نئی دہلی، 23 اپریل ، 2021 / وزیراعظم نریندر مودی نے ان 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ کووڈ – 19 صورتحال کے بارے میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی جن میں حال ہی میں کیسوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کا پتہ چلا ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کے وائرس بہت سی ریاستوں اور دوسرے درجے و تیسرے درجے کے شہروں میں ایک ساتھ اثر انداز ہو رہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے عالمی وبا سے اجتماعی طاقت کے ساتھ نمٹنے کے لیے کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کی پہلی لہر کے دوران بھارت کی کامیابی کی سب سے بڑی بنیاد ہماری متحدہ کوششیں اور متحدہ حکمت عملی تھی اور انہوں نے دوہرایا کہ ہمیں اس چیلنج سے بھی اسی طرح نمٹنا ہوگا۔
وزیراعظم مودی نے سبھی ریاستوں کو اِس لڑائی میں مرکز کی طرف سے پوری حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صحت کی وزارت کی ریاستوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔ اور وہ ریاستوں کو وقتاً فوقتاً ضروری ہدایات جاری کر رہی ہے۔
آکسیجن کی سپلائی کے بارے میں وزیراعظم نے ریاستوں کی طرف سے اٹھائے گئے نکات پر خاص طور پر توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن سپلائی میں اضافہ کرنے کی لگاتار کوشش جاری ہے۔ حکومت کے سبھی متعلقہ محکمے اور وزارتیں بھی مل کر کام کر رہی ہیں۔ صنعتی آکسیجن کو بھی فوری ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے کام میں لایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم مودی نے سبھی ریاستوں سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ دواؤں اور آکسیجن سے متعلق ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مل کر اور ایک ساتھ تعاون کرتے ہوئے کام کریں ۔ انہوں نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ آکسیجن اور دواؤں کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ پر قابو پائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر ریاست کو چاہیے کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کریں کے کوئی بھی آکسیجن ٹینکر چاہے وہ کسی بھی ریاست کے لیے ہو روکا نہیں جانا چاہیے یا راستے میں نہ گھرا ہو۔ وزیراعظم نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ ریاست کے مختلف اسپتالوں کو آکسیجن مہیا کرانے کی غرض سے اعلیٰ سطح کی ایک تال میل کمیٹی قائم کریں۔ اس تال میل کمیٹی کو یقین دہانی کرانی چاہیے کہ جیسے ہی مرکز کی طرف سے آکسیجن الاٹ ہو اسے فوری طور پر ریاست کے مختلف اسپتالوں میں ضرورت کے مطابق آکسیجن مہیا کرا دی جائے۔ وزیراعظم نے وزرائے اعلیٰ کو بتایا کہ کل انہوں نے آکسیجن سپلائی سے متعلق ایک میٹنگ کی قیادت کی اور وہ آکسیجن سپلائی میں اضافے کے لیے سبھی متبادل پر بات چیت کے لیے آج ایک میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
وزیراعظم مودی نے بتایا کہ مرکزی حکومت آکسیجن ٹینکرس کو لانے لے جانے میں لگنے والے وقت کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اس کے لیے ریلوے کے محکمے نے آکسیجن ایکسپریس شروع کی ہے۔ خالی آکسیجن ٹینکرس کی ایک طرف کے سفر کا وقت کم کرنے کے لیے فضائیہ کے ذریعے اِدھر سے اُدھر بھیجے جا رہے ہیں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ وسائل کو تازہ شکل دینے کے ساتھ ساتھ ہمیں جانچ پر بھی توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بڑے پیمانے پر جانچ کی جانی چاہیے تاکہ لوگوں کو یہ سہولت آسانی سے فراہم ہو سکے۔
