نئی دہلی ،06مارچ ، 2021،
کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری نیز آسام اور مغربی بنگال کے تیسرے مرحلے کے انتخابات کے لیے 475 اسمبلی حلقوں کے153538 پولنگ مرکزوں پر آج پرامن طور پر ووٹ ڈالے گئے۔پولنگ مرکزوں کی تعداد میں اس حقیقت کے پیش نظر اضافہ کردیا گیا تھا کہ فی پولنگ مرکز ووٹروں کی تعداد سماجی دوری کے ضابطوں کے پیش نظر 1500 سے گھٹا کر ایک ہزار کردی گئی تھی۔
رائے دہندگان پولنگ مراکز اور مشاہدین کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
ٹیبل 1 |
|||||
ریاست |
کیرالہ |
تمل ناڈو |
پڈوچیری |
آسام کا تیسرا مرحلہ |
مغربی بنگال کا تیسرا مرحلہ |
اسمبلی حلقے |
140 |
234 |
30 |
40 |
31 |
پولنگ مراکز کی تعداد |
40771 |
88,937 |
1558 |
11,401 |
10,871 |
اندراج شدہ رائے دہندگان |
2,75,03,199 |
6,28,69,955 |
1004197 |
79,19,641 |
78,52,425 |
مامور شدہ عام مشاہدین کی تعداد |
70 |
150 |
11 |
33 |
22 |
تعینات شدہ پولیس مشاہدین کی تعداد |
20 |
41 |
5 |
9 |
7 |
اخراجات کے تعینات شدہ مشاہدین کی تعداد |
40 |
119 |
12 |
17 |
9 |
شام پانچ بجے تک ووٹنگ کا فیصد |
69.95% |
64.92% |
77.90% |
78.94% |
77.68% |
شمولیت والے اور قابل رسائی انتخابات کو یقینی بنانے کی خاطر بھارت کے انتخابی کمیشن نے ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی سہولت کے متبادل کو پی ڈبلیو ڈیز (معذور افراد)، 80 سال سے زیادہ کے معمر شہریوں، کووڈ-19 سے متاثر ہونے کا شبہ رکھنے والے یا متاثرہ افراد اور ضروری خدمات میں متعین افراد تک توسیع دے دی تھی۔ زمینی سطح کے مشاہدین نے اس طرح کے ووٹروں کے لیے آسانی کے مناسب بندوبست کی نگرانی کا کام انجام دیا۔
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان کی کل تعداد 906763
اَسّی سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کی کل تعداد 2152210
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان کی تفصیلات اور 80 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
ٹیبل 2 |
||||||
آسام |
کیرالہ |
تمل ناڈو |
پڈوچیری |
آسام کا تیسرا مرحلہ |
مغربی بنگال کا تیسرا مرحلہ |
کل میزان |
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان |
294718 |
4,81,899 |
12038 |
54,148 |
64,083 |
9,06,763 |
80 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان |
622064 |
12,87,457 |
17146 |
99,471 |
1,26,177 |
21,52,210 |
معیاری طریقہ کار کے مطابق تمام ای وی ایمس (الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں) اور وی وی پی اے ٹیز (ووٹر ویریفائیڈ پیپر آڈٹ ٹریل) کی پہلی سطح کی چیکنگ اور انھیں چلا کر دیکھنے کا کام سیاسی پارٹیوں/ امیدواروں کے ایجنٹوں کی موجودگی میں کرلیا گیا تھا۔ ایف ایل سی اور ہر ایک ووٹنگ مشین اور وی وی پی اے ٹی ایس کو نقلی پولنگ کے دوران چلاکر دیکھ لیا گیا تھا۔ آج انتخابات شروع ہونے سے پہلے ان میں سے ہر ایک الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور وی وی ای اے ٹی ایس کو دوبارہ پولنگ ایجنٹوں کی موجودگی میں نقلی پولنگ کے دوران کم از کم پچاس ووٹوں کے ذریعے معیاری طریقہ کار کے مطابق چلاکر دیکھ لیا گیا۔ نقلی پولنگ کے خاتمے پر ای وی ایم کے نتیجے کا موازنہ وی وی پی اے ٹی پرچیوں کے نتیجے سے کیا گیا اور اسے پولنگ ایجنٹوں کو دکھایا گیا۔نقلی پولنگ کے دوران مشین کے کام نہ کرنے کی شرح پچھلے چند انتخابات کے موازنے میں کم پائی گئی۔
آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے ایک بڑے قدم کے طور پر پچاس فیصد سے زیادہ پولنگ مرکزوں کو انتخابی کمیشن کے ضابطوں کے مطابق براہ راست دکھایا گیا جن میں ایسے پولنگ مرکز بھی شامل تھے جن میں گڑبڑ کا اندیشہ تھا ۔ اس کا مقصد پولنگ کے علاقوں میں محفوظ حالات کو یقینی بنانا تھا۔کمیشن، سی ای اوز، ڈی ای اوز اور مشاہدین حالات پر براہ نظر رکھ سکتے تھے اور پولنگ مراکز کی نگرانی کرسکتے تھے۔
79395 51.71% |
جن پولنگ مرکزوں کی براہ راست نگرانی کی گئی ان کی تعداد 153538 |
کمیشن کی ہدایت کے مطابق پولیس اہلکار جن میں سی اے پی ایف کے اہلکار بھی شامل ہیں اس وقت تک پولنگ مرکز کے اندر نہیں جائیں گے جب تک کہ امن قانون کے مسئلے کی وجہ سے پریزائڈنگ افسر انھیں اندر نہ بلائے۔ یہ کمیشن کی واضح ہدایت ہے کہ پولنگ ختم ہونے سے 48 گھنٹے اندر کی پرسکوت مدت کے دوران جن اسمبلی علاقوں میں انتخابات ہونے والے ہیں ان میں کسی باہر کے آدمی کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کمیشن نے ڈی ای اوز اور پولیس افسران کی بریفنگ کے موقع پر اس ہدایت کا اعادہ کیا تھا۔ ان رہنما خطوط کی سختی کے ساتھ پابندی کی گئی۔نئی دہلی ،06مارچ ، 2021،
کیرالہ، تمل ناڈو اور پڈوچیری نیز آسام اور مغربی بنگال کے تیسرے مرحلے کے انتخابات کے لیے 475 اسمبلی حلقوں کے153538 پولنگ مرکزوں پر آج پرامن طور پر ووٹ ڈالے گئے۔پولنگ مرکزوں کی تعداد میں اس حقیقت کے پیش نظر اضافہ کردیا گیا تھا کہ فی پولنگ مرکز ووٹروں کی تعداد سماجی دوری کے ضابطوں کے پیش نظر 1500 سے گھٹا کر ایک ہزار کردی گئی تھی۔
رائے دہندگان پولنگ مراکز اور مشاہدین کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
ٹیبل 1 |
|||||
ریاست |
کیرالہ |
تمل ناڈو |
پڈوچیری |
آسام کا تیسرا مرحلہ |
مغربی بنگال کا تیسرا مرحلہ |
اسمبلی حلقے |
140 |
234 |
30 |
40 |
31 |
پولنگ مراکز کی تعداد |
40771 |
88,937 |
1558 |
11,401 |
10,871 |
اندراج شدہ رائے دہندگان |
2,75,03,199 |
6,28,69,955 |
1004197 |
79,19,641 |
78,52,425 |
مامور شدہ عام مشاہدین کی تعداد |
70 |
150 |
11 |
33 |
22 |
تعینات شدہ پولیس مشاہدین کی تعداد |
20 |
41 |
5 |
9 |
7 |
اخراجات کے تعینات شدہ مشاہدین کی تعداد |
40 |
119 |
12 |
17 |
9 |
شام پانچ بجے تک ووٹنگ کا فیصد |
69.95% |
64.92% |
77.90% |
78.94% |
77.68% |
شمولیت والے اور قابل رسائی انتخابات کو یقینی بنانے کی خاطر بھارت کے انتخابی کمیشن نے ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی سہولت کے متبادل کو پی ڈبلیو ڈیز (معذور افراد)، 80 سال سے زیادہ کے معمر شہریوں، کووڈ-19 سے متاثر ہونے کا شبہ رکھنے والے یا متاثرہ افراد اور ضروری خدمات میں متعین افراد تک توسیع دے دی تھی۔ زمینی سطح کے مشاہدین نے اس طرح کے ووٹروں کے لیے آسانی کے مناسب بندوبست کی نگرانی کا کام انجام دیا۔
