Urdu News

کورونا نے چپکوآندولن کے رہنما سندرلال بہوگونا کو بھی چھین لیا

چپکوآندولن کے رہنما سندرلال بہوگونا

کورونا نے چپکو تحریک کے رہنما سندر لال بہوگونا کو بھی چھین لیا۔ سانس کے بحران میں درخت دوست کاجانا پورے ملک کوغمزدہ کر گیا۔ انہوں نے نعرہ دیا تھا -’دھار اینچ دالا ، بجلی بناوا کھالا – کھالا‘۔ یعنی اونچائی والے علاقوں میں درخت لگائیے اورنشیبی علاقوں پر چھوٹے چھوٹے منصوبوں سے بجلی بنائیں۔ انہوں نے سادہ زندگی گزارنے کے سادہ نظریے کو اپناتے ہوئے زندگی بھر قدرت، ندیوں اور جنگلات کا تحفظ کیا۔ بہوگونا ہی وہ شخص ہیںجنہوںنےنے دنیا کو اچھے اور برے پودوں کی تمیز کرنے کا طریقہ سکھایا۔

سندر لال بہوگونا 9 جنوری 1927 کو دیوبھومی اتراکھنڈ کے سیلیارا میں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد ، وہ لاہور چلے گئے۔ انہوں نے وہاں سے بیچلر آف آرٹس کیا۔ اہلیہ وملا نوٹیال کے تعاون سے انہوں نے سیلیارا میں ہی 'پروتیہ نوجیون منڈل' قائم کیا۔ 1949 میں میرابین اور ٹھکر بپا کے قریب آنے کے بعد ، انہوں نے دلت طلبا کی ترقی کے لئے کام کرنا شروع کیا۔ ان کے لئے نے ٹہری میں ٹھکر بپا ہاسٹل بھی قائم کیا۔ انہوں نے دلتوں مند ر میