Urdu News

جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کا قہر جاری

جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کا قہر جاری

جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کا قہر جاری

سری نگر ، 08 مئ ( انڈیا نیرٹیو)

جموں و کشمیر میں گزشتہ شام سے عالمی وباکووڈ ۔19 کی وجہ سے کم از کم 30 افراد ہلاک ہوگئے ، جس سے جموں و کشمیر میں اموات کی تعداد 2642 ہوگئی ، حکام نے ہفتے کے روز یہ جانکاری دی ۔ خبر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے 19 اموات جی ایم سی جموں میں ہوئی ہیں جب کہ 11 افراد کشمیر کے مختلف اسپتالوں میں وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔

عہدیداروں نے بتایا ، متاثرین میں رام باغ سری نگر کا ایک 75 سالہ شخص بھی شامل ہے ۔ جو صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں داخل ہونے کے ایک دن بعد فوت ہوگیا۔ان کا کہنا تھا کہ بگرو خان صاحب بڈگام کا ایک 70 سالہ شخص سکم ز بمنہ سری نگرمیں داخل ہونے کے چند گھنٹوں بعد فوت ہوگیا۔

جی ایم سی اننت ناگ میں چار دیگر افراد کی موت ہوگئی اور دیگر افراد میں بانہال کا ایک 50 سالہ شخص ، اننت ناگ کی ایک 80 سالہ خاتون اور نوپورہ اننت ناگ کا ایک 68 سالہ شخص شامل ہیں۔ ان اموات کے ساتھ ہی رواں ماہ 312 افراد جاں بحق ہوئے ۔ کشمیر میں 1526 اور جموں میں 1116 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

جموں وکشمیر کے اسپیشل سکریٹری فائنانس ڈاکٹر شمیم احمد وانی کی کورونا سے موت  

حکومت جموں وکشمیر کے محکمہ فائنانس کے اسپیشل سکریٹری اور سابق ڈپٹی کمشنر کولگام ڈاکٹر شمیم احمد وانی گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں ہفتہ کے روز کورونا سے انتقال کر گئے۔ڈاکٹر شمیم 1999 بیچ کے کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس (کے اے ایس) آفیسر تھے۔سرکاری ذرائع نے بتایا ڈاکٹر شمیم احمد وانی جن کی عمر 54 سال تھی، کو چند روز قبل جی ایم سی جموں میں داخل کیا گیا تھا جہاں ہفتہ کے روز قریب دن ساڑھے گیارہ بجے کورونا سے ان کی موت واقع ہوئی۔

سری نگر کے مضافاتی علاقہ پاندچھ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شمیم احمد جموں وکشمیر حکومت کے بہترین ماہر اقتصادیات مانے جاتے تھے۔ مرحوم نے اپنے کیرئر میں زیادہ تر وقت محکمہ فائنانس کی خدمت میں ہی صرف کیا۔ان کے انتقال سے بیوروکریسی حلقوں میں مایوسی کی لہر پھیل گئی ہے۔غور طلب ہے کہ جموں و کشمیر میں کورونا نے سخت رخ اختیار کیا ہے، جبکہ آۓروز اس بیماری کی وجہ سے پچاس سے زیادہ مریضوں کی موت واقع ہو رہی ہے، اسکے علاوہ ہر روز پانچ ہزار کے قریب لوگ اس وبائی مرض میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں سخت خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔

Recommended