Urdu News

دہلی میں کورونا وائرس کی جنگ میں فوج کی مدد درکار

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا

دہلی میں کورونا وائرس کی جنگ میں فوج کی مدد درکار

نائب وزیر اعلیٰ سسودیا نے فوج سے مدد کی درخواست کی

نئی دہلی ، 03 مئی (انڈیا نیرٹیو)

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے وزیر دفاع وزیر راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کر فوج کی مدد کی درخواست کی ہے۔نائب وزیر اعلیٰ نے خط میں لکھا ہے کہ’جس طرح سے ڈی آر ڈی او نے اسپتال قائم کیا ہے ، اسی طرح مزید اسپتال بھی تیار کیے جائیں۔ آکسیجن سلنڈروں سے لے کر دوسرے انتظامات کے لیے بھی فوج کی مدد مانگی گئی ہے۔

اس خط میں دہلی کو آکسیجن کوٹے کے معاملے پر بھی توجہ دلاگئی ہے۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے لکھا ہے کہ دہلی میں کورونا آکسیجن کے مجوزہ کوٹے کی فراہمی کل بھی نہیں ملی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اتوار کے روز 590 میٹرک ٹن میں سے صرف 440 ٹن آکسیجن دی گئی ۔ دہلی حکومت کے مطابق ، دہلی کو 976 میٹرک ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ دہلی میں لاک ڈاون کے باوجود صورتحال بہتر نہیں ہورہی ہے۔ قومی دارالحکومت میں کورونا وائرس سے موت میںکمی ہوتی دکھائی نہیں دیتی ہے۔ اتوار کو دہلی حکومت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ، قومی دارالحکومت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 407 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اگرچہ کوروناوائرس کی شرح میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے۔

دہلی میں کورونا متاثرین کی تعداد میں کمی

دہلی میں کورونا متاثرین کی تعداد کل کچھ کم رہی جس کی وجہ سےمتاثرہونےکی شرح فیصد میں واضح کمی ہوئی ہے۔گزشتہ دو ہفتوں میں پہلی مرتبہ کورونا پازیٹو ہونے کی شرح فیصد 30 فیصد سےکم رہی۔کل یعنی اتوار کو کورونا متاثرین کی شرح فیصد 28.33% رہی جب کہ وباسےمرنےوالے افراد کی تعداد 407 رہی۔واضح رہے کل لگاتار دوسرا دن تھا جب اموات کی تعداد چار سو سےزیادہ رہی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں راجدھانی دہلی میں نئے کورونا مریضوں کی تعداد 20394رہی اور دہلی میں کل 72 ہزار کورونا کےٹیسٹ ہوئے۔ ہفتہ کے روز کورونا کے نئے مریضوں کی تعداد 25ہزار سے زیادہ تھی اور اس دن 412 افراد کی کورونا سے موت ہوئی تھی۔

دہلی میں کورونا کے نئے مریضوں کی تعداد میں کمی سےدہلی میں کچھ راحت ہے۔ دہلی میں جوآکسیجن کی قلت ہےاس کو لےکر بھی عدالت کا رویہ سخت ہے اور اس نےمرکز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اس قلت کو دور کرے۔دہلی میں کورونا کے مریض اسپتال میں بستر کی تلاش اور آکسیجن کی دستیابی کے لیے بہت پریشان ہیں۔

Recommended