پاکستان دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ آلودہ ملک
اسلام آباد ، 17 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
آئی کیوئر گلوبل ایئر کوالٹی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو دنیا کا دوسرا سب سے آلودہ ملک قرار دیا گیا ہے۔ورلڈ ایئر کوالٹی رپورٹ 2020 کے مطابق ، ماضی میں پاکستان کی فضائی معیار کی رپورٹ بہت خراب رہی ہے۔ پاکستان کے بڑے شہروں میں دھواں ، دھند کے باعث ہوا کا معیار خراب ہوا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ، اسلام آباد ملک کا صاف ستھرا شہر ہے۔ جس کا ہوا کا معیار انڈیکس 110 ہے۔ سب سے آلودہ شہر لاہور ہے۔ اس کے ساتھ ہی ، دنیا کے سب سے آلودہ شہروں کی فہرست میں لاہور 18 ویں نمبر پر ہے۔ اس کا ہوا کا معیار انڈیکس 163 ہے۔
آئی کیو ایئر کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فضائی آلودگی کے منفی اثرات کی وجہ سے 20 فیصد لوگ مر رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ملک دمہ کے مریضوں کے لئے بہت خطرناک ہوسکتا ہے۔ نیز ، یہ بیماری بچوں میں بھی پنپ سکتی ہے۔تاہم ، کورونا وبا کی وجہ سے ہوا کے معیار میں قدرے بہتری آئی ہے۔ کورونا کی وجہ سے عالمی سطح پر 7 سے 33 فیصد اموات ہوا کی آلودگی کی وجہ سے ہوئیں۔ اس پر انسانوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی پر کنٹرول کر کے روک لگائی جا سکتی ہے ۔
واضح ہوکہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق دہلی دنیا کا سب سے آلودگی والا شہر ہے جبکہدنیا کے سب سے زیادہ آلودہ 20شہروں میں صرف بھارت کے 12شہر فہرست کا حصہ ہیں۔
ڈبلیو ایچ او نے دنیا بھر کے1600 شہروں میں سروے کیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ دہلی ان میں سب سے زیادہ آلودگی والا شہر ہے، رپورٹ کے مطابق دہلی کی فضا میں آلودگی پیدا کرنے والے ذرات پی ایم25 کی مقدار153 مائیکر و گرام کیوبک میٹر ہے، عام طور پر فضا میں پی ایم25کی مقدار20مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
دنیا بھر کے 20سب سے گندے شہروں میں 12 بھارت کے شہر شامل ہیں، دوسرا ،تیسرا اور چوتھا نمبر بالترتیب بھارت کے شہروں پٹنہ ،گوالیاراور رائے پور کا ہے۔
پاکستان کے تین شہر بھی اس فہرست میں موجود ہیں، کراچی کو پاکستان کا معاشی شہ رگ کہا جاتا ہے، آلودگی میں پانچوں نمبر پر ہے، چھٹا نمبر صوبہ خیبر پختون خوا کے مرکزی شہر پشاور کا ہے، قدیم روایات کا حامل شہر راولپنڈی گندگی میں ساتویں نمبر پر آیا ہے۔
دنیا کے سب سے زیادہ گندے شہروں میں دوحہ 12 ویں، اِدگیر 16ویں جب کہ بنگلہ دیش کا شہرنرائن گنج 17ویں نمبر پر ہے، جب کہ 18ویں ، 19 ویں اور 20ویں نمبر پر بھی بھارت کے شہر ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق فضا میں آلودگی کی وجہ سے لوگوں میں کینسر اور دل کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں، اس سے قبل ڈبلیو ایچ او نے اس طرح کا سروے2011میں کیا تھا۔
دہلی میں سینئر فارسائنس اینڈ انوائر منٹ کی ڈائریکٹر سونیتا نرائن کا کہنا ہے کہ کچھ سال پہلے دہلی میں سی این جی گیس شروع کی گئی تھی، جس کی وجہ سے حالات کافی بہتر ہوئے تھے لیکن گزشتہ برسوں میں شہر میں گاڑیوں کی خاص کر ڈیزل گاڑیوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور اس سے دہلی میں ماحولیات کو بڑا خطرہ لاحق ہوتا جارہا ہے ۔