وزیراعظم نریندر مودی نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی ستائش کی
اے آئی یو کے 95 ویں اجلاس اور وائس چانسلرز کے قومی سیمینار میں وزیر اعظم کا خطاب
وزیر اعظم نریندر مودی نے قومی تعلیمی پالیسی 2020کی ستائش کی ہے اور اسے عالمی پیمانے کے مطابق مستقبل کی ضرورتوں پر مبنی پالیسی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی میں معروف ماہر تعلیم اور سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر سروپلیرادھا کرشنن کے وژن کو بھرپور طریقے سے شامل کیاگیا ہے۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ آج بھارتی یونیورسٹیوں کی ایسوسی ایشن کی 95 ویں سالانہ میٹنگ اور وائس چانسلروں کے قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ مرکز ملک میں ادارہ جاتی اور تعلیمی قوت پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں میں خاص صلاحیتیں ہوتی ہیں اور ادارہ جاتی قوت کے ذریعہ اُن کے عزم کو مستحکم کرنے سے وہ ذہنی اور اخلاقیاعتبار سے اور مضبوط ہوں گے۔
وزیر اعظم نے نوجوانوں اور ان کی صلاحیتوں پر توجہ مرکوزکئے جانے کی ضرورت پر یہ کہتے ہوئے زور دیا کہ ہمارے خوابوں کے خود کفیل بھارت کی تکمیلان کے سرگرم تعاون سے ہی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز ملک کے مختلف شہروں میں انڈین اسکل انسٹی ٹیوٹ قائم کررہا ہے، تاکہ ملک میں نوجوانوں کو بہترین تربیت فراہم کی جاسکے۔
بھارت رتن ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اُن کی تعلیمات نے بھارت اور اس کے شہریوں کو ایک پُرامناور کامیاب راستے پر چلنے میں مدد کی ہے۔
بھارتی یونیورسٹیوں کی ایسوسی ایشن اِس سال 14 اور 15 اپریل2021 کو اپنی 95 ویں سالانہ میٹنگ کا انعقاد کررہی ہے۔اس موقع پر بھارتی یونیورسٹیوں کی ایسوسی ایشن کا 96واں یوم تاسیس بھی منایا جارہا ہے۔ اسے 1925 میں ڈاکٹر ایس رادھا کرشنن اور ڈاکٹر شیاماپرساد مکھرجی جیسی عظیم ہستیوں کی سرپرستی میں قائم کیاگیا تھا۔
میٹنگ کے دوران وائس چانسلروں کے ایک قومی سیمینار کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے، جس کا موضوع ہے: ’بھارت میں اعلیٰ تعلیم میں یکسر تبدیلی لانے کے لیے قومی تعلیمی پالیسی2020 کا نفاذ‘ گجرات کے گورنر اور وزیر اعلیٰ اور تعلیم کے مرکزی وزیر بھی اِس تقریب کے افتتاحی اجلاس کےدوران موجود تھے۔ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اوپن یونیورسٹی گجرات اس تقریب کی میزبانی کررہی ہے۔