جناب گوئل نے اپنے خطاب میں دو فریقی آزاد کاروبار اور سرمایہ کاری سمجھوتوں کے لئے بات چیت کو بحال کرنے کے لئے بھارت اور یوروپی یونین کے قائدین کے ذریعہ آج کیے گئے اعلانات پر مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور یوروپی یونین ایک متوازن، اولوالعزم، جامع اور باہمی مفادات پر مبنی سمجھوتے کے ساتھ ساتھ ایک علیحدہ سرمایہ کاری تحفظ سمجھوتے کی سمت میں کام کرنے کے لئے عہد بستہ ہیں۔ اس کے علاوہ ہم ان دونوں سمجھوتوں کو جلد پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا، ’یہ دونوں سمجھوتے کاروبار، سرمایہ کاری، روزگار کے مواقع پیدا کرنےکے علاوہ تکنالوجی کی منتقلی اور اختراع میں اضافہ کریں گے۔ یہ الگ الگ سمجھوتے ہوں گے اور ان پر ساتھ ساتھ بات چیت کی جائے گی۔ہم ان سمجھوتوں کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کے لئے بھی عہد بستہ ہیں۔ ‘
جناب گوئل نے کہا کہ کووِڈ۔19 کے باوجود بھارت کو اپنی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل ہوئی جبکہ دنیا بھر میں سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت میں سرمایہ کاری محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے پاس ایک بہت مضبوط عدلیہ اور قانون کے تئیں احترام ، تمام تر فیصلہ سازی میں شفافیت، سیاسی استحکام اور آئی پی آر تحفظ ہے۔ بھارت میں کسی بھی کمپنی کے لئے تکنالوجی کی منتقلی لازمی نہیں ہے۔ ہم کاروبار کرنا آسان بنانے کی درجہ بندی کو بہتر کرنے، اپنی مسابقت میں، افسر شاہی نظام کو ختم کرنے اور طریقہ کار کو آسان بنانے، مزید ایف ڈی آئی کے لئے نئے شعبوں کو کھولنے اور ریگولیٹری طور طریقوں کو مضبوط بنانے کے لئے سرگرمی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔‘‘
وزیر موصوف نے کہا کہ دنیا از حد مرتکز اور خطرے والی سپلائی چین کو ازسر نو تشکیل دینے کے لئے آگے بڑھ رہی ہے اور ایسے میں وہ سبھی کاروباری دوستوں کو نئے سرے سےمطمئن کرنا چاہتے ہیں کہ وہ سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ کے لئے متعدد مواقع فراہم کرانے کے لئے بھارت پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افرادی قوت صلاحیت اور ٹیلنٹ نے دنیا بھر کے کاروبار میں تعاون دیا ہے۔ انہوں نے کہا،’’ اس لیے بھارت یوروپی اختراع سے لے کر مصنوعات کو دنیا میں مسابقتی بنانے کے لئے ایک فطری مینوفیکچرنگ مرکز بن سکتا ہے۔ ایک ارب سے زیادہ افراد کی حامل اس بڑی بھارتی منڈی کے ساتھ لوگ معیار زندگی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی وہ دنیا میں یوروپی اشیاء کی توسیع کے لئے بڑے پیمانے کی کفایت کا استعمال کر رہے ہیں جو دونوں فریقوں کے لئے فائدہ مند شراکت داری ہے۔‘‘
آتم نربھر بھارت کے تصور کے بارے میں جناب گوئل نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم پروٹیکشنسٹ ہیں اور دنیا کے لئے ہم اپنے دروازے بند کر رہے ہیں۔ اس کے برعکس، بھارت اپنے دروازے کو اور زیادہ کھولنا چاہتا ہے۔ ساتھ ہی ہم بھارت میں عالمی سطح کی تکنیک، جدید مصنوعات اور خدمات کو لانے اور مینوفیکچرنگ ، خدمات اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے دنیا بھر کے کاروباریوں کا بھارت میں خیرمقدم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے امید جتائی کہ ہمارا ٹریک ریکارڈ یوروپی احباب کو یقین دلائے گا کہ آنے والے برسوں میں بھارت ان کا فطری اور سب سے زیادہ قابل بھروسہ ساتھی ہوگا۔ جناب گوئل نے کہا کہ یوروپی کاروباری اپنے اختراعی کام اور سائنسی کھوج کے لئے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوروپ میں پیداواری لاگت زیادہ ہونے اور بھارت میں مینوفیکچرنگ لاگت واجب ہونے کی وجہ سے یوروپی کاروباری بھارت میں پیداواریت کے ذریعہ مسابقتی سبقت حاصل کر سکتے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ فی الحال ہم اپنے ٹیکے کی پیداوار میں تیزی لا رہے ہیں تاکہ ٹیکہ کاری کوریج میں تیز رفتاری سے توسیع کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران کے دوران یوروپی یونین کے ذریعہ کی گئی مدد قابل ستائش ہے۔
