روس کو ٹرمپ کی انتخابات میں مدد کی قیمت ادا کرنا ہوگی: بائیڈن
واشنگٹن ، 18 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
صدر جو بائیڈن نے امریکی انتخابات میں روس کے ذریعہ ٹرمپ کی حمایت پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ اس کاا نکشاف امریکی انٹلی جنس کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد ہوا ہے۔
اس رپورٹ میں 2020 کے صدارتی انتخابات میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے کہنے پر امریکی رائے دہندگان کو متاثر کرنے کا الزام ہے۔ اس رپورٹ کے بعد ، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ پوتن کو انتخابات میں مداخلت کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اے بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے ، بائیڈن نے کہا کہ وہ اس کی قیمت چکائیں گے۔
روس نے امریکی انٹلی جنس کی رپورٹ کی تردید کی ہے۔ روس نے کہا ہے کہ یہ مکمل طور پر غلط ہے کہ ان سازشوں میں پوتن کا ہاتھ تھا۔ امریکہ میں روسی سفارت خانے نے کہا کہ اس طرح کے الزامات ہمارے ملک کا امیج خراب کرنے کی کوشش ہے۔
نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ، امریکہ کے 2020 کے صدارتی انتخابات میں ، روسی صدر ولادیمیر پوتن کے کہنے پر رائے دہندگان کو متاثر کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ روسی انٹیلی جنس ایجنسی نے ٹرمپ کے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جو بائیڈن کے خلاف یوکرائن سے متعلق بدعنوانی کے الزامات کو بڑھاوا دینے کی کوشش کی۔ تاہم ، امریکہ کے انتخابی عمل میں کوئی مداخلت نہیں ہوئی تھی۔
امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی سرکاری رہائش گاہ کے باہرہتھیار بند شخص گرفتار
امریکی پولیس نے نائب صدر کملا ہیرس کی واشنگٹن ڈی سی میں واقع سرکاری رہائش گاہ کے باہر بدھ کے روز ایک شخص کو رائفل ، گولہ بارود سمیت گرفتار کیا ۔واشنگٹن میٹرو پولیٹن پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق رات 12.12 بجے ایک مشتبہ شخص نظر آیا۔ انٹیلی جنس سے پتہ چلا کہ وہ ٹیکساس سے تعلق رکھتاہے ۔
امریکی خفیہ ایجنسی نے اس سے پوچھ گچھ کررہی ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار نوجوان سینٹ انٹیگیو کا 31 سالہ پال مورے ہے۔ اس کی کار سے ایک رائفل اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔پولیس رپورٹ کے مطابق ، ملزم مور کے پا س سے ایک اے آر 15 سیمی آٹومیٹک رائفل ، 113 راؤنڈ غیر قانونی گولہ بارود اور پانچ 30 راؤنڈ میگزین بر آمد کیا گیاہے۔