Urdu News

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے نہ صرف مجاہدین آزادی کو یاد کرنے، بلکہ ’سوراجیا‘ (خود حکمرانی) کے ساتھ ’سوراجیہ‘ (بہتر حکمرانی) کے حصول کے لئے جنگ آزادی کی قدروں کی پاسداری کرنے اور انہیں قائم رکھنے کی اپیل بھی کی

 وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جہاں سابرمتی آشرم، احمدآباد سے  ’پد یاترا‘ (آزادی مارچ)  کو ہری جھنڈی دکھائی اور آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی سرگرمیوں کا آغاز کیا، وہیں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے آج ممبئی کے اگست کرانتی میدان میں ’امرت مہوتسو‘ کا آغاز کیا۔ ہندوستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ منانے کے لئے ریاستی سرکاروں  کے ساتھ ہی حکومت ہند کے ذریعے ’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر ملک بھر میں مجاہدین آزادی، مسلح دستوں کے بہادروں،  کامیابیاں حاصل کرنے والے نوجوانوں کا خیر مقدم، ثقافتی پروگرام،  ہیریٹیج واک، مسابقتی پروگرام، سائیکل ریلیوں اور دیگر کئی پروگراموں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پروگرام کے آغاز میں مجاہدین آزادی کو یاد  کرتے ہوئے اگست کرانتی میموریل پر گلہائے عقیدت نذر کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/5CW7B.jpg

اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’یہ آزادی ہمیں اپنے بزرگوں سے وراثت میں ملی ہے۔ البتہ اس کا تحفظ کرنا اب  ہماری ذمہ داری میں شامل ہے۔‘‘

ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ذات و مذہب سے بالاتر ہوکر  اپنے ملک کے تئیں ہمارے جذبات یکساں ہیں۔ ہمیں نہ صرف ان شہیدوں کو یاد رکھنا چاہئے ، جنھوں نے اس ملک کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے، بلکہ ہمیں ایسی قوم کی تعمیر  کے لئےبھی کوشش کرنی چاہئے جو ان کی قربانیوں کے مستحق ہو۔ ہم نے اب سوراجیا حاصل کرلیا ہے ور سوراجیا کے 75سال کے بعد ہمیں اس امر پر غور کرناچاہئے کہ  کیا ہم نے صحیح معنی میں سوراجیاحاصل کرلیا ہے۔‘‘ انھوں نے  سبھی سے ان اقدار کی پاسداری کرنے اور  انہیں قائم رکھنے کی اپیل کی ، جو ہم نے سوراجیا (خود حکمرانی) کے ساتھ سوراجیہ (بہتر حکمرانی) کے حصول کے لئے  جنگ آزدی کی جدودجہد سے سیکھے ہیں۔

 وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’ہم خوش قسمت ہیں کہ  ان میں سے کچھ افرد ، جنھوں نے حقیقی طور پر جنگ آزادی میں حصہ لیا، ابھی بھی حیات ہیں۔ آج ہمارے ساتھ  مجاہد آزادی  جناب ستیہ بودھ ناراین سِنگِت موجود ہیں، جنھیں 1941 میں  انگریزوں نے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر صرف 19 سال تھی۔‘‘

وزیراعلیٰ نے کہا کہ  اگست کرانتی میدان،  ہندوستانیوں کیجنگ آزادی کی  جدوجہد میں روح پھونکے جانے  کا شاہد رہا ہے ۔ جب 8 اگست کی رات کو انگریزوں نے جنگ آزادی کی پوری قیادت کو جیل میں قید کردیا تھا، تب  یہ ارونا آصف علی ہی تھیں، جنھوں نے 1942 میں بھارت چھوڑوں  تحریک کے دوران گووالیا ٹینک میدان ، بامبے میں ہندوستانی پرچم کو لہرا یا تھا۔ اس سے مجاہدین آزادی کی ہمت و حوصلے کا اظہار ہوتاہے، جو اپنے رہنماؤں کے جیل میں جانے کے باوجود کم نہیں ہوا تھا۔

جناب ٹھاکرے نے کہا کہ  ’’برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن اس میدان کی جدت کاری پر تقریباً 2 کروڑ روپے خرچ کرے گی  اور ہمیں اس امر کو یقینی بنانا ہوگا کہ  ہماری آنے والی  نسلیں اس بات کو یاد رکھیں کہ یہ میدان ہماری جدوجہد آزادی  کا جنگ کا میدان رہا ہے۔‘‘

مہاراشٹر کے  وزیر ثقافت جناب امت دیش مکھ نے اس موقع پر کہا کہ آج ہم کورونا کے خلاف آزادی کے لئے لڑائی لڑ رہے ہیں اور یہ  ہمارے لئےفخر کی بات ہے کہ مہاراشٹر کورونا کے خلاف ویکسین حاصل کرنے والی پہلی ریاست تھا۔ انھوں نے کہا کہ  یہ کہنا مبالغہ   آرائی نہ ہوگا کہ یہ بات ملک اور دنیا کے لئے مہاراشٹر کی جانب سے تحفہ کی طرح ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ مہاتما گاندھی، بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کے آگے  سر جھکانے کا لمحہ ہے۔ مہاراشٹر سرکار آزادی کا امرت مہوتسو  منانے کے لئے پورے سال پروگرام منعقد کرے گی۔

