سمندری لہروں کے درمیان اڈوپی ضلع کے قریب ہندوستانی ٹگ بوٹ ’کورومنڈل سپورٹر‘ پھنسی
بحریہ اور کوسٹ گارڈ نے مشترکہ آپریشن چلایا اور 09 ملاحوں کو بحفاظت بچایا
بحیرہ عرب میں بڑ ھ رہے طوفان تاوتے کی وجہ سے اٹھ رہی اونچی اونپی سمندری لہروں کے درمیان کئی ہندوستانی کشتیاں پھنسی رہیں۔انڈین کوسٹ گارڈ اور انڈین نیوی مشترکہ آپریشن کرکے عملے کے ممبروں کو بچانے میں مصروف ہیں۔ اسی طرح کی مشترکہ کارروائی میں پیر کی صبح کرناٹک کے منگلور اور اڈوپی کے قریب سمندری لہروں میں پھنسے ہوئے ہندوستانی ٹگ بوٹ 'کورومنڈل سپورٹر'کے عملے کے تمام 09 اراکین کو بچایاگیا۔ ایک اور واقعے میں ، منگلور کے ساحل سے ٹگ بوٹ گرنے کے بعد لاپتہ ہونے والے تین افراد کا ابھی تک سراغ نہیں مل سکاہے۔ جہاز میں آٹھ افراد سوار تھے جن میں سے دو مردہ پائے گئے اور تین تیر کر بحفاظت نکل گئے۔
بحریہ کے ترجمان ویویک مدھوال کے مطابق ، بحیرہ عرب میں سائیکلونک طوفان تاوتے کی وجہ سے ہندوستانی ٹگبوٹ کورومنڈل سپورٹرIX اونچی سمندری لہروں کے درمیان پھنس گیا۔ ہندوستانی کوسٹ گارڈ اور ہندوستانی بحریہ نے الرٹ ملنے کے بعد مشترکہ طور پر بچاواور امداد کے لئے فوری طور پر کارروائیاں شروع کیں۔ یہ کشتی کرناٹک کے منگلور کے شمال مغرب میں بحیرہ عرب میں مولی راک میں پھنس گئی تھی۔ بحریہ نے فوری طور پر بحریہ کا ایک ہیلی کاپٹر آئی این-702 روانہ کیا۔ کوسٹ گارڈ نے بھی آپریشن میں شامل ہونے کے لئے اپنے جہاز آئی سی جی وارہ کوروانہ کیا۔
اس مشترکہ کارروائی میں ، ہندوستانی کوسٹ گارڈ اور ہندوستانی بحریہ نے جہاز کے عملے کے 9 ارکان کو کشتی کورومندل سپورٹرIX سے بچالیا۔ آئی سی جی جہاز وراہ نے پانچ افراد کو بچا لیا جب کہ ہندوستانی بحریہ کے ہیلی کاپٹر آئی این ۔702نے سمندری لہروں میں پھنسے چار ارکان کوایئر لفٹ کر کے نکال لیا۔ سمندری طوفان کی وجہ سے آنے والی سمندری لہروں کی وجہ سے کشتی کے مشینری والے حصے میں پانی بھر گیا تھا جس سے بجلی سپلائی رک جانے کی وجہ سے عملہ مجبور ہو گیا تھا۔ بحریہ نے بچائے گئے چار اہلکاروں کو قریبی کوسٹ گارڈ کے جہاز میں منتقل کردیا ہے۔
واضح ہو کہ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے 13 مئی کو طوفان کے بارے میں ضلع انتظامیہ اور ماہی گیروں کو آگاہ کیاتھا۔ 14 مئی کی رات کو ساحل پر پہنچنے والی 'ٹگ الائنس' کشتی سمندر میں پھنس گئی تھی۔ منگلور ریفائنری اور پیٹرو کیمیکلز لمیٹڈ (ایم آر پی ایل) اور نیو مینگلورو پورٹ ٹرسٹ (این ایم پی ٹی) نے رابطے قائم کرنے کی کوششیں کیں۔ اگلے دن ، 15 مئی کو ، کشتی کا رابطہ منقطع ہوگیا۔ ٹگ بندرگاہ کی حدود سے باہر بہہ کر چٹانوں سے گھر گئی ۔ کوسٹ گارڈ کا جہاز آئی سی جی ایس وراہ ٹگ کشتی تک نہیں پہنچ سکا۔ 16 مئی کو ، صبح کے وقت ایک آپریشن کے دوران ، ہیلی کاپٹر آئی این گرون کے ہیلی کاپٹرآئی این -702 کوبھیجاگیا اور پھنسے ہوئے کشتی کے عملے کے چار افراد کو بچایاگیا ۔ منگلور ایئرپورٹ پر ان کوایمرجنسی طبی امداد فراہم کی گئی ۔
ادھر ایک اور واقعے میں ، منگلور ساحل سے ٹگبوٹ گرنے کے بعد لاپتہ ہونے والے تین افراد کا ابھی تک سراغ نہیں مل سکا۔ جہاز میں آٹھ افراد سوار تھے ، جن میں سے دو مردہ پائے گئے اور تین تیر کربحفاظت باہر نکل آئے۔ کوسٹ گارڈ کے آئی جی کے آر سریش نے کہا ہے کہ ہم نے ریاستی حکومتوں ، محکمہ فشریز ، بندرگاہوں کو الرٹ کررکھا ہے۔ اس کے علاوہ ، باقاعدہ رپورٹس کے حصول کے لئے ورچوئل طریقہ کار کو بھی بحال کردیا گیا ہے۔ تمام ہمسایہ ممالک کے سمندری بچاوکے آرڈینیشن مراکز کوبھی خبردار کیا جارہا ہے کہ وہ ہندوستانی ماہی گیروں کی حفاظت کریں۔ انہوں نے بتایا کہ اسی طرح اتوار کی رات میں آئی ایف بی جیسس کوچی سے 35سمندری میل دور پھنسے ہوئے ہندوستانی کوسٹ گارڈ کے جہاز آریمن نے عملے کے12 افراد کے ساتھ کشتی کو بچایا تھا۔