کولکاتہ ، 20 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
مغربی بنگال میں حکومت سازی کا ہدف لے کر چل رہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے اسٹار کمپینر کے طور پر وزیر ا عظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز ایک بار پھر بنگال میں تبدیلی کی اپیل کی۔
کھڑگ پور کے بی این آر گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس بار بنگال کے عوام نے فیصلہ کیا ہے کہ اس بار بی جے پی کی حکومت ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے عوام کے ساتھ بے رحمی کی اور بنگال کو برباد کیا۔ یہاں کے لوگوں کے خوابوں کو چکنا چور کردیا۔ پہلے کانگریس ، پھر بائیں اور اب ممتا دیدی نے بنگال کی ترقی روک دی۔ اس کی وجہ سے ، بنگال کی ترقی پچھلے 50 سے 55 سالوں سے کم ہے۔ وزیر اعظم نے بنگال کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سب کو موقع دے کر دیکھا ہے۔ ہم آپ سے صرف 5 سال مانگتے ہیں ، ہم بنگال میں 70 سال کی بربادی کو مٹا کر دکھائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ صرف ڈبل انجن حکومت ہی ریاست کی ترقی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیدی ہر ترقیاتی منصوبے کے سامنے دیوار کی طرح کھڑی ہیں ۔ اس سے ریاست کے کروڑوں عوام محروم ہیں۔ وزیر اعظم نے سنڈیکیٹ ، کٹمنی ، بھتہ خوری کے حوالے سے ممتا بنرجی پر بھی سخت حملہ کیا۔لگے ہاتھوں انہوں نے اسے لےکر ان کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کو بھی گھیرا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ترقی کے نام پر سنگل ونڈو کا عمل چلتا ہے اور اس کا نام بھائپو (بھتیجا) ونڈو ۔ اس سے گزرے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیدی کے اسکول میں ترقی نہیں صرف انتشار کی پڑھائی ہوتیہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ممتا دیدی نے بنگال کے عوام کے ساتھ غداری کی ہے۔ مودی نے کہا کہ اب ہم دیدی کو بنگال کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے نہیں دیں گے۔ دیدی کھیلا ہوبے بول رہی ہیں لیکن پورا بنگال بول رہا ہے کھیلا شیش ہوبے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ انتخاب صرف وزیر اعلی ، وزیر تبدیل کرنے کے لئے نہیں ہے۔ یہ انتخاب سونار بنگلہ کی تخلیق کی قرارداد کے بارے میں ہے۔ ڈبل انجن حکومت میں بنگال میں ترقی عروج پر ہوگی۔ یہاں صورتحال یہ ہے کہ غریبوں ، قبائلیوں ، مزدوروں کو بھی کٹوتی کی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ دیدی نے لوٹ مار کی حکومت کی۔ انہوں نے کہا کہ دیدی بے رحمی کا اسکول چلاتی ہے ، جس کا نصاب تولا بازی ، کٹمنی اور سنڈیکیٹ ہے۔ اس میں صرف انتشار کی تربیت دی جاتی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ 'اس بار مغربی بنگال میں بی جے پی کی حکومت ، کیونکہ بنگال میں ایک روشن مستقبل لانا ہے۔ اسی لئے میں بنگال میں بی جے پی کی حکومت کہہ رہا ہوں۔ مودی نے کہا ، 'یہ میری خوش قسمتی ہے کہ آج آپ سبھی اتنی بڑی تعداد میں بی جے پی کو آشیر واد دینے آئے ہیں۔ آپ کا جوش و جذبہ واضح طور پر کہہ رہا ہے – اس بار بنگال میں بی جے پی کی سرکار … 'کھڑگ پور کے اس علاقے میں منی انڈیا نظر آتا ہے۔ ہندوستان کی تنوع ، مختلف زبانوں اور بولی کی طاقت یہاں دیکھی جاتی ہے۔ کھڑگ پور کا اتنا لمبا ریلوے پلیٹ فارم ، ہندوستان کا پہلا آئی آئی ٹی ، اس سرزمین کے فخر میں اضافہ کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بنگال کے عوام نے اپنا ذہن بنا لیا ہے اس بار اقتدار میں تبدیلی آئے گی ، بی جے پی کی حکومت بنے گی ، ہم سونار بنگلہ بنائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ، وزیر اعلی ٰممتا بنرجی نے لوگوں کے ساتھ بے رحمانہ سلوک کیا، یہاں کے لوگوں کے خواب کو بکھیردیئے گئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے کانگریس ، پھر بائیں اور اب ممتا دیدی نے بنگال کی ترقی روک دی۔ اس کی وجہ سے ، بنگال کی ترقی گزشتہ 50 سے 55 سالوں سے رکی ہوئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ صرف ڈبل انجن حکومت ہی ریاست کی ترقی کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیدی ہر ترقیاتی منصوبے کے سامنے دیوار کی طرح کھڑی ہے۔ اس سے ریاست کے کروڑوں عوام محروم ہیں۔ پی ایم نے سنڈیکیٹ ، کٹ منی اور بھتہ خوری کیلئے ممتا بنرجی پر بھی سخت حملہ کیا۔ انہوں نے اس کے ساتھ انکے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کو بھی گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ترقی کے نام پر سنگل ونڈو کا عمل چلتا ہے اور اس کا نام بھائپو (بھتیجا) ونڈو ہے۔ اس میں گزرے بغیر کوئی کام نہیں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیدی کے اسکول میں ترقی نہیں صرف تشددکی تعلیم ہوتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ممتا دیدی نے بنگال کے عوام کے ساتھ غداری کی ہے۔ مودی نے کہا کہ اب ہم دیدی کو بنگال کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے نہیں دیں گے۔ دیدی بول رہی ہیں ، کھلا ہوبے ، لیکن آج کل پورا بنگال بول رہا ہے ، کھلاہوبے ،لیکن وکاس کا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس انتخاب میں وزیر اعلی اور وزراءکو تبدیل کرنا ہوگا۔ یہ انتخاب سونار بنگلہ کی تخلیق کی قرارداد کے بارے میں ہے۔ ڈبل انجن حکومت میں بنگال میں ترقی عروج پر ہوگی۔ یہاں صورت حال یہ ہے کہ غریبوں ، قبائلیوں ، مزدوروں کو بھی کٹ منی کی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ دیدی نے لوٹ مار کے لئے حکومت بنائی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دیدی بے رحمی کا اسکول چلاتی ہے ، جس کا نصاب تولاباجی ، تباہی اور سنڈیکیٹ ہے۔ اس میں صرف انتشار کی تربیت دی جاتی ہے۔
میٹنگ میں بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش ، بی جے پی کے مقامی امیدوار اور اداکار ہیرنائے چٹرجی سمیت بی جے پی کے متعدد رہنما موجود تھے۔