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان کی کل تعداد 906763
اَسّی سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کی کل تعداد 2152210
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان کی تفصیلات اور 80 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
ٹیبل 2 |
||||||
آسام |
کیرالہ |
تمل ناڈو |
پڈوچیری |
آسام کا تیسرا مرحلہ |
مغربی بنگال کا تیسرا مرحلہ |
کل میزان |
پی ڈبلیو ڈی رائے دہندگان |
294718 |
4,81,899 |
12038 |
54,148 |
64,083 |
9,06,763 |
80 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان |
622064 |
12,87,457 |
17146 |
99,471 |
1,26,177 |
21,52,210 |
معیاری طریقہ کار کے مطابق تمام ای وی ایمس (الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں) اور وی وی پی اے ٹیز (ووٹر ویریفائیڈ پیپر آڈٹ ٹریل) کی پہلی سطح کی چیکنگ اور انھیں چلا کر دیکھنے کا کام سیاسی پارٹیوں/ امیدواروں کے ایجنٹوں کی موجودگی میں کرلیا گیا تھا۔ ایف ایل سی اور ہر ایک ووٹنگ مشین اور وی وی پی اے ٹی ایس کو نقلی پولنگ کے دوران چلاکر دیکھ لیا گیا تھا۔ آج انتخابات شروع ہونے سے پہلے ان میں سے ہر ایک الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور وی وی ای اے ٹی ایس کو دوبارہ پولنگ ایجنٹوں کی موجودگی میں نقلی پولنگ کے دوران کم از کم پچاس ووٹوں کے ذریعے معیاری طریقہ کار کے مطابق چلاکر دیکھ لیا گیا۔ نقلی پولنگ کے خاتمے پر ای وی ایم کے نتیجے کا موازنہ وی وی پی اے ٹی پرچیوں کے نتیجے سے کیا گیا اور اسے پولنگ ایجنٹوں کو دکھایا گیا۔نقلی پولنگ کے دوران مشین کے کام نہ کرنے کی شرح پچھلے چند انتخابات کے موازنے میں کم پائی گئی۔
آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے ایک بڑے قدم کے طور پر پچاس فیصد سے زیادہ پولنگ مرکزوں کو انتخابی کمیشن کے ضابطوں کے مطابق براہ راست دکھایا گیا جن میں ایسے پولنگ مرکز بھی شامل تھے جن میں گڑبڑ کا اندیشہ تھا ۔ اس کا مقصد پولنگ کے علاقوں میں محفوظ حالات کو یقینی بنانا تھا۔کمیشن، سی ای اوز، ڈی ای اوز اور مشاہدین حالات پر براہ نظر رکھ سکتے تھے اور پولنگ مراکز کی نگرانی کرسکتے تھے۔
79395 51.71% |
جن پولنگ مرکزوں کی براہ راست نگرانی کی گئی ان کی تعداد 153538 |
کمیشن کی ہدایت کے مطابق پولیس اہلکار جن میں سی اے پی ایف کے اہلکار بھی شامل ہیں اس وقت تک پولنگ مرکز کے اندر نہیں جائیں گے جب تک کہ امن قانون کے مسئلے کی وجہ سے پریزائڈنگ افسر انھیں اندر نہ بلائے۔ یہ کمیشن کی واضح ہدایت ہے کہ پولنگ ختم ہونے سے 48 گھنٹے اندر کی پرسکوت مدت کے دوران جن اسمبلی علاقوں میں انتخابات ہونے والے ہیں ان میں کسی باہر کے آدمی کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کمیشن نے ڈی ای اوز اور پولیس افسران کی بریفنگ کے موقع پر اس ہدایت کا اعادہ کیا تھا۔ ان رہنما خطوط کی سختی کے ساتھ پابندی کی گئی۔