بیت المقدس کے بغیر انتخابات نہیں کرائیں گے: محمود عباس
غزہ،30اپریل(انڈیا نیرٹیو)
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں انتخابات کا انعقاد فلسطین میں ہونے والے الیکشن کی بنیادی شرط ہے۔ اگر اسرائیل القدس میں انتخابات کرانے کی اجازت نہیں دیتا تو دوسرے فلسطینی علاقوںمیں انتخابات کا کوئی فایدہ نہیں۔جمعرات کے روز رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو فریقین کےدرمیان طے پائے معاہدے کے تحت مقبوضہ یروشلم میں انتخابات کرانے کی اجازت دینا ہوگی جس طرح سنہ 2006ءمیں اسرائیل نے اجازت دی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اب تک اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس میں انتخابات کرانے کا کھلم کھلا مخالف ہے اور اسرائیل نے ہمیں القدس میں انتخابات کرانے کی اجازت نہیں دی۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ ملک میں 22 مئی کو ہونے والے قانون ساز انتخابات کو آئندہ اطلاع تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
مسٹر محمود عباس نے کہا ’’ہم نے اس وقت تک انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک کہ مشرقی یروشلم کے فلسطینی عوام کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے‘‘۔
صدر محمود عباس نے مغربی کنارے کے شہر رملہ میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کی قیادت والی میٹنگ کے بعد عام انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی اتحاد کی حکومت بنانے کے لئے کام کریں گے ، جو بین الاقوامی تجاویز پر عمل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے عالمی برادری بالخصوص امریکہ ، اقوام متحدہ ، یوروپی یونین ، روس اور چین پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ فلسطینیوں کو مشرقی یروشلم میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے۔ یہ طریق کار 1993 کے اوسلو معاہدے جیسے پی ایل او اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ معاہدوں کے مطابق کرائے۔