فرانسیسی شہریوں کو فوراً پاکستان چھوڑنے کا مشورہ
پیرس،16اپریل(انڈیا نیرٹیو)
فرانس نے پاکستان میں رہ رہے اپنے شہریوں کو فوراً پاکستان چھوڑنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ اسلام آباد واقع فرانسیسی سفارت خا نہ نے ایک ای میل کے ذریعہ اس سلسلے میں بتایا ہے کہ ان کے (فرانسیسی باشندوں کے) اوپر سنگین خطرہ منڈلا رہا ہے، اس لیے جو بھی فرانسیسی باشندہ پاکستان کے کسی بھی حصے میں رہتا ہو تو وہ فوراً ہی دوسرے ملک روانہ ہو جائے۔
دراصل پاکستان کے کئی شہروں میں ان دنوں کچھ شدت پسند تنظیمیں فرانس سے سفارتی رشتہ منقطع کرنے کو لے کر پرتشدد مظاہرہ کر رہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان مظاہروں کی قیادت کٹرپسند تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کر رہی ہے جس کے چیف سعد رضوی کو پولس نے پہلے ہی گرفتار کر لیا ہے۔ تحریک لبیک پاکستان پر بھی تشدد پھیلانے کے الزام میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ پھر بھی پاکستان کے کئی شہروں میں ہزاروں لوگ سعد رضوی کی رہائی کو لے کر سڑکوں پر ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے حامیوں نے فرانس کے سفیر کو معطل کرنے کے لیے عمران خان حکومت کو 20 اپریل تک کا وقت دیا تھا، لیکن اس سے پہلے ہی پولس نے پیر کو پارٹی سربراہ سعد حسین رضوی کو گرفتار کر لیا، جس کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے ملک گیر احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا ہے۔ پارٹی چاہتی ہے کہ پاکستان حکومت فرانس کے سامانوں کا بائیکاٹ کرے اور فروری میں رضوی کی پارٹی کے ساتھ دستخط شدہ قرارنامہ کے تحت فرانس کے سفیر کو ملک سے باہر نکالے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی شدت پسند تنظیمیں فرانس کی میگزین چارلی ہبدو میں شائع کیے گئے حضرت محمدﷺ کے متنازعہ کارٹون سے ناراض ہیں۔ فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون کے اسلامی دہشت گردی پر دیے گئے بیان کو لے کر بھی پاکستانی پارلیمنٹ میں مذمتی قرارداد پاس کیا جا چکا ہے۔ اتنا ہی نہیں، گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستانی وزارت خارجہ نے فرانسیسی سفیر کو طلب کر اپنا احتجاج بھی درج کیا تھا۔