سپریم کورٹ نے کورونا وبا کو 'قومی بحران' قرار دیا
کورونا سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ، سپریم کورٹ نے کہا ، یہ قومی بحران ہے ، لوگ مر رہے ہیں ، ہم مقامی لوگوں کے خدشات سے بخوبی واقف ہیں۔ ہائی کورٹ مقامی حالات کے مطابق سننے کے اہل ہیں۔ عدالت نے کہا کہ ہماری سماعت سے ہائیکورٹوں میں جاری سماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کورونا وبا سے متعلق ہائی کورٹوں میں جاری ماعت پر کوئی روک نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کی سماعتوں کو صحیح شکل میں لیا جانا چاہئے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ مرکزی حکومت ہمیں آکسیجن کی پیداوار اور تقسیم سے متعلق معلومات فراہم کرے۔ متاثرہ ریاستوں کو یہ کس طرح پہنچایا جارہا ہے ، مستقبل میں کس قسم کی صورتحال ہوگی ، اس کی تفصیلات بتائیں کہ ہر ضلع میں علاج معالجے اور دیگر ادویات کی فراہمی کس طرح کی جارہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ ویکسینیشن مہم کے یکم مئی سے منعقد ہونے والے انتظامات سے آگاہ کیا جائے۔ اور اس پر بھی نظر رکھی جائے کہ کووکسین اور کویشیلڈ کی کوئی کمی نہ ہونے پائے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں ماہر ڈاکٹروں کا ایک پینل بنائیں جو شہریوں کو مشورے دے سکیں۔ سینئر وکلاء جےدیپ گپتا اور میناکشی اروڑا کو سپریم کورٹ نے عدالتی معاون بھی مقرر کرنے کا اعلان کیا۔
سماعت کے دوران سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ انکے کئی ساتھی بھی کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ اس لئے وہ 30 اپریل تک جواب داخل کریں گے۔ انہوں نے عدالت سے گزارش کی کہ معاملے کی سماعت 3 مئی کو کی جائے لیکن سپریم کورٹ نے کہا کہ 30 اپریل کو ہی سماعت ہوگی۔ ریاستی حکومتیں بھی 29 اپریل تک اپنا جواب داخل کریں۔