تاریخ میں آج کا دن: 23 مارچ
تاریخ میں آج کا دن ملک اور دنیا کےکئی اہم واقعات کاگواہ ہے۔ ان میں بھگت سنگھ اور اس کے دو ساتھی سکھ دیو اور راج گورو کی پھانسی کا واقعہ سب سے نمایاں طور پر درج ہے۔ ان عظیم انقلابیوں کی یاد میں شہیدی دوس منایا جاتا ہے۔
برصغیر کی جدوجہد آزادی کا ہیرو۔بھگت سنگھ سوشلسٹ انقلاب کا حامی تھا۔ طبقات سے پاک برابری کی سطح پر قائم ہندوستانی معاشرہ چاہتا تھا۔ ضلع لائل پورکے موضع بنگہ میں پیدا ہوئے۔ کاما گاٹاجہاز والےاجیت سنگھ ان کے چچا تھے۔جلیانوالہ باغ قتل عام اور عدم تعاون کی تحریک کے خونیں واقعات سے اثر قبول کیا۔
1921میں اسکول چھوڑ دی اور نیشنل کالج میں تعلیم شروع کی۔1927میں لاہورمیں دسہرہ بم کیس کے سلسلے میں گرفتار ہوئے اورشاہی قلعہ لاہورمیں رکھےگئے۔ ضمانت پر رہائی کے بعد نوجوان بھارت سبھا بنائی اور پھر انقلاب پسندوں میں شامل ہو گئے۔دہلی میں عین اس وقت، جب مرکزی اسمبلی کا اجلاس ہو رہا تھا انھوں نے اور بے کے دت نے اسمبلی ہال میں دھماکا پیدا کرنے والا بم پھینکا۔ دونوں گرفتار کرلیے گئے۔ عدالت نے عمر قید کی سزا دی۔
1928میں سائمن کمیشن کی آمد پر لاہور ریلوے اسٹیشن پر زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس میں لالہ لاجپت رائے زخمی ہو گئے۔ اس وقت لاہور کے سینئر سپرٹینڈنٹ پولیس مسٹر سکاٹ تھے۔ انقلاب پسندوں نے ان کو ہلاک کرنے کا منصوبہ بنایا۔ لیکن ایک دن پچھلے پہر جب مسٹر سانڈرس اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ پولیس لاہور اپنے دفتر سے موٹر سائیکل پر دفتر سے نکلے توشیو رام راج گرواور بھگت سنگھ وغیرہ نے ان کو گولی مارکر ہلاک کر دیا۔ حوالدار جین نے سنگھ کا تعاقب کیا۔ انہوں نے اس کو بھی گولی مار دی اور ڈی اے وی کالج ہاسٹل میں کپڑے بدل کر منتشر ہو گئے۔ آخر خان بہادر شیخ عبد العزیز نے کشمیر بلڈنگ لاہور سے ایک رات تمام انقلاب پسندوں کو گرفتار کر لیا۔
لاہور کے سینٹرل جیل کے کمرۂ عدالت میں ان پر مقدمہ چلایا گیا۔ بھگت سنگھ اور دت اس سے قبل اسمبلی بم کیس میں سزا پا چکے تھے۔ مقدمہ تین سال تک چلتا رہا۔ حکومت کی طرف سے خان صاحب قلندر علی خان اور ملزمان کی طرف سے لالہ امرد اس سینئر وکیل تھے۔ بھگت سنگھ اورسکھ دیوکو سزائے موت کا حکم دیا گیا اور23مارچ،1931کو ان کو پھانسی دے دی گئی۔ فیروز پور کے قریب دریائے ستلج کے کنارے، ان کی لاشوں کو جلا دیا گیا۔ بعد میں یہاں ان کی یادگار قائم کی گئی۔
اس کے علاوہ ، طاقتور سوشلسٹ رہنما ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسی دن پیدا ہوئے تھے۔ آج ہی کے دن ، 1956 میں پاکستان پہلا اسلامی جمہوریہ بن گیا۔
شہیدی دوس: بھگت سنگھ اور ان کے معاون بٹو کیشور دت نے 8 اپریل 1929 کو مرکزی اسمبلی میں بم پھینکنے کے بعد اپنی گرفتاری دی۔ تقریبا ً دو سال جیل میں رہنے کے بعد ، 23 مارچ 1931 کو ، برطانوی حکومت نے بھگت سنگھ کو راج گرو اور سکھ دیو کے ہمراہ لاہور میں سازش کے الزام میں پھانسی دے دی۔ پھانسی کی تاریخ 24 مارچ مقرر کی گئی تھی ، لیکن ان تینوں کی سزائے موت پر عوامی ناراضگی کے خوف سے برطانوی حکومت نے پھانسی کے دن اور وقت کو ایک دن پہلے ہی تبدیل کردیا۔ ان کی یاد میں ، 23 مارچ کو شہدی دوس منایا جاتا ہے۔
دوسرے اہم واقعات:
1880 ۔ ہندوستان کی جنگ آزادی کی کارکن بسنتی دیوی کی پیدائش
1910 ۔اتر پردیش کے فیض آباد میں مجاہد آزادی اور سوشلسٹ رہنما ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کی پیدائش
1940 ۔ مسلم لیگ نے پاکستان کی تجویز کو منظوری دے دی
1956 ۔ پاکستان دنیا کا پہلا اسلامی جمہوریہ بن گیا
1996 ۔ پہلے براہ راست صدارتی انتخابات تائیوان میںلی تینگ ھوئی پہلے صدر بنے
2012 ۔ ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر بین الاقوامی کرکٹ میں 100 سنچری بنانے والے پہلے کرکٹر بن گئے