چین نے سی پی ای سی کے لیے پاک کو قرض دینے سے انکار کردیا
اسلام آباد 10 مئی (انڈیا نیرٹیو)
چین ، جس نے وسطی ایشیامیں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے پاکستان کا سہارا لیا ، اب سے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑرہاہے۔ چین ، جو پاکستان کو بہت زیادہ قرض دے چکاہے ، اب اپنے نقش قدم پیچھے ہٹا رہا ہے۔ چین نے پاکستان کو اقتصادی منصوبے چین – پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی ) کے تحت پاکستان کو 6 ارب ( 45 ہزار کروڑ روپئے) کا قرض دینے سے انکار کردیا ہے۔معاشی بحران کاشکار پاکستان کے قرض کی عدم ادائیگی کے پیش نظر چین نے ایسا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی کورونا وبا کے بعد ، چین کے پاکستان میں متعدد منصوبے جاری ہیں۔ پاکستان کی معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے چین نے اپنے منصوبہ کاایک بار پھر جائزہ لیناشروع کردیاہے۔ اس کی وجہ۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) کے تحت ریلوے کا منصوبہML- 1بھی ہے۔ اس منصوبے میں چین نے پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرض دینے پر اتفاق کیا تھا۔ حال ہی میں ، اس تجویز پر دونوں ممالک کے مابین ایک معاہدہ ہوا تھا۔ پاکستان نے قرض کے لئے تمام رسمی کارروائی مکمل کرلی تھی۔ ماضی میں یہ منصوبہ 9 ارب ڈالرکاتھا۔ جسے بعد میں کم کرکے 6.9 بلین ڈالرکردیاگیا۔
بیجنگ نے اس قرض کی بابت 30 مارچ کو اپنے متعلقہ محکموں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ اجلاس میں یہ خیال کیا گیا کہ پاکستان کی خراب حالت کی وجہ سے اسے قرض کی ادائیگی کرنا مشکل ہوگا۔ پاکستانی حکام کے مطابق چین نے اس منصوبے کے بارے میں اپنی تشویش ظاہر کردی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان نے چین کو اس قرض کی ادائیگی کے لیے کوئی ٹھوس تجویز نہیں دی ہے۔