اسرائیل کی جارحیت میں نرمی، غزہ پٹی میں جنگ بندی نافذ
غزہ پٹی میں جنگ بندی نافذ ہوگئی ہے۔ اِس طرح اسرائیل اور حماس کے درمیان اب تک کی شدید لڑائی کا سلسلہ بند ہوگیا ہے۔ مصر کی ثالثی میں جنگ بندی پر آج صبح سویرے سے عمل شروع ہوگیا ہے اور گیارہ دن سے جاری لڑائی ختم ہوگئی ہے۔
اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ نے غزہ پٹی کے علاقے میں جنگ بندی کی منظوری دے دی تھی۔ اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ نے کہاکہ اُس نے ثالثی کرنے والے مصر کی تجویز کردہ غزہ میں باہمی اور غیر مشروط عارضی جنگ بندی کے حق میں اتفاقِ رائے سے ووٹ دیا۔ اُدھر حماس کے ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ جنگ بندی دوطرفہ اور ایک ساتھ ہوگی۔
عارضی جنگ بندی شروع ہونے کے فوراً بعد فلسطینی لوگ غزہ کی سڑکوں پر نکل آئے۔ اسرائیل اور حماس دونوں ہی نے اِس تنازع میں کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔
مصر نے کہاہے کہ وہ جنگ بندی کی نگرانی کے لیے دو وفود وہاں بھیجے گا
غزہ میں محکمۂ صحت کے اہلکاروں کے مطابق 10 مئی کو لڑائی شروع ہونے کے بعد سے فضائی بمباری میں 240 فلسطینی مارے گئے ہیں اور ایک ہزار 900 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں 65 بچے اور 39 خواتین بھی شامل ہیں۔
اُدھر اسرائیل نے کہا ہے کہ اُس نے غزہ میں کم از کم 160 لڑاکوؤں کو ہلاک کیا ہے۔ حکام نے اسرائیل میں راکٹ حملوں میں 12 افراد کے ہلاک ہونے کی بات کہی ہے، جب کہ سیکڑوں لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