واشنگٹن / یروشلم ، غزہ 20 مئی (انڈیا نیرٹیو)
اسرا ئیل اور فلسطین جنگ کی شدید تباہی کے درمیان امریکہ اس کو روکنے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ امریکہ اس جنگ کی ہولناکیوں کو روکنے کے لیے سنجیدہ نظر آرہاہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل کا ساتھ دے رہے امریکہ نے اسرائیل کی حمایت میں تین بار ویٹو کرنے کے بعداسرائیل سے امن کی اپیل کرنا شروع کردی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے جنگ بندی کےلیے تیز اور مستحکم اقدامات کرنے کو کہا۔ اس سے پہلے نیتن یاہونے صاف کہاتھاکہ اس کا ملک فلسطین اور حماس پر حملے بند نہیں کرے گا۔ حماس کو اسرائیل دہشت گرد تنظیم بتاتا ہے۔
اب تک ، امریکہ اور بائیڈن اسرائیل پر دباو ڈالنے سے گریز کر چکے تھے ، لیکن گھر میں ہی ان کے رویے پر تنقید ہونے لگی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ، بائیڈن نے اپنے سفارت کاروں کو ایک مشن جنگ بندی پر لگایا ہے۔ اس میں مصری حکومت کی بھی مدد کی جارہی ہے۔ جرمنی سمیت کچھ یوروپی ممالک اب فائر بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
خود بھی امریکہ میں بائیڈن کی ڈیموکریٹک پارٹی کے بہت سے ممبران پارلیمنٹ ہیں جو اسرائیل فلسطین جنگ میں حکومت پر تنقید کررہے ہیں۔ بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے فون پر بات کی ہے۔ دونوں رہنماوں نے گزشتہ ہفتے بھی بات چیت کی تھی۔ بائیڈن نے بدھ کو نیتن یاہو کو بتایا کہ امریکہ اب جنگ بندی دیکھنا چاہتا ہے۔ اب تک اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ میں 220 عام لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ دوسری طرف ، اسرائیل میں صرف 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں ایک سپاہی بھی شامل ہے۔ دوسری طرف ، فلسطین میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر عام شہری ہیں جن کا حماس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