جناب گوئل نے اس موقع کا فائدہ اٹھانے اور ہمارے کاروباری تعلقات، اقتصادی تعلقات، لوگوں سے لوگوں کے درمیان تعلقات اور ثقافتی تعلقات کو مضبوطی دینے کی مشترکہ کوششوں میں سرگرمی سے حصہ لینے کے لئے یوروپی یونین اور بھارت کی کاروباری برادری کو مدعو کیاجناب گوئل نے اپنے خطاب میں دو فریقی آزاد کاروبار اور سرمایہ کاری سمجھوتوں کے لئے بات چیت کو بحال کرنے کے لئے بھارت اور یوروپی یونین کے قائدین کے ذریعہ آج کیے گئے اعلانات پر مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور یوروپی یونین ایک متوازن، اولوالعزم، جامع اور باہمی مفادات پر مبنی سمجھوتے کے ساتھ ساتھ ایک علیحدہ سرمایہ کاری تحفظ سمجھوتے کی سمت میں کام کرنے کے لئے عہد بستہ ہیں۔ اس کے علاوہ ہم ان دونوں سمجھوتوں کو جلد پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا، ’یہ دونوں سمجھوتے کاروبار، سرمایہ کاری، روزگار کے مواقع پیدا کرنےکے علاوہ تکنالوجی کی منتقلی اور اختراع میں اضافہ کریں گے۔ یہ الگ الگ سمجھوتے ہوں گے اور ان پر ساتھ ساتھ بات چیت کی جائے گی۔ہم ان سمجھوتوں کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کے لئے بھی عہد بستہ ہیں۔ ‘
جناب گوئل نے کہا کہ کووِڈ۔19 کے باوجود بھارت کو اپنی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل ہوئی جبکہ دنیا بھر میں سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی۔ انہوں نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت میں سرمایہ کاری محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے پاس ایک بہت مضبوط عدلیہ اور قانون کے تئیں احترام ، تمام تر فیصلہ سازی میں شفافیت، سیاسی استحکام اور آئی پی آر تحفظ ہے۔ بھارت میں کسی بھی کمپنی کے لئے تکنالوجی کی منتقلی لازمی نہیں ہے۔ ہم کاروبار کرنا آسان بنانے کی درجہ بندی کو بہتر کرنے، اپنی مسابقت میں، افسر شاہی نظام کو ختم کرنے اور طریقہ کار کو آسان بنانے، مزید ایف ڈی آئی کے لئے نئے شعبوں کو کھولنے اور ریگولیٹری طور طریقوں کو مضبوط بنانے کے لئے سرگرمی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔‘‘
وزیر موصوف نے کہا کہ دنیا از حد مرتکز اور خطرے والی سپلائی چین کو ازسر نو تشکیل دینے کے لئے آگے بڑھ رہی ہے اور ایسے میں وہ سبھی کاروباری دوستوں کو نئے سرے سےمطمئن کرنا چاہتے ہیں کہ وہ سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ کے لئے متعدد مواقع فراہم کرانے کے لئے بھارت پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری افرادی قوت صلاحیت اور ٹیلنٹ نے دنیا بھر کے کاروبار میں تعاون دیا ہے۔ انہوں نے کہا،’’ اس لیے بھارت یوروپی اختراع سے لے کر مصنوعات کو دنیا میں مسابقتی بنانے کے لئے ایک فطری مینوفیکچرنگ مرکز بن سکتا ہے۔ ایک ارب سے زیادہ افراد کی حامل اس بڑی بھارتی منڈی کے ساتھ لوگ معیار زندگی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ساتھ ہی وہ دنیا میں یوروپی اشیاء کی توسیع کے لئے بڑے پیمانے کی کفایت کا استعمال کر رہے ہیں جو دونوں فریقوں کے لئے فائدہ مند شراکت داری ہے۔‘‘
آتم نربھر بھارت کے تصور کے بارے میں جناب گوئل نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم پروٹیکشنسٹ ہیں اور دنیا کے لئے ہم اپنے دروازے بند کر رہے ہیں۔ اس کے برعکس، بھارت اپنے دروازے کو اور زیادہ کھولنا چاہتا ہے۔ ساتھ ہی ہم بھارت میں عالمی سطح کی تکنیک، جدید مصنوعات اور خدمات کو لانے اور مینوفیکچرنگ ، خدمات اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے دنیا بھر کے کاروباریوں کا بھارت میں خیرمقدم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے امید جتائی کہ ہمارا ٹریک ریکارڈ یوروپی احباب کو یقین دلائے گا کہ آنے والے برسوں میں بھارت ان کا فطری اور سب سے زیادہ قابل بھروسہ ساتھی ہوگا۔ جناب گوئل نے کہا کہ یوروپی کاروباری اپنے اختراعی کام اور سائنسی کھوج کے لئے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوروپ میں پیداواری لاگت زیادہ ہونے اور بھارت میں مینوفیکچرنگ لاگت واجب ہونے کی وجہ سے یوروپی کاروباری بھارت میں پیداواریت کے ذریعہ مسابقتی سبقت حاصل کر سکتے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ فی الحال ہم اپنے ٹیکے کی پیداوار میں تیزی لا رہے ہیں تاکہ ٹیکہ کاری کوریج میں تیز رفتاری سے توسیع کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران کے دوران یوروپی یونین کے ذریعہ کی گئی مدد قابل ستائش ہے۔
جناب گوئل نے اس موقع کا فائدہ اٹھانے اور ہمارے کاروباری تعلقات، اقتصادی تعلقات، لوگوں سے لوگوں کے درمیان تعلقات اور ثقافتی تعلقات کو مضبوطی دینے کی مشترکہ کوششوں میں سرگرمی سے حصہ لینے کے لئے یوروپی یونین اور بھارت کی کاروباری برادری کو مدعو کیا