Urdu News

ایسٹرن ریلوے ہیڈ کوارٹر میں آتشزدگی: وزیراعلیٰ کی10 لاکھ اور ملازمت کی یقین دہانی، وزیر اعظم نے بھی مدد کا اعلان کیا

ایسٹرن ریلوے ہیڈ کوارٹر میں آتشزدگی: وزیراعلیٰ کی10 لاکھ اور ملازمت کی یقین دہانی، وزیر اعظم نے بھی مدد کا اعلان کیا


ایسٹرن ریلوے ہیڈ کوارٹر میں آتشزدگی: وزیراعلیٰ کی10 لاکھ اور ملازمت کی یقین دہانی، وزیر اعظم نے بھی مدد کا اعلان کیا

کولکاتہ ، 09 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

مشرقی ریلوے کے صدر دفتر مغربی بنگال کی دارالحکومت اسٹرینڈ روڈ میں پیر کی شام شدیدآتشزدگی میں نو افراد ہلاک ہوگئے۔ وزیر اعلی ٰممتا بنرجی نے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین 10 لاکھ اور کنبہ کے ایک ممبر کو ملازمت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے ریلوے پر تعاون نہیں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے اس واقعے پر غم کا اظہار کرتے ہوئے منگل کی صبح متاثرین کے اہل خانہ کے لیے مالی اعانت کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں آتشزدگی سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت ہے۔ جاں بحق افراد کے لواحقین کو دو لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔ اس کے علاوہ شدید زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کے لئے وزیر اعظم ریلیف فنڈ سے 50 ہزار روپے کی مدد ملے گی۔

دریں اثنا ، مرکزی ریلوے وزیر پیوش گوئل نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور بتایا کہ جنرل منیجر کے اعلیٰ سطح کے عہدیدار جائے وقوع پر موجود ہیں۔ اس کی تحقیقات کے لئے انہوں نے مشرقی ریلوے کے چار بڑے محکموں کے سربراہان کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

کولکتہ پولیس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شام 6 بجے کے لگ بھگ اسٹرینڈ روڈ پر کولا گھاٹ پر واقع 13 منزلہ عمارت میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ ایسٹرن ریلوے کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اطلاع ملنے کے آدھے گھنٹے کے بعد فائر فائر ڈیپارٹمنٹ کی 10 گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ ریلوے کے جنرل منیجر سمیت دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

یہاں ڈیوٹی کرنے والے لوگوں کو وہاں سے نکالنے کی کوشش کی گئی ، لیکن ریلوے کے ڈپٹی چیف کمرشیل مینیجر پرتھ سارتھی منڈل اور ان کی حفاظت میں تعینات آر پی ایف کارکن سنجے ساہنی موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ لوگوں کو وہاں سے نکالنے کے لئے ، آر پی ایف کا ایک اور ملازم اتپل اچاریہ آگ کی لپیٹ میں آگیا جسے سیالدہ کے بی آر سنگھ اسپتال میں داخل کرایا گیا ، جہاں وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ 

جب فائر فائٹرز آگ بجھانے کے لئے پہنچے تو انہوں نے عمارت کی لفٹ سے 12 ویں منزل پر آگ تک پہنچنے کا فیصلہ کیا۔ یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ چاروں ہی لفٹ میں پھنس گئے اور آگ لگنے کے باعث فوت ہوگئے ۔ ان کی شناخت گریش دے، گوروبیج، انیرودھ جانا، اے ایس آئی امیت بھاول کے طورپرہوئی ہے۔

اس موقع پر ریاستی فائر وزیر سوجیت باسو بھی موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ تقریبا 10 گھنٹے کی سخت محنت کے بعد صبح ساڑھے چار بجے آگ پر قابو پایا جاسکا۔ وزیراعلی ممتابنرجی نے اس حادثہ میں ریلوے پرلاپرواہی برتنے کا الزام لگایاہے ۔

کولکاتہ حادثے کی اعلی سطح کی تحقیقات کا حکم: وزیر ریلوے

وزیر ریلوے پیوش گوئل نے منگل کے روز مشرقی ریلوے دفتر میں آگ پر قابو پانے کے لیےاپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ریلوے کے اہلکاروں کی بہادری کو سلام پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ریلوے نے آگ کی وجہ معلوم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

وزیر ریلوے نے منگل کے روز ٹویٹ کیا کہ میں 5 فائر فائٹرز اور ایک پولیس اے ایس آئی کے ساتھ ساتھ آر پی ایف کانسٹیبل سنجے ساہنی ، ڈپٹی چیف کمرشل منیجر پارتھ سارتھی منڈل اور سینئر ٹیکنیشن سدیپ داس ، جنہوں نے مشرقی ریلوے کے اسٹرینڈروڈ آفس،کولکتہI میں خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی جان قربان کردی ۔ 

انہوں نے حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تین ریلوے اہلکاروں کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی بہادری نے ایک عمدہ مثال قائم کی ہے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں میں ان کے ساتھ ہوں۔ 

پیوش گوئل نے ٹویٹ کرکے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ آگ لگنے کی وجہ معلوم کرنے کے لیےریلوے کے چار عہدیداروں کی سربراہی میں ایک اعلی سطح کی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس حادثے پر مرکز اور ریاستی حکومت کے مابین الزامات کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر ریلوے نے ریلوے کی جانب سے ریاستی حکومت کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

Recommended