سال2019 کا گاندھی امن ایوارڈ سے عمان کے (مرحوم) سلطان قابوس بن سید السیدکو نوازا جارہا ہے۔ گاندھی امن ایوارڈ ،سال 1995 میں مہاتما گاندھی کی 125ویں یوم پیدائش کے موقع پر بھارتی حکومت کے ذریعہ قائم کیا گیا ایک سالانہ ایوارڈ ہے۔ یہ ایوارڈ قومیت،نسل ،زبان،ذات ،طبقے یا صنف سے پرے سبھی افراد کے لئے ہے۔
گاندھی امن ایوارڈ سے متعلق جیوری کی صدارت معزز وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ کی جاتی ہے اور بھارت کے چیف جسٹس اور لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے رہنما اس کے دو سابقہ ممبرہوتے ہیں۔ دو دیگر معزز ارکین لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا اور سلبھ انٹرنیشنل سوشل سروس آرگینازیشن کے بانی جناب بندیشور پاٹھاک بھی اس جیوری کا حصہ ہیں۔
اس جیوری کی 19مارچ 2021 کو ہوئی ایک میٹنگ میں غورو خوض کے بعد عدم تشدد اور دیگر گاندھیائی طریقوں کے ذریعہ سماجی،اقتصادی اور سیاسی تبدیلیوں میں (مرحوم) سلطان قابوس بن سید السیدکے زبردست تعاون کے پیش نظر انہیں سال 2019 کے گاندھی امن ایوارڈ سے نوازنے پر اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا۔
گاندھی امن ایوارڈ پانے والوں میں تنزانیہ کے سابق صدر ڈاکٹر جولیس نیوریرے،جرمنی کے وقافی جموریہ کے ڈاکٹر گیرہارڈفیشر،رام کرشن مشن،بابا آمٹے(جناب مرلی دھر دیوی داس آمٹے) ،جنوبی افریقہ کے سابق صدر آنجہانی نیلسن منڈیلا ،رورل بینک آف بنگلہ دیش،جنوبی افریقہ کے آرک بشپ ڈیسمنڈ ٹوٹو،جناب چنڈی پرساد بھٹ اور بھارتیہ خلائی تحقیق مرکز کے نام شامل ہیں۔گاندھی امن ایوارڈکے حالیہ فاتحین میں ویویک آنند مرکز،بھارت (2015) ،اکشے پاتر فاؤنڈیشن،بھارت اور سلبھ انٹرنیشنل (مشترکہ طورپر ،2016 کےلئے) ،ایکل ابھیان ٹرسٹ ،بھارت (2017) اور جناب یوہی سساکاوا ،جاپان (2018) شامل ہیں۔
اس ایوارڈ میں ایک کروڑ روپے،ایک سند،ایک تختی اور دستکاری سے بنا ایک بے حد خوبصورت روایتی سامان دیا جاتا ہے۔
سلطان قابو ایک وسیع النظر رہنما تھے جن کی بین الاقوامی مسئلوں کے حل میں صبر اور ثالثی کی مشترکہ پالیسی نے انہیں دنیا بھر میں ستائش اور عزت دلائی۔ انہوں نے مختلف علاقائی تنازعات اورجدوجہد میں امن کی کوششوں کی حمایت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ سلطان قابوس بھارت اور عمان کے درمیان خصوصی تعلقات کے بانی تھے۔ انہوں نے بھارت میں تعلیم حاصل کی تھی اور ہمیشہ بھارت کے ساتھ ایک خاص تعلق بنائے رکھا۔ ان کی قیادت میں ،بھارت اور عمان حکمت عملی ساجھے داربنے اور ہماری روایتی طورپر فائدے مند،وسیع ساجھے داری مضبوط ہوئی اور اس نے نئی بلندیوں کو چھوا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے سلطان قابوس کے انتقال پر بھارت –عمان تعلقات میں ان کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’’بھارت کے سچے دوست تھے اور انہوں نے بھارت اور عمان کے درمیان ایک حکمت عملی ساجھے داری قائم کرنے کےلئے ایک مضبوط قیادت فراہم کی تھی۔‘‘ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں ’وسیع النظر رہنما اور سیاست داں ‘‘ اور ’’ہمارے علاقے اور دنیا کےلئے امن کے علم بردار‘ کے طورپر بھی یاد کیا تھا۔
گاندھی امن ایوارڈ بھارت اور عمان کے درمیان روایتی تعلقات کو مضبوط کرنے اور خلیجی علاقے میں امن اور عدم تشدد کی کوششوں کو فروغ دینے میں مرحوم سلطان قابو بن سید السید کے بہترین نظریے اور قیادت کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔
