مدرسہ صدر کی شراب پینے کی ویڈیو ہوئی وائرل ، مدرسہ کمیٹی میں ہڑکمپ
دربھنگہ ، 16 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
بہار میں مکمل شراب بندی نافذ ہوئے قریب پانچ سال ہوگئے لیکن آج بھی چوری چھپے شراب کی فروخت جاری ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ جو معاملے سامنے آرہے ہیں اسے دیکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے۔ شراب پینے اور فروخت کرنے والوں کی گرفتاری کی خبر آئے دن سامنے آرہی ہے۔ ہولی تہوار اور پنچایت انتخابات کولے کرشراب اسمگلر بھی ان دنوں سرگرم ہوگئے ہیں ۔ لیکن انہیں پولیس بھی پکڑ رہی ہے۔
حال ہی میں پولیس اور محکمہ ایکسائز کی ٹیم نے نالندہ ، پٹنہ سٹی ، نوادہ ، سیوان ، اورنگ آباد سمیت متعدد مقامات پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کافی مقدار میں شراب برآمد کرنے کے ساتھ ہی شراب مافیا کو گرفتار کرلیا۔ بہار میں شراب بندی قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے کارروائی کی جارہی ہے۔
اس کے باوجود شراب سے متعلق کئی معاملات سامنے آرہے ہیں۔ تازہ معاملہ دربھنگہ کے قلعہ گھاٹ کا ایک ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے ۔ جس میں محمد عالم شراب کا استعمال کرتے نظر آرہے ہیں۔ حالاں کہ ہم اس وائرل ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بہار ریاست مدرسہ تعلیمی بورڈ پٹنہ نے حال ہی میں دربھنگہ کے مدرسہ حمیدیہ کی کمیٹی کو تحلیل کرکے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جس میں فخر عالم کو صدر بنایا گیاتھا ۔وہیں صبغت اللہ کو کمیٹی کا ممبر بنایا گیا تھا۔ بتایا جارہا ہے ک مدرسہ کی پرانی کمیٹی اور نئی کمیٹی کے درمیان ٹکراؤ چل رہا ہے۔ شاید اسی کو لے کر ویڈیو کو وائرل کیا گیا ہے۔ محمد فخر عالم کو اس ویڈیو پر نئی کمیٹی کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے۔
مسجد کوہ افضل بیابانی ؒ ورنگل کا مولانا سید شاہ افضل بیابانی کے ہاتھوں سنگ بنیاد
مسجد کوہِ افضل بیابانی رحمۃ اللہ علیہ کا سنگ بنیاد ذرائع کے مطابق قاضی پیٹ ورنگل کی سرزمین پر ریلوے لائن کے قریب واقع بوڑہ گٹہ پہاڑ کے دامن میں بنام ’مسجد کوہ افضل بیابانی ؒ‘ کا سنگ بنیاد حضرت مولانا سید شاہ غلام افضل بیابانی رفاعی القادری خسرو پاشاہ سجادہ نشین درگاہ شریف قاضی پیٹ ورنگل نے رکھا۔اس موقع پرمحمد ابوبکر کارپوریٹر،میر جمال الدین حماد،سید شاہ محمد بختیار بیابانی رفاعی القادری کے علاوہ مقامی افراد اور زائرین درگاہ شریف قاضی پیٹ کی کثیر تعداد موجود تھی۔
حضرت خسرو پاشاہ نے ایک حدیث مبارکہ کے حوالے سے کہا کہ مساجد کو آباد رکھنے والوں کو روز قیامت اللہ رب العزت اپنا پڑوسی بنائے گا اور جہاں مسجد ہو لیکن مسجد کو آباد نہیں رکھا جاتا وہاں کے لوگوں پر مسجد لعنت بھیجتی ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگوں کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے جناب محمد سرور نے زمین پیش کی ہے اور اس کا خوبصورت ڈیزائن بھی تیار ہے۔یہ مسجد درگاہ شریف قاضی پیٹ کی جانب سے تیار کی جائے گی۔اب مقامی افراد کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مسجد کو آباد رکھیں۔ یاد رہے کہ اس مشہور پہاڑ پر حضور محبوب سبحانی حضرت سید شاہ افضل بیابانی رفاعی القادری ؒ نے عبادت فرمائی تھی۔ بنا بریں مسجد کا نام ’مسجد کوہِ افضل بیابانی ؒ‘ رکھا گیا۔ مقامی افراد کے مطابق وہاں مسجد کی اشد ضرورت تھی، لوگوں کو نماز کی ادائیگی کے لیے دور دور تک جانا پڑتا تھا۔ اب یہاں مسجد کی تعمیر سے مقامی افراد کو بڑی راحت حاصل ہوگی۔
مسجد نور کاماریڈی کے ذمہ داران کو محمد علی شبیر کا 2 لاکھ کا عطیہ
سینئر کانگریس قائد وسابق ریاستی وزیرمحمد علی شبیرکی جانب سے آج اندرا نگر کالونی کے مسجد نورکے لیے اعلان کردہ 2لاکھ روپئے نقد رقم ان کے بھتیجے رکن بلدیہ محمد اسحاق شیرو نے آج صدر مسجد نور حافظ مشتاق حلیمی کے حوالے کی۔مسجد نور کا سنگ بنیاد محمد علی شبیر اور علماء نے رکھا تھا اوراس موقع پر20لاکھ روپئے شبیر علی کی جانب سے دئیے گئے تھے اورباقی کام کمیٹی کی جانب سے مکمل کرنے کے بعد افتتاح سے قبل کل مسجد نور کا محمد علی شبیر نے دورہ کیا تھا اور مکمل کاموں کے لیے 2لاکھ روپئے درکار ہونے کی کمیٹی کی جانب سے خواہش کرنے پر محمد علی شبیر نے دو لاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا تھا اور اس رقم کو ان کے بھتیجا محمد اسحاق شیرو کے ہاتھوں صدر مسجد نور حافظ محمد مشتاق حلیمی کیشر، عبدالرزاق کانگریس قائدین، محمد فیروز، مقصود ایڈوکیٹ، محمد حنیف و دیگر کے ہمراہ بعد نماز جمعہ حوالے کردیا گیا۔جس پر صدر مسجد نور حافظ محمد مشتاق نے محمد علی شبیر سے اظہار تشکر کیا۔