Urdu News

کورونا وبا نے روکی مالی سال 2020-21 میں ریاست کی ترقی کی رفتار

کورونا وبا نے روکی مالی سال 2020-21 میں ریاست کی ترقی کی رفتار

بائیس  ہزار کروڑ روپے کورونا کی روک تھام کے لیے خرچ ہوئے

پٹنہ ، 22 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

عالمی وباکورونا وائرس کے بعد لاک ڈاؤن کو ایک سال ہونے والے ہیں۔ سال 2020-21 میں بہار کا کل بجٹ2.11 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ عالمی وباکورونا کی وجہ سے اس بجٹ کا تقریبا 22 ہزار کروڑ کورونا کی روک تھام پر خرچ کرنا پڑا۔ مالی سال2020-21 کی شروعات میں ہی کورونا نے ریاست کو اپنے آغوش میں اس طرح سے کر لیا کہ 42 محکموں کو لے کر تیار ہونے والا 11،761.49 2،کروڑ روپے کا بجٹ پیش ہونے کے ساتھ ہی پوری طرح بگڑ گیا ہے۔ کئی  محکمے پورے سال میں کوئی کام نہیں کرسکے۔ صحت ، فوڈ سپلائی ، فلاح و بہبود اور ڈیزاسٹر جیسے محکمے کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے پیدا ہونے والی پریشانی میں قریب ۔ قریب خرچ ہو گیا۔ 

مالی سال2020-21میں کورونا مدت میں کد مد پر کتنا خرچ 

ریاست سے باہر مزدور ملازمت کے لئے دوسری ریاستوں میں جاتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاستی حکومت نے دیگر ریاستوں میں پھنسے ہوئے مزدور بھائیوں کے لئے مرکزی حکومت سے درخواست کرتے ہوئے متعدد خصوصی ٹرینیں شروع کیں۔ جس کی وجہ سے 10.71 لاکھ تارکین وطن مزدوروں کو بہار لایا گیا ، حکومت نے اس  مد  میں 121.37 کروڑ خرچ کیے۔

تارکین وطن کے قیام کے لئے بلاک اور پنچایت سطح پر کورنٹائن مراکز قائم کیے گئے تھے ، جس میں یہ تارکین وطن 14 دن کے لئے رکھے گئے تھے۔ ان مراکز میں 14.82 لاکھ رجسٹرڈ کارکنان اور ان کے اہل خانہ دوسری ریاستوں سے آئے تھے۔کورنٹائن  سنٹر میں اوسطا 5300 روپے خرچ ہوئے۔ کورنتائن  مراکز میں رہنے والے لوگوں پر تقریبا  785.46 کروڑ روپئے خرچ ہوئے۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہار سے باہر پھنسے تارکین وطن کے کھاتے میں بھی وزیر اعلیٰ راحت فنڈ سے 20.95 لاکھ لوگوں کے کھاتے میں ایک ہزار روپے دئے گئے تھے۔ اس مد پر ریاستی کومت کا قریب 210 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ مالی سال 2020-21 میں سرکاری اعداد وشمار کے مطابق تین ماہ تک تقریباً 30 لاکھ لوگوں کو امدادی مراکز میں کھانا کھلایا گیا ۔ 

ریاستی حکومت کی کوششوں کا اثر

ریاست میں کورونا انفیکشن کے خطرات سے نمٹنے کے لئے متاثرہ افراد کی شناخت ضروری تھی۔ ریاستی حکومت نے کوویڈ 19 جانچ مہم کا آغاز کیا۔ جانچ  کے بعد کوویڈ 19 مریضوں کو تنہائی میں رکھا گیا اور انہیں مفت میں دوائیں دی گئیں۔ 12 سرکاری لیب میں آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کا اہتمام کیا گیا تھا۔کوویڈ۔ 19 کی روک تھام کے لیے اعداد وشمار کے مطابق ہر دس لاکھ آبادی پر 1.72 لاکھ لوگوں کی جانچ کی گئی۔ پرائمری صحت مراکز تک جانچ رپورٹ دینے کی سہولت کی گئی۔ ریاست کے سبھی چھ نجی میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں آر ٹی ۔ پی سی آر جانچ کی سہولت کی گئی۔ یہی وجہ رہا ہے کہ بہار کوویڈ۔ 19 کی ریکوریٹی ریٹ میں لگاتار بہتری آئی ہے۔ فی الحال ریاست کی ریکوری ریٹ 99 فیصد سے زیادہ ہے۔ ریاست بہار میں کوویڈ 19 سے ہونے والی اموات کی اوسط شرح بھی 0.58 فیصد ہے جو قومی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔

مالی سال2020-21میں ریاست کا مالی خسارہ 

مالی سال 2020-21 میں ریاست کو 5,186.57 کروڑ روپے کا محصول خسارہ ہوا اور مالی خسارہ بھی اس سے دوگنازیادہ  رہا ۔ مالی سال2020-21میں بہار حکومت کو 5186.57 کروڑ روپئے کا محصول ہوا نقصان ہواہے ۔ سال2020-21 کے لئے بہار حکومت کا بجٹ 2,11,761.49 کروڑ روپے تھا لیکن اس پر خرچ2,25,458.05کروڑ روپے خرچ کئے گئے ۔ حکومت کی طرف سے 20،374 کروڑ روپے کا تخمینہ لگانے والا مالی خسارہ بڑھ کر 43,736.66 کروڑ روپے ہوگیا ہے۔ اس ضمن میں یہ شرائط ہیں کہ مالی خسارے کو تین فیصد کے اندر رکھا جائے۔ لیکن کورونا کی وجہ سے اس میں ڈبل چھ فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔

Recommended