حکومت ہند پچھلے سال سے حکومت کے ایپروچ کے تحت اسپتال کی دیکھ بھال میں کووڈ مریضوں کے مؤثر علاج کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سرکاروں کی کوششوں میں تعاون دے رہی ہے۔ اسپتال کے موجودہ بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے مرکزی حکومت اپریل 2020 سے وینٹی لیٹرس سمیت لازمی طبی سازوسامان کے ساتھ ریاستوں، مرکزکے زیرانتظام علاقوں، سنٹرل اسپتالوں اور اداروں کو تعاون فراہم کر رہی ہے اور ان کے لئے مذکورہ سامان کی خریداری کر رہی ہے۔
میڈیا کے کچھ حلقوں میں اس طرح کی خبریں شائع ہوئی ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہند نے پنجاب کے فرید کوٹ میں جی جی ایس میڈیکل کالج اور اسپتال کو جو وینٹی لیٹرس سپلائی کئے تھے،تکنیکی خرابیوں کے نتیجے میں اُن کا استعمال نہیں ہو رہا ہے، کیونکہ مینوفیکچرر کی جانب سے فروخت کے بعد کم تعاون کی وجہ سےان تکنیکی خرابیوں کو دور نہیں کیا گیاہے، اس طرح کی خبریں بے بنیاد ہیں۔
گزشتہ سال عالمی وبا کے شروع ہونے پر ملک بھر میں سرکار ی اسپتالوں میں بہت محدود تعداد میں وینٹی لیٹرس دستیاب تھے۔ اس سے بھی زیادہ یہ کہ ملک میں وینٹی لیٹرس کو بہت محدود پیمانے پر تیار کیا جا رہا تھا اور بیرون ملک بیشتر سپلائر اس پوزیشن میں نہیں تھے کہ وہ ہندوستان کو بڑی تعداد میں وینٹی لیٹرس کی سپلائی کریں۔ اس کے بعد مقامی مینوفیکچررس کو ملک کی بڑی مانگ پورا کرنے کے لئے میک ان انڈیا وینٹی لیٹرس کی سپلائی کے لئے حوصلہ افزائی کی گئی اور انہیں وینٹی لیٹرس کے لئے آرڈر دیئے گئے۔ ان میں سے کئی نے پہلی بار وینٹی لیٹرس بنانا شروع کئے۔
کچھ ایسی ریاستیں ہیں، جنہیں وینٹی لیٹرس حاصل نہیں ہوئے ہیں ، لیکن وہ اپنے اسپتالوں میں ان وینٹی لیٹرس کو ابھی حاصل کریں گی۔ صحت کے مرکزی سکریٹری نے 11 اپریل 2021 کو اس طرح کی 7 ریاستوں کو خط تحریر کئے ہیں، جہاں اب بھی 50 سے زیادہ وینٹی لیٹرس پچھلے چار پانچ مہینوں سے نہیں لگائے گئے ہیں۔ ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ وینٹی لیٹرس لگانے کا کام تیز کریں تاکہ ان وینٹی لیٹرس کو استعمال کیا جا سکے۔ بی ای ایل نے مطلع کیا ہے کہ فرید کوٹ کے جی جی ایس میڈیکل کالج اسپتال میں بڑی تعداد میں وینٹی لیٹرس خراب نہیں ہیں، جیسا کہ میڈیا کے ایک حلقے میں اطلاع دی جا رہی ہے۔ ان کے انجینئروں نے ماضی میں کئی موقعوں پر مذکورہ میڈیکل کالج کا دورہ کیا تھا تاکہ موصول ہونے والی شکایتوں کودور کیا جا سکے اور تیز ی ضروری معمولی مرمت کی جا سکے۔
بی ای ایل کے انجینئروں نے آج پھر جی جی ایس میڈیکل کالج اسپتال کا دورہ کیا اور 5 وینٹی لیٹرس کو کام کاج کے قابل بنایا۔ یہ وینٹی لیٹرس اب بھروسے مند کارکردگی پیش کریں گے۔ یہ واضح کیا گیا ہے کہ بی ای ایل ریاست کو درکار تمام تکنیکی تعاون فراہم کرتا رہے گا، جس سے کی اس عالمی وبا کی صورتحال کے دوران وینٹی لیٹر کی ضرورت پوری کی جا سکے۔ اس کے علاوہ صحت کی مرکزی وزارت نے 9 مئی 2021 کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خط تحریر کیاہے، جس میں انہیں وینٹی لیٹر مینو فیکچرر س کے ہیلپ لائن نمبر کے بارے میں دوبارہ جانکاری دی گئی ہے۔ یہ نمبر اسٹیکرس کی شکل میں وینٹی لیٹرس پر بھی دستیاب ہیں۔