 8 مارچ 2021، ملک میں خواتین کے تحفظ اور سلامتی میں اضافے کے لئے وزارت داخلہ نے کئی اقدامات کئے ہیں، جن کے لئے فنڈ کا انتظام نربھیہ فنڈ سے کیا گیا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کو جنسی جارحیت کے معاملوں کی جانچ کو وقت پر مکمل کرنے سمیت خواتین کے تحفظ سے متعلق معاملات کے سلسلے میں حساس بنانے کے لئے وزارت داخلہ میں ایک علیحدہ ویمن سیفٹی ڈویژن قائم کیا گیا ہے۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے گزشتہ سات برسوں سے خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کے تحفظ اور سلامتی کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ جنسی جارحیت کے سنگین واقعات کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے حکومت ہند نے فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 2018 کے ذریعہ زنا بالجبر کی سزا کو مزید سخت بنایا ہے۔ قانون کی ترامیم کو زمینی سطح پر موثر طریقے سے نافذ کئے جانے کو یقینی بنانے کے لئے وزارت داخلہ نے کئی اقدامات کئے ہیں اور اس سلسلے میں کام کاج کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔ ان میں جنسی جرائم کے لئے انویسٹی گیشن ٹریکنگ سسٹم (آئی ٹی ایس ایس او)، جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کا نیشنل ڈاٹا بیس (این ڈی ایس او)، کرائی۔ میک (کرائم ملٹی ایجنسی سینٹر) اور نیو سٹیزن سروسز شامل ہیں۔ ان آئی ٹی اقدامات سے وقت پر اور موثر جانچ میں مدد ملی ہے۔ وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے ان آن لائن ٹولز کے موثر استعمال کی پُر زور سفارش کی ہے۔
آئی ٹی ایس ایس او اور این ڈی ایس او
جنسی جرائم کے لئے انویسٹی گیشن ٹریکنگ سسٹم (آئی ٹی ایس ایس او) ایک آن لائن تجزیاتی ٹول ہے جو کہ جنسی جارحیت کے معاملوں میں پولیس جانچ کی نگرانی کرنے اور وقت پر اس کی تکمیل (فوجداری قان (ترمیمی) ایکٹ 2018 کے مطابق اس وقت دو ماہ ) پر نظر رکھنے کے لئے لانچ کیا گیا ہے۔ جبکہ جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کا نیشنل ڈاٹا بیس (این ڈی ایس او) بار بار جرم کرنے والوں کو شناخت کرنے اور جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے بارے میں تنبیہ حاصل کرنے اور تحقیقات میں تعاون کے لئے بھی لانچ کیا گیا ہے۔