آسام میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے آج صبح 7 بجے سے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ اس مرحلے میں آسام میں 39 حلقوں میں پولنگ ہورہی ہے‘ جہاں 26 خواتین سمیت 345 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ جب کہ 73 لاکھ سے زیادہ ووٹرس اِن امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ اس مرحلے میں بیشتر سیٹوں پرNDAاور کانگریس کی زیر قیادتMahajoth کے درمیان سیدھا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔ بی جے پی نے 34‘ کانگریس نے 28‘ اَسم جاتیہ پریشد نے 19‘ AIUDFنے 7‘ AGP نے 6 اورBPFنے چار امیدوار کھڑے کئے ہیں۔
حکمراں بی جے پی کی طرف سے وزرا ‘ پریمل سُکلا‘Bhabesh Kalita‘پیوش ہزاریکا اور موجودہ ایم ایل اےNumal Momin دوبارہ چناؤ لڑ رہے ہیں۔Kamalakhya Dey‘ Sum Ronghang‘ صدیق احمد کانگریس سے پنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں۔BPF کے سینئر لیڈر اور وزیرRihon بھیUdalguri سیٹ سے اپنی قسمت آزمارہے ہیں۔Suzam uddin Lashkar‘ سراج الدین اجملAIUDF کی طرف سے امیدوار ہوں گے۔ البتہ سابق وزیراعلیٰ پرفل کمار مہنتا اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے‘ جنہوں نے 45 سال تک بہرام پور سیٹ پر نمائندگی کی ہے۔
مغربی بنگال میں 4 ضلعوں کے 30 حلقوں میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں پرامن طور پر ووٹنگ جاری ہے۔ اس مرحلے کے تحت مشرقی اور مغربیMedinipur میں نو‘ نو سیٹوں‘ Bankura میں 8 سیٹوں اور جنوبی 24پرگنہ میں 4 سیٹوں کیلئے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ ووٹنگ کا عمل آج صبح 7 بجے شروع ہوا‘ جو شام ساڑھے چھ بجے تک جاری رہے گا۔
آج صبح سے ہی بڑی تعداد میں لوگ قطاروں میں کھڑے نظر آرہے ہیں۔ کووڈ کے سبھی ضابطوں پر عمل ہورہا ہے۔ انتخابات کو صاف وشفاف اور پرامن بنائے جانے کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی کے وسیع بندوبست کئے گئے ہیں۔
10 ہزار 600 بوتھوں پر 75 لاکھ سے زیادہ رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
5 ہزار 535 بوتھوں کی ویب کاسٹنگ کی جارہی ہے۔ سندربَن کے ساحلی علاقوں اور ساتھ ہی ساتھ نندی گرام میں خصوصی نگرانی کے لئے ڈرون کا استعمال کیا جارہا ہے۔ نندی گرام میں دفعہ 144 لگادی گئی ہے۔ کل شام سےFerry سروس بھی بند کردی گئی ہے۔