پورے ملک میں عید الفطر جوش و خروش سے منائی جا رہی ہے
عید الفطر کا تہوار آج کورونا وائرس وبا کے دوران پورے ملک میں سادگی اور عقیدت کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ کووڈ رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے عید کی نماز اجتماعی طور پر عیدگاہوں اور بڑی مسجدوں میں ادا نہیں کی گئی۔
دلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری اور فتحپوری مسجد کے شاہی امام مفتی مکرم احمد سمیت بہت سے علمائ، دانشوروں اور مسلم تنظیموں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ عید کی نماز، کووڈ ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے اپنے گھروں میں ہی ادا کریں۔
عیدالفطر، رمضان کے پورے مہینے روزے رکھنے کے بعد منائی جاتی ہے۔
کیرالہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں عیدالفطر کل منائی گئی تھی۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے عیدالفطر کے موقع پر اپنے تمام ہم وطنوں کو مبارک باد دی ہے۔ ایک ٹوئیٹ میں جناب کووند نے کہا کہ یہ تہوار ہمدردی اور بھائی چارے کے جذبے کو مستحکم کرنے اور انسانیت کی خدمت کیلئے خود کو دوبارہ وقف کرنے کا ایک موقع ہے۔
نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے بھی عیدالفطر کے موقع پر عوام کو مبارک باد دی ہے۔ ایک ٹوئیٹ میں جناب نائیڈو نے کہا کہ عید ہماری زندگی میں ہمدردی، خیرخواہی، سخاوت اور بھائی چارے کے جذبے کی علامت ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام کو عیدالفطر کی مبارک باد دی ہے۔ ایک ٹوئیٹ میں جناب مودی نے کہا کہ وہ ہر ایک فرد کی اچھی صحت اور خوش حالی کے لیے دعاگو ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ لوگوں کی اجتماعی کوششوں سے ملک عالمی وبا پر یقینی طور پر فتح حاصل کرے گا۔
صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے عید الفطر کی ماقبل شام شہریوں کو مبارک باد دی ہے۔اپنے پیغام میں صدر جمہوریہ نے کہا ہے کہ ”عید الفطر کے موقع پر، میں تمام شہریوں بالخصوص مسلم بھائیوں اور بہنوں کو اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں اور مبارک باد دیتا ہوں۔
رمضان المبارک کے دوران لوگ روزہ رکھتے ہیں اور مسلسل دعاؤں اور اللہ کی عبادت کا اہتمام کرتے ہیں۔ رمضان کے اختتام پر منایا جانے والا عیدالفطر کا یہ مقدس تہوار اخوت اور ہم آہنگی کے جذبے کو تقویت دینے والے ایک موقع کے طور پر منایا جاتا ہے۔ عیدالفطر خود کو ایک مرتبہ پھر انسانیت کی خدمت کے لئے وقف کرنے اور ضرورت مند لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کےلیے وقف کرنے کا ایک موقع بھی ہے۔آئیے ہم سب عہد کریں کہ ہم کووڈ-19 کی اس وبا سے نمٹنے کے لیے سبھی ضابطوں اور رہنما ہدایات پر عمل کریں گے اور سماج و ملک کی بہتری کے لیے کام کریں گے۔“