یادوں کے جھروکے سے: یوراج نے آج ہی کے دن آسٹریلیا کا چوتھی بار ورلڈ کپ جیتنے کا خواب چکناچورکردیاتھا
نئی دہلی ، 24 مارچ (انڈیا نیرٹیو)
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر یوراج سنگھ اور ہندوستانی کرکٹ سے محبت کرنے والوں کے لیےآج کا دن بہت یادگار دن ہے۔ اس دن ، 24 مارچ 2011 کو ، یوراج نے اپنی عمدہ بلے بازی کے ساتھ چوتھی بار ورلڈ کپ جیتنے کی آسٹریلیائی امیدوں کو توڑدیاتھا۔
اس میچ میں ، ہندوستان آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر آئی سی سی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں داخل ہو گیاتھا۔ آسٹریلیا کے خلاف 24 سالوں میں یہ ہندوستان کی پہلی ورلڈ کپ کی فتح تھی۔ اس سے پہلے میچ میں آسٹریلیا نے ون ڈے ورلڈ کپ میں مسلسل بھارت کوپانچ مرتبہ شکست دی تھی۔
احمد آباد میں کھیلے گئے اس کوارٹر فائنل میچ میں آسٹریلیائی کپتان رکی پونٹنگ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ آسٹریلیائی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں پر 260 رن بنائے۔ آسٹریلیا کی طرف سے کپتان پونٹنگ نے 104 رن بنائے۔ پونٹنگ کے علاوہ بریڈ ہیڈن 53 اور ڈیوڈ ہسی نے 38 رن بنائے۔ بھارت کی جانب سے آر اشون ، ظہیر خان اور ہربھجن سنگھ نے 2-2 وکٹیں لیں۔
261رنوں کے تعاقب میں ، ہندوستانی ٹیم وریندر سہواگ اور سچن تندولکر کے عمدہ آغاز کے ساتھ اتری اور پہلی وکٹ کے لیے 44 رنوں کا اضافہ کیا۔ تاہم، سہواگ (15) ویں اوور میں آﺅٹ ہوگئے ،اسی کے ساتھ ہی سچن نے 53 رنوں کی اننگ کھیلی۔ اس اہم میچ میں گوتم گمبھیر نے 50 رن بنائے۔ ان کے علاوہ ویراٹ کوہلی 24 اور مہندر سنگھ دھونی نے 7 رن بنائے۔
دھونی اور کوہلی کے آوٹ ہونے کے بعد ، یوراج ایک سرے پر قائم رہے اور انہوں نے سریش رائنا کے ساتھ مل کر اننگز کی قیادت کی۔ اس کوارٹر فائنل میچ میں یوراج سنگھ نے صبر سے بیٹنگ کی اور 65 گیندوں پر 57 رنوں کی ناقابل شکست اننگز کھیلی ، جس میں ان کے 8 چوکے شامل ہیں۔ سریش رائنا 28 گیندوں پر 34 رن بنانے کے بعد ناٹ آوٹ رہے۔ اس میچ میں ہندوستان نے آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دی۔ یوراج کے لیے 2011 کا ورلڈ کپ یادگار تھا کیوں کہ انھیں پلیئر آف ٹورنامنٹ منتخب کیا گیا تھا۔ ورلڈ کپ میں یوراج نے 362 رن بنائے اور 15 وکٹیں بھی حاصل کیں۔