Urdu News

پریکشا پہ چرچا کے دوران طلبا، اساتذہ اور والدین سے بات چیت کریں گے وزیراعظم

پریکشا پہ چرچا کے دوران طلبا، اساتذہ اور والدین سے بات چیت کریں گے وزیراعظم

پریکشا پہ چرچا کے دوران طلبا، اساتذہ اور والدین سے بات چیت کریں گے وزیراعظم

وزیراعظم نریندر مودی کل شام سات بجے پریکشا پہ چرچا کے دوران طلبا، اساتذہ اور والدین سے بات چیت کریں گے۔ کووڈ-اُنیس وبا کے سبب عائد پابندیوں کی وجہ سے پہلی بار یہ بڑا پروگرام ورچوئل طریقے سے منعقد کیا جائے گا۔ پروگرام کے دوران وزیراعظم امتحان میں کسی ذہنی دباؤ کے بغیر شامل ہونے اور اس کی تیاری کرنے کے سلسلے میں نظریات اور تجاویز پیش کریں گے۔

ایک ٹوئیٹ میں جناب مودی نے کہا کہ ایگزام واریئرس، والدین اور اساتذہ کے ساتھ یہ ایک یادگاری تبادلہ خیال ہوگا، جس میں بہت سے موضوعات پر مختلف دل چسپ سوالات، ایک نئے انداز میں کئے جائیں گے۔ تعلیم کی وزارت نے مطلع کیا ہے کہ تقریباً 14 لاکھ شرکاء نے پریکشا پہ چرچا کے چوتھے ایڈیشن کے لیے مقابلے میں رجسٹریشن کرایا ہے۔ ایسا پہلی مرتبہ ہے کہ جب 81 ملکوں کے طلبا نے تخلیقی،تحریری مقابلے میں بھی شرکت کی ہے۔

نامہ نگار نے خبر دی ہے کہ  پریکشا پہ چرچا، وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں شروع کی گئی ایک بڑی پہلی ایگزام واریئر کا ایک حصہ ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کے لیے تناؤ سے پاک ماحول تشکیل دینا ہے۔

واضح ہوکہ وزیر اعظم نریندر مودی 7 اپریل کو شام 7 بجے’پریکشا پے چرچا‘کے چوتھے ایڈیشن سے خطاب کریں گے۔ کورونا کی وجہ سے ، یہ پروگرام پہلی بار ورچوئل میڈیم کے ذریعے منعقد ہوگا۔

وزیر اعظم مودی نے پیر کے روز ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے یہ معلومات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ایک سال سے ہم کورونا کے دور میں رہ رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ، اس بار آپ (طلبا) سے ملنے کے لالچ کو ترک کرنا پڑا۔ میں بھی آپ کے پاس ایک نئے فارمیٹ میں آرہا ہوں۔

 انہوں نے کہا کہ اس امتحان پرچرچا کایہ پہلا ورچوئل ورژن ہے جس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ مسئلہ تب ہے جب ہم امتحان کو زندگی کے خوابوں کا خاتمہ سمجھتےہوں۔ دراصل ، امتحان زندگی پیدا کرنے کا ایک موقع ہے۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں یہ رائے وزیر اعظم کی حیثیت سے نہیں دے رہا ہوں ، بلکہ میں اسے ایک دوست کی حیثیت سے بتا رہا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا ، ہم آپ کی سوچ ، اپنی سوچ ، آپ کے ارادے اور اپنے ارادوں کے ساتھ ساتھ ہیں۔وزیر اعظم نے کہا ، میرے والدین کیا کہیں گے ، یہ بوجھ بعض اوقات تناو کا شکار کرتا ہے۔ مودی نے کہا کہ فارغ وقت کو خالی نہیں سمجھنا چاہئے بلکہ یہ ایک طرح کا خزانہ ہے۔

Recommended