اسرائیل ماسک پر پابندی ختم کرنے کے بعد بھی کورونا کے ساتھ لڑائی جاری رکھے گا
یروشلم ، 21 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
اسرائیل میں عام لوگوں پر ماسک کی پابندی ختم ہونے کے بعد بھی انتظامیہ کورونا وائرس کے خلاف لڑائی اور تیاری جاری رکھے گی۔اس کا اعلان وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے کیا ہے۔ اسرائیلی انتظامیہ نے آئندہ چھ ماہ میں 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے ویکسین تیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں ، نیتن یاھو نے کہا کہ فائزر اور مرڈنا سے اسرائیلی شہریوں کے لئے اضافی 16 ملین ( 16 کروڑ) ویکسین کی فراہمی کے لئے بات کی گئی ہے ۔
یادرہے کہ اسرائیلیوں کی 81 فیصد آبادی کورونا ویکسین درخواست کے بعد ماسک پہننے پر پابندی ختم کردی گئی ہے۔ اس طرح سے اسرائیل ایسا حکم دینے والا پہلا ملک بن گیاہے۔ اس حکومتی حکم کے بعد ، لوگوں نے اپنے چہروں سے نقاب ہٹا دیے اور سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار کیا۔
اسرا ئیل میں 16 سے زیادہ عمرکے 81 فیصد لوگوں کوکورونا ویکسین لگ چکی ہے۔ تاہم ، غیر ملکی لوگوں کی آمد پر پابندی ہے۔ بغیر ویکسین آنے والوں کو تفتیش کے بعد ہی آنے کی اجازت ہوگی۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اس وقت ہم کورونا وائرس سے جیتنے کے معاملے میں دنیا کی قیادت کررہے ہیں۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے ساتھ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور یہ ابھی واپس آسکتی ہے۔