سال2019 کا گاندھی امن ایوارڈ سے عمان کے (مرحوم) سلطان قابوس بن سید السیدکو نوازا جارہا ہے۔ گاندھی امن ایوارڈ ،سال 1995 میں مہاتما گاندھی کی 125ویں یوم پیدائش کے موقع پر بھارتی حکومت کے ذریعہ قائم کیا گیا ایک سالانہ ایوارڈ ہے۔ یہ ایوارڈ قومیت،نسل ،زبان،ذات ،طبقے یا صنف سے پرے سبھی افراد کے لئے ہے۔
گاندھی امن ایوارڈ سے متعلق جیوری کی صدارت معزز وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ کی جاتی ہے اور بھارت کے چیف جسٹس اور لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے رہنما اس کے دو سابقہ ممبرہوتے ہیں۔ دو دیگر معزز ارکین لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا اور سلبھ انٹرنیشنل سوشل سروس آرگینازیشن کے بانی جناب بندیشور پاٹھاک بھی اس جیوری کا حصہ ہیں۔
اس جیوری کی 19مارچ 2021 کو ہوئی ایک میٹنگ میں غورو خوض کے بعد عدم تشدد اور دیگر گاندھیائی طریقوں کے ذریعہ سماجی،اقتصادی اور سیاسی تبدیلیوں میں (مرحوم) سلطان قابوس بن سید السیدکے زبردست تعاون کے پیش نظر انہیں سال 2019 کے گاندھی امن ایوارڈ سے نوازنے پر اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا۔
گاندھی امن ایوارڈ پانے والوں میں تنزانیہ کے سابق صدر ڈاکٹر جولیس نیوریرے،جرمنی کے وقافی جموریہ کے ڈاکٹر گیرہارڈفیشر،رام کرشن مشن،بابا آمٹے(جناب مرلی دھر دیوی داس آمٹے) ،جنوبی افریقہ کے سابق صدر آنجہانی نیلسن منڈیلا ،رورل بینک آف بنگلہ دیش،جنوبی افریقہ کے آرک بشپ ڈیسمنڈ ٹوٹو،جناب چنڈی پرساد بھٹ اور بھارتیہ خلائی تحقیق مرکز کے نام شامل ہیں۔گاندھی امن ایوارڈکے حالیہ فاتحین میں ویویک آنند مرکز،بھارت (2015) ،اکشے پاتر فاؤنڈیشن،بھارت اور سلبھ انٹرنیشنل (مشترکہ طورپر ،2016 کےلئے) ،ایکل ابھیان ٹرسٹ ،بھارت (2017) اور جناب یوہی سساکاوا ،جاپان (2018) شامل ہیں۔
اس ایوارڈ میں ایک کروڑ روپے،ایک سند،ایک تختی اور دستکاری سے بنا ایک بے حد خوبصورت روایتی سامان دیا جاتا ہے۔
سلطان قابو ایک وسیع النظر رہنما تھے جن کی بین الاقوامی مسئلوں کے حل میں صبر اور ثالثی کی مشترکہ پالیسی نے انہیں دنیا بھر میں ستائش اور عزت دلائی۔ انہوں نے مختلف علاقائی تنازعات اورجدوجہد میں امن کی کوششوں کی حمایت کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ سلطان قابوس بھارت اور عمان کے درمیان خصوصی تعلقات کے بانی تھے۔ انہوں نے بھارت میں تعلیم حاصل کی تھی اور ہمیشہ بھارت کے ساتھ ایک خاص تعلق بنائے رکھا۔ ان کی قیادت میں ،بھارت اور عمان حکمت عملی ساجھے داربنے اور ہماری روایتی طورپر فائدے مند،وسیع ساجھے داری مضبوط ہوئی اور اس نے نئی بلندیوں کو چھوا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے سلطان قابوس کے انتقال پر بھارت –عمان تعلقات میں ان کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ’’بھارت کے سچے دوست تھے اور انہوں نے بھارت اور عمان کے درمیان ایک حکمت عملی ساجھے داری قائم کرنے کےلئے ایک مضبوط قیادت فراہم کی تھی۔‘‘ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں ’وسیع النظر رہنما اور سیاست داں ‘‘ اور ’’ہمارے علاقے اور دنیا کےلئے امن کے علم بردار‘ کے طورپر بھی یاد کیا تھا۔
گاندھی امن ایوارڈ بھارت اور عمان کے درمیان روایتی تعلقات کو مضبوط کرنے اور خلیجی علاقے میں امن اور عدم تشدد کی کوششوں کو فروغ دینے میں مرحوم سلطان قابو بن سید السید کے بہترین نظریے اور قیادت کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