اس موقع پر شوریہ چکر یافتہ حولدار مدھوسودن ناراین سوروے،   شوریہ چکر یافتہ اسکوارڈن لیڈر منوہر رانے (شہید)  کی اہلیہ محترمہ مادھوی منوہر رانے اور وزیراعظم بال شکتی ایوارڈ یافتہ کاویہ کارتیکین کی عزت افزائی  کی بھی کی گئی۔  وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ایک سائیکل ریلی کو ہری جھنڈی دکھائی۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے جہاں سابرمتی آشرم، احمدآباد سے  ’پد یاترا‘ (آزادی مارچ)  کو ہری جھنڈی دکھائی اور آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی سرگرمیوں کا آغاز کیا، وہیں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے آج ممبئی کے اگست کرانتی میدان میں ’امرت مہوتسو‘ کا آغاز کیا۔ ہندوستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ منانے کے لئے ریاستی سرکاروں  کے ساتھ ہی حکومت ہند کے ذریعے ’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر ملک بھر میں مجاہدین آزادی، مسلح دستوں کے بہادروں،  کامیابیاں حاصل کرنے والے نوجوانوں کا خیر مقدم، ثقافتی پروگرام،  ہیریٹیج واک، مسابقتی پروگرام، سائیکل ریلیوں اور دیگر کئی پروگراموں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پروگرام کے آغاز میں مجاہدین آزادی کو یاد  کرتے ہوئے اگست کرانتی میموریل پر گلہائے عقیدت نذر کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/5CW7B.jpg

اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’یہ آزادی ہمیں اپنے بزرگوں سے وراثت میں ملی ہے۔ البتہ اس کا تحفظ کرنا اب  ہماری ذمہ داری میں شامل ہے۔‘‘

ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ذات و مذہب سے بالاتر ہوکر  اپنے ملک کے تئیں ہمارے جذبات یکساں ہیں۔ ہمیں نہ صرف ان شہیدوں کو یاد رکھنا چاہئے ، جنھوں نے اس ملک کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے، بلکہ ہمیں ایسی قوم کی تعمیر  کے لئےبھی کوشش کرنی چاہئے جو ان کی قربانیوں کے مستحق ہو۔ ہم نے اب سوراجیا حاصل کرلیا ہے ور سوراجیا کے 75سال کے بعد ہمیں اس امر پر غور کرناچاہئے کہ  کیا ہم نے صحیح معنی میں سوراجیاحاصل کرلیا ہے۔‘‘ انھوں نے  سبھی سے ان اقدار کی پاسداری کرنے اور  انہیں قائم رکھنے کی اپیل کی ، جو ہم نے سوراجیا (خود حکمرانی) کے ساتھ سوراجیہ (بہتر حکمرانی) کے حصول کے لئے  جنگ آزدی کی جدودجہد سے سیکھے ہیں۔

 وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’ہم خوش قسمت ہیں کہ  ان میں سے کچھ افرد ، جنھوں نے حقیقی طور پر جنگ آزادی میں حصہ لیا، ابھی بھی حیات ہیں۔ آج ہمارے ساتھ  مجاہد آزادی  جناب ستیہ بودھ ناراین سِنگِت موجود ہیں، جنھیں 1941 میں  انگریزوں نے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر صرف 19 سال تھی۔‘‘

وزیراعلیٰ نے کہا کہ  اگست کرانتی میدان،  ہندوستانیوں کیجنگ آزادی کی  جدوجہد میں روح پھونکے جانے  کا شاہد رہا ہے ۔ جب 8 اگست کی رات کو انگریزوں نے جنگ آزادی کی پوری قیادت کو جیل میں قید کردیا تھا، تب  یہ ارونا آصف علی ہی تھیں، جنھوں نے 1942 میں بھارت چھوڑوں  تحریک کے دوران گووالیا ٹینک میدان ، بامبے میں ہندوستانی پرچم کو لہرا یا تھا۔ اس سے مجاہدین آزادی کی ہمت و حوصلے کا اظہار ہوتاہے، جو اپنے رہنماؤں کے جیل میں جانے کے باوجود کم نہیں ہوا تھا۔

جناب ٹھاکرے نے کہا کہ  ’’برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن اس میدان کی جدت کاری پر تقریباً 2 کروڑ روپے خرچ کرے گی  اور ہمیں اس امر کو یقینی بنانا ہوگا کہ  ہماری آنے والی  نسلیں اس بات کو یاد رکھیں کہ یہ میدان ہماری جدوجہد آزادی  کا جنگ کا میدان رہا ہے۔‘‘

مہاراشٹر کے  وزیر ثقافت جناب امت دیش مکھ نے اس موقع پر کہا کہ آج ہم کورونا کے خلاف آزادی کے لئے لڑائی لڑ رہے ہیں اور یہ  ہمارے لئےفخر کی بات ہے کہ مہاراشٹر کورونا کے خلاف ویکسین حاصل کرنے والی پہلی ریاست تھا۔ انھوں نے کہا کہ  یہ کہنا مبالغہ   آرائی نہ ہوگا کہ یہ بات ملک اور دنیا کے لئے مہاراشٹر کی جانب سے تحفہ کی طرح ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ مہاتما گاندھی، بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کے آگے  سر جھکانے کا لمحہ ہے۔ مہاراشٹر سرکار آزادی کا امرت مہوتسو  منانے کے لئے پورے سال پروگرام منعقد کرے گی۔

اس موقع پر شوریہ چکر یافتہ حولدار مدھوسودن ناراین سوروے،   شوریہ چکر یافتہ اسکوارڈن لیڈر منوہر رانے (شہید)  کی اہلیہ محترمہ مادھوی منوہر رانے اور وزیراعظم بال شکتی ایوارڈ یافتہ کاویہ کارتیکین کی عزت افزائی  کی بھی کی گئی۔  وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ایک سائیکل ریلی کو ہری جھنڈی دکھائی۔

Recommended