Urdu News

اردو اسکولوں میں ’مہابھارت، رامائن، گیتااور غیر اردواسکولوں میں قرآن دینے کافیصلہ

اردو اسکولوں میں ’مہابھارت، رامائن، گیتااور غیر اردواسکولوں میں قرآن دینے کافیصلہ

<div class="col-lg-4 col-md-4 col-sm-4 col-xs-12"></div>
<div class="col-lg-12 col-md-12 col-sm-12 col-xs-12">
<h3>اردو اسکولوں میں ’مہابھارت، رامائن، گیتااور غیر اردواسکولوں میں قرآن دینے کافیصلہ</h3>
<div> اردو اسکولوں میں ’مہابھارت، رامائن، گیتااور غیر اردواسکولوں میں قرآن دینے کافیصلہ</div>
<div></div>
<div>ملک کی موجودہ سیاسی،سماجی اور مذہبی صورتحال کے پیش نظراورنگ آباد کی سماجی تنظیم ریڈ اینڈ فاو¿نڈیشن نے یہ فیصلہ کیاہے کہ علاقہ مراٹھواڑہ کے اردو اورمراٹھی،انگریزی اسکولوں کی لائبریریوں میں مقد س مدہبی کتابوں کو رکھا جائے جس سے کہ ملک میں پائے جانے والے مختلف مذاہب کے مذہبی کتابوں کا مطالعہ طلبائ و اساتذہ کے لیے ممکن ہوسکے اور وہ اپنے مذہب کے علاوہ دوسروی مذہبی کتابوں کا مطالعہ بھی کرسکیں۔ اس سلسلہ میں گزشتہ دنوں اورنگ آباد پبلک ہائی اسکول میں ایک تقریب منعقد کی گئی تھی،اس تقریب میں شہر کے مشہور صنعت کار گریش مگرے کے ہاتھوں اسکول کے پرنسپل سید نعیم الدین کو ’مہابھارت’تلسی رامائن،شریمدت بھگوت گیتا اور شری ویشنومہاپران چاروں مقدس کتابوں کا ایک سیٹ تحفہ میں دیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریڈ اینڈ لیڈ فاو¿نڈیشن کے صدر مرزاعبدالقیوم ندو ی نے کہاکہ اورنگ آباد شہر کے اردو قارئین میں لاکڈاو¿ن میں مطالعہ کا شوق بڑھا ہے،تاریخی،مذہبی کتابوں کے ساتھ دیگر مذاہب کی کتابوں کے مطالعہ کا بھی رجحان بڑھا ہے، ہندوو¿ں کے پاس مقدس سمجھے جانے والی کتابیں گیتا، رامائن،مہابھارت، شری ویشنو مہاپران ان کتابوں کے تئیں دلچشپی میں اضافہ ہواہے۔گزشتہ ایک ہفتہ میں ان چاروں کتابوں کے 40سیٹ فروخت ہوئے ہیں لوگوں کے دلچشپی و شوق کو دیکھتے ہوئے انہوں نے مزید آذر دیا ہے۔ صنعت کار گریش مگر ے نے کہاکہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ کویڈ19 کے بعد مذہبی کتابوں کے تئیں لوگوں کو دلچشپی میں اضافہ ہوا ہے،ہمیں ایک دوسروں کی مذہبی کتابوں کا مطالعہ کرنا چاہیے جس کے ایک دوسروں کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے،کوئی بھی مذہب غلط تعلیم نہیں دیتا ہے،بے شک ہمیں اپنے مذہب پر سختی سے عمل کرنا چاہئیے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم دیگر مذاہب کی اچھی باتوں سے انکار کریں یا انہیں جاننے اورسمجھنے کی کوشش بھی نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہاکہ میں اورمیرے ساتھیوں نے ریڈاینڈلیڈ فاو¿نڈیشن کے اشتراک سے یہ ارادہ کیا ہے کہ مراٹھواڑہ کے کم سے کم 100اسکولوں میں قرآن شریف (انگریزی،ہندی،مراٹھی) اور گیتا،رامائن،مہابھارت،ودیگر مذہبی کتابوں کاسیٹ دیں گے۔ پرنسپل سید نعیم سر نے فاونڈیشن کے اس اقدام کی ستائس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بڑی خوشی ہے کہ اس نیک کام کی شروعات ہمارے اسکولوں سے کی جارہی ہے اور مجھے امید ہے کہ پورے علاقہ میں اس کام کی تائید و سراہنا کی جائے گی۔</div>
<div> واضح رہے کہ شہر کے اردو داں حضرات میں مذہبی کتابوں کا شوق بڑھا ہے۔ ان چار کتابوں کی مجموعہ قیمت پچیس سو روپے ہیں۔ مظہر خان نامی شخص نے ایک ساتھ تیس سیٹ کاآڈر دیا ہے وہ اپنے تمام تعلیمی اداروں میں ان مذہبی کتابوں کو رکھنا چاہتے ہیں۔ ایک اور شوقین یونس خان نے سب سے پہلے ان کتابوں کی فرمائش کی تھی ان کا کہنا ہے کہ ہم جس ملک میں رہتے ہیں ہمیں وہاں کے مذاہب و ادیان،قوموں،ذاتوں،برادریوں کا علم ہونا ضروری ہے ساتھ ہی ان کی مقدس کتابوں میں کیا لکھا ہے وہ بھی معلوم ہونا چاہئے جس ایک دوسرے کو دھرم و مذہب کو سمجھنے آسانی ہوتی ہے اور ایک دوسرے سے قریب آنے کا موقع ملتا ہے۔</div>
<div>ہندوستھان سماچار</div>
</div>.

Recommended