کشمیرمیں تشدد:مارچ2021میں 17 ہلاکتیں،11 دہشت پسند، 5سیکورٹی اہلکار اور ایک عام شہری شامل
سری نگر07،اپریل (انڈیا نیرٹیو)
رواں برس کے پہلے تین مہینوں میں کشمیر میں تشدد کے20 واقعات پیش آئے ہیں جن میں 41 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان ہلاکتوں میں 30 دہشت پسند، 9 سیکورٹی اہلکار اور2 عام شہری ہیں۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں مارچ کے مہینے میں پیش آئی ہیں۔ نمائندے کے مطابق پولیس اعدادوشمارمیں بتایاگیاہے کہ جموں وکشمیرمیں مارچ2021میں کل 17افرادہلاک ہوئے۔ہلاک ہونے والوں میں 11 دہشت پسند، سیکورٹی فورسز کے 5 اہلکار اور ایک عام شہری شامل ہے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں برس کے پہلے مہینے جنوری میں کل11ہلاکتیں ہوئیں جن میں 10 دہشت پسنداورایک سیکورٹی فورسز کا اہلکار شامل ہے-وہیں، فروری کے مہینے میں 13 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں 9 دہشت پسند، 3 سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور ایک عام شہری بھی شامل ہے–
ایک میڈیا رپورٹ میں ایک سینئر پولیس افسرکانام ظاہر کئے بغیرحوالہ دیتے ہوئے لکھاگیاہے کہ پولیس کے اعداد و شمار میں وہ دہشت پسند بھی شامل ہیں جو سرحد پار کرتے وقت مارے گئے ہیں۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ رواں برس ہلاکتوں میں کمی ضرور آئی، لیکن نوجوانوں کی دہشت پسندوں کی گروپوں میں شامل ہونے کاسلسلہ برابرجاری ہے جوسیکورٹی ایجنسیوں کے لیےباعث تشویش معاملہ ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ برسوں میں جب کوئی نوجوان دہشت پسندوں کی صفوں میں شامل ہوتا تھا تو وہ سماجی رابطہ ویب سائٹ پر اپنی تصویر بندوق کے ساتھ شیئر کرتا تھالیکن اب ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں سیکورٹی حکام کے حوالے سے کہاگیاہے کہ جب بھی ایسی کوئی اطلاع دیتے ہیں تو پہلے اس کے گھر والوں سے مل کر اس نوجوان کو واپس لانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب لگتا ہے کہ اس کے لوٹنے کی امید نہیں ہے تو ہم اپنے ذرائع کے مطابق بتائے گئے علاقے میں کاروائی کرتے ہیں۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں پلوامہ میں ایک آپریشن کے دوران جن تین کو ہلاک کیاگیا،وہ تینوں گزشتہ برس نومبر اور دسمبر مہینے میں دہشت پسند صف میں شامل ہوئے تھے۔ انہیں تشدد کا راستہ ترک کرنے کا موقع بھی دیا گیاتھالیکن وہ واپس نہیں لوٹے۔
سری نگر میں آتشزدگی، سات افراد جھلس کر زخمی صدر اسپتا ل منتقل
سری نگر میں منگل کی صبح آگ کی ایک واردات میں کم سے کم 7 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے ہیں۔ نمائندے کے مطابق نوا کدل کے تاربل علاقے میں منگل کی صبح ساڑ ھے نو بجے کے قریب معراج الدین متو کے رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی جس نے متصل ہی واقع شوکت احمد کے رہائشی مکان کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ کے شعلے بلند ہوتے ہی لوگ چیخ و پکار کرتے ہوئے گھروں سے باہرآئے اور اپنی سطح پر آگ بجھانے کی ناکام کوشش کی جس کے دوران کم از کم 7 افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجے کے لئے شری مہاراجہ ہری سنگھ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
ان کی شناخت جاوید احمد متو۔مظفر احمد، ظہور احمد نارہ، شارق ظہور انس وانی، محسن احمد اور ممتاز احمد شامل ہیں۔اس کے فوراً بعد فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کو مطلع کیا گیا، اور محکمہ کے درجنوں اہلکاروں نے جائے واردات پرپہنچ کر آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی، اور اس طر ح آ گ پر قابو پالیا گیا۔خیا ل رہے کہ پیر کوسری نگر کے ہفت چنار علاقے میں آگ کے ایک حادثے کے دوران ماں بیٹا جھلس کر لقمہ اجل بن گئے تھے۔اس واقعہ میں چھ رہاشی مکان اور ان میں موجود لاکھوں روپے مالیت کی املاک بھی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئی ہے۔