جب 2009 میں شعیب ملک کو کپتان بنایا گیا ، تو میں نے ریٹائر ہونے کا سوچا تھا: شاہد آفریدی
لاہور ،نئی دہلی ،16مئی (انڈیا نیرٹیو)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق آل راونڈر کھلاڑی شاہد آفریدی نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انہوں نے ٹیم کی سیاست سے تنگ آ کر 2009 میں ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ آفریدی کے مطابق ، جب 2009 میں شعیب ملک کو کپتان بنایا گیا تھا ، تو انہوں نے ریٹائرمنٹ لینے کے بارے میں سوچا تھا۔
شاہد آفریدی کے مطابق ، پاکستان نے 2009 میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتا تھا ، لیکن ٹیم کی روح اس میں بالکل موجود نہیں تھی۔ ٹیم میں بہت ساری چیزیں چل رہی تھیں۔ شمع ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں ، انہوں نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا تھا کہ اب اور آگے کرکٹ نہیں کھیلوں گا شعیب ملک کو کپتان بنایا گیا تھا اور ٹیم کے اندر کافی سیاست چل رہی تھی۔
اس سے قبل شاہد آفریدی نے ایک اور بڑا انکشاف کیا۔ دراصل 2007 میں ، سابق تجربہ کار بولر شعیب اختر نے محمد آصف کو بیٹ سے مارا تھا اور اس واقعے کے بارے میں کافی چرچا تھا۔ اختر کو بعد میں ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلے بغیر ہی جنوبی افریقہ سے واپس بھیج دیا گیا تھا۔ شعیب اختر نے اپنی کتاب "کنٹرو ورسلی یورس " میں ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شاہد آفریدی نے اس واقعے کو بڑھا دیا تھا۔
آفریدی نے کہا کہ چیزیں ہوتی ہیں لیکن میں نے اس میں اضافہ نہیں کیا۔ ایک مذاق کے دوران محمد آصف میرے ساتھ تھا۔ اس سے شعیب اختر ناراض ہوئے اور یہ واقعہ پیش آیا۔ شعیب بہت نیک دل ہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ شاہد آفریدی نے طویل عرصہ تک پاکستان کی طرف سے کھیلا اور زبردست پرفارمنس دی۔ وہ اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں ۔