امریکہ میں سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت کے بعد کرفیو نافذ
واشنگٹن ، 13 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
ریاستہائے متحدہ امریکہ کے مینیا پولس میں جارج فلائیڈ کے بعد ایک پولیس اہلکار کے ذریعہ سیاہ فام شخص کے قتل کے بعد امریکہ میں غم و غصہ پھیل گیا ہے۔ مظاہرین کی ایک بڑی تعداد احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکلی۔ شدید احتجاج کے درمیان کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
مظاہرین نے پتھراؤکرکے متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ۔سینکڑوں افراد بروکلین سنٹر پولیس ڈیپارٹمنٹ کی عمارت کے سامنے جمع ہوئے۔ مظاہرین کو روکنے کے لئے پولیس نے ربڑ کی گولیاں چلائیں اور کرفیو نافذ کردیا۔
مرنے والا نوجوان ڈاونٹ رائٹ ہے۔ پولیس کمشنر جان ہرگٹن نے بتایا کہ واقعے کے بعد لوگ جمع ہوگئے تھے ، جسے بعد میں منتشر کردیا گیا۔ مظاہرین نے خریداری مراکز اور دکانوں میں لوٹ پاٹ کی۔ بروکلین سنٹر میں پیر کی صبح سے ہی کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔
داؤنٹ کی والدہ ، کیٹی رائٹ نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے اتوار کی سہ پہر کو فون کیا۔ ایسا لگتا تھا پولیس اسے کار سے کھینچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایک پولیس والا کہہ رہا تھا کہ بھاگنا نہیں ، پھر کال رک گئی۔ جب اس نے دوبارہ فون کیا تو اس کی گرل فرینڈ نے فون اٹھایا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ڈرائیونگ سیٹ پر ہی مردہ ہے۔ پولیس ویڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے کیس کی تفتیش کر رہی ہے۔