وزیراعظم نے رائے ظاہر کی کہ ہمارے ٹیکہ کاری پروگرام کی رفتار اِس صورتحال میں ہلکی نہیں ہونی چاہیے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا ٹیکہ کاری پروگرام چلا رہا ہے اور اب تک 15 کروڑ سے زیادہ ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ اور اب تک حکومت کی طرف سے ریاستوں کو 15 کروڑ سے زیادہ ویکسین مفت فراہم کی گئی ہیں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے 45 سال سے زیادہ عمر کے سبھی شہریوں ، حفظان صحت کارکنوں اور پیش پیش رہنے والے کارکنوں کو مفت ویکسین فراہم کی گئی ہیں جو اسی طرز پر جاری رہیں گی۔ وزیراعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ یکم مئی سے ویکسین 18 سال کے عمر سے زیادہ کے سبھی شہریوں کے لیے ویکسین دستیاب ہو جائے گی۔ ہمیں زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ٹیکے لگانے کے لیے مشن موڈ میں بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ مریضوں کے علاج کے لیے سبھی اقدامات کے ساتھ ساتھ اسپتال کی حفاظت بھی بہت ضروری ہے۔ آکسیجن لیکیج اور اسپتال میں آگ کے حالیہ واقعات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ اسپتال کے انتظامیہ کے عملے کو حفاظت کے پروٹوکول کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیدار کیے جانے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم مودی نے انتظامیہ سے بھی زور دے کر کہا کہ وہ لوگوں کو بیدار کرنے کا کام لگاتار جاری رکھے تاکہ وہ گھبرا کر خریداری کے رجحان سے بچیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ کوششوں کے ساتھ ہم پورے ملک میں عالمی وبا کی اس دوسری لہر کو روک سکیں گے۔
اس سے پہلے، ڈاکٹر وی کے پال نے ایک پرزینٹیشن دیا جس میں اس انفیکشن کی نئی لہر سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کو اجاگر کیا گیا۔ ڈاکٹر پال نے طبی سہولیات میں اضافے اور مریضوں کی مقررہ تعداد میں علاج کے نشانے کے بارے میں کے لیے ایک خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے طبی بنیادی ڈھانچے میں اضافے ، ٹیموں اور سپلائی ، کلینیکل مینجمنٹ ، کنٹین منٹ ؛ ٹیکہ کاری اور سماج کو اس میں مصروف کرنے کی کارروائیوں کے بارے میں ہر ایک کو جانکاری دی۔
بات چیت کے دوران ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے حالیہ لہر کے دوران متعلقہ ریاستی سرکاروں کی طرف سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم کی طرف سے دی گئی ہدایات اور نیتی کی طرف سے پیش کیے گئے خاکے سے بہتر طریقے سے منصوبہ بندی کی جا سکے گینئی دہلی، 23 اپریل ، 2021 / وزیراعظم نریندر مودی نے ان 11 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ کووڈ – 19 صورتحال کے بارے میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی جن میں حال ہی میں کیسوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کا پتہ چلا ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کے وائرس بہت سی ریاستوں اور دوسرے درجے و تیسرے درجے کے شہروں میں ایک ساتھ اثر انداز ہو رہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے عالمی وبا سے اجتماعی طاقت کے ساتھ نمٹنے کے لیے کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کی پہلی لہر کے دوران بھارت کی کامیابی کی سب سے بڑی بنیاد ہماری متحدہ کوششیں اور متحدہ حکمت عملی تھی اور انہوں نے دوہرایا کہ ہمیں اس چیلنج سے بھی اسی طرح نمٹنا ہوگا۔
وزیراعظم مودی نے سبھی ریاستوں کو اِس لڑائی میں مرکز کی طرف سے پوری حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صحت کی وزارت کی ریاستوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور وہ صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے۔ اور وہ ریاستوں کو وقتاً فوقتاً ضروری ہدایات جاری کر رہی ہے۔
آکسیجن کی سپلائی کے بارے میں وزیراعظم نے ریاستوں کی طرف سے اٹھائے گئے نکات پر خاص طور پر توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن سپلائی میں اضافہ کرنے کی لگاتار کوشش جاری ہے۔ حکومت کے سبھی متعلقہ محکمے اور وزارتیں بھی مل کر کام کر رہی ہیں۔ صنعتی آکسیجن کو بھی فوری ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے کام میں لایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم مودی نے سبھی ریاستوں سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ دواؤں اور آکسیجن سے متعلق ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے مل کر اور ایک ساتھ تعاون کرتے ہوئے کام کریں ۔ انہوں نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ آکسیجن اور دواؤں کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ پر قابو پائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر ریاست کو چاہیے کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کریں کے کوئی بھی آکسیجن ٹینکر چاہے وہ کسی بھی ریاست کے لیے ہو روکا نہیں جانا چاہیے یا راستے میں نہ گھرا ہو۔ وزیراعظم نے ریاستوں سے زور دے کر کہا کہ وہ ریاست کے مختلف اسپتالوں کو آکسیجن مہیا کرانے کی غرض سے اعلیٰ سطح کی ایک تال میل کمیٹی قائم کریں۔ اس تال میل کمیٹی کو یقین دہانی کرانی چاہیے کہ جیسے ہی مرکز کی طرف سے آکسیجن الاٹ ہو اسے فوری طور پر ریاست کے مختلف اسپتالوں میں ضرورت کے مطابق آکسیجن مہیا کرا دی جائے۔ وزیراعظم نے وزرائے اعلیٰ کو بتایا کہ کل انہوں نے آکسیجن سپلائی سے متعلق ایک میٹنگ کی قیادت کی اور وہ آکسیجن سپلائی میں اضافے کے لیے سبھی متبادل پر بات چیت کے لیے آج ایک میٹنگ میں شرکت کریں گے۔
وزیراعظم مودی نے بتایا کہ مرکزی حکومت آکسیجن ٹینکرس کو لانے لے جانے میں لگنے والے وقت کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے اس کے لیے ریلوے کے محکمے نے آکسیجن ایکسپریس شروع کی ہے۔ خالی آکسیجن ٹینکرس کی ایک طرف کے سفر کا وقت کم کرنے کے لیے فضائیہ کے ذریعے اِدھر سے اُدھر بھیجے جا رہے ہیں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ وسائل کو تازہ شکل دینے کے ساتھ ساتھ ہمیں جانچ پر بھی توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بڑے پیمانے پر جانچ کی جانی چاہیے تاکہ لوگوں کو یہ سہولت آسانی سے فراہم ہو سکے۔
وزیراعظم نے رائے ظاہر کی کہ ہمارے ٹیکہ کاری پروگرام کی رفتار اِس صورتحال میں ہلکی نہیں ہونی چاہیے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا ٹیکہ کاری پروگرام چلا رہا ہے اور اب تک 15 کروڑ سے زیادہ ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔ اور اب تک حکومت کی طرف سے ریاستوں کو 15 کروڑ سے زیادہ ویکسین مفت فراہم کی گئی ہیں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے 45 سال سے زیادہ عمر کے سبھی شہریوں ، حفظان صحت کارکنوں اور پیش پیش رہنے والے کارکنوں کو مفت ویکسین فراہم کی گئی ہیں جو اسی طرز پر جاری رہیں گی۔ وزیراعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ یکم مئی سے ویکسین 18 سال کے عمر سے زیادہ کے سبھی شہریوں کے لیے ویکسین دستیاب ہو جائے گی۔ ہمیں زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ٹیکے لگانے کے لیے مشن موڈ میں بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ مریضوں کے علاج کے لیے سبھی اقدامات کے ساتھ ساتھ اسپتال کی حفاظت بھی بہت ضروری ہے۔ آکسیجن لیکیج اور اسپتال میں آگ کے حالیہ واقعات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ اسپتال کے انتظامیہ کے عملے کو حفاظت کے پروٹوکول کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیدار کیے جانے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم مودی نے انتظامیہ سے بھی زور دے کر کہا کہ وہ لوگوں کو بیدار کرنے کا کام لگاتار جاری رکھے تاکہ وہ گھبرا کر خریداری کے رجحان سے بچیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ کوششوں کے ساتھ ہم پورے ملک میں عالمی وبا کی اس دوسری لہر کو روک سکیں گے۔
اس سے پہلے، ڈاکٹر وی کے پال نے ایک پرزینٹیشن دیا جس میں اس انفیکشن کی نئی لہر سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کو اجاگر کیا گیا۔ ڈاکٹر پال نے طبی سہولیات میں اضافے اور مریضوں کی مقررہ تعداد میں علاج کے نشانے کے بارے میں کے لیے ایک خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے طبی بنیادی ڈھانچے میں اضافے ، ٹیموں اور سپلائی ، کلینیکل مینجمنٹ ، کنٹین منٹ ؛ ٹیکہ کاری اور سماج کو اس میں مصروف کرنے کی کارروائیوں کے بارے میں ہر ایک کو جانکاری دی۔
بات چیت کے دوران ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے حالیہ لہر کے دوران متعلقہ ریاستی سرکاروں کی طرف سے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیراعظم کی طرف سے دی گئی ہدایات اور نیتی کی طرف سے پیش کیے گئے خاکے سے بہتر طریقے سے منصوبہ بندی کی جا سکے گی