کولکاتا ، 17 مئی (انڈیا نیرٹیو)
مغربی بنگال کے متنازعہ ناردا اسٹنگ آپریشن کیس میں بالآخر ممتا بنرجی کے بہت قریبی وزیر فرہاد حکیم کومرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے گرفتار کر لیا ہے۔ پیر کی صبح سی بی آئی کی ٹیم چیتلا واقع وزیر کی رہائش گاہ پرگئی اور انہیں گھر کے اندر ہی گھیر لیا۔ مرکزی فورس بھی سی بی آئی کے ہمراہ تھی۔ تھوڑی دیر بعد سی بی آئی حکیم کے ساتھ باہر آئی اور انہیں گاڑی میں بٹھا کر لے گئی۔ تفتیشی ایجنسی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ حکیم پوچھ گچھ کے لئے بار بار نوٹس دینے کے باوجود تعاون نہیں کررہے تھے ، جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ادھر وزیر نے دعوی کیا ہے کہ اسپیکر کی اجازت کے بغیر انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم تفتیشی ایجنسی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ حکیم کے خلاف کارروائی کا عمل اس وقت شروع کیا گیا تھا جب ریاستی اسمبلی کا اجلاس شروع نہیں ہوا تھا۔ اس وقت قواعد کے مطابق گورنر کی اجازت کی ضرورت تھی اور اس کے لئے گورنر جگدیپ دھنکھڑ پہلے ہی اجازت دے چکے ہیں۔ لہٰذا ، اسپیکر کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
قابل غورہے کہ 2016 کے اسمبلی انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی نے ناردا اسٹنگ آپریشن کی ویڈیو جاری کی تھی۔ اس میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے کئی بڑے قائدینپانچ لاکھ روپے رشوت لے کر کیمرے کے سامنے ایکفرضی کمپنی کو کاروبار میں مدد کرنے کی یقین دہانی کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔ اس میں وزیر فرہاد حکیم بھی شامل تھے۔ ایک فرضی کمپنی کے سی ای او بنے نارد نیوز پورٹل کے سی ای او میتھیو سیموئل کے اسٹنگ آپریشن میں حکیم کا جو ویڈیوسامنے آیا تھا، اس میں وہ کہتے نظر آئے تھے ”پانچ لاکھ سے کیا ہوگا؟ بال بچے ہیں، یہ تو بہت کم ہے اور دینا ہوگا“۔
سی بی آئی گذشتہ پانچ سالوں سے اس معاملے کی تحقیقات کر رہی تھی ، لیکن ابھی تک کوئی بڑی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔ اس کے علاوہ اس معاملے میں ترنمول کانگریس کے اس وقت کےکئی بڑے رہنما اس سٹنگ آپریشن میں پھنسے تھے ، جن میں مکل رائے اور شبھےندو ادھیکاری بھی شامل ہیں۔ یہ دونوں اس وقت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما ہیں۔ شبھیندوادھیکاری ریاستی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہیں۔ ترنمول کانگریس مسلسل الزام عائد کر تی رہی ہے کہ سی بی آئی اس معاملے میں بی جے پی میں جانے والے رہنماؤں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حکیم ممتا بنرجی کے بہت قریبی رہنما ہیں اور ریاست کے اقلیتی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے انہیں کابینہ میں جگہ دینے کے ساتھ کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کا ایڈمنسٹریٹر بھی مقرر کیا ہے۔ اس بار انہیں کابینہ میں وزارت ٹرانسپورٹ دیا گیا ہے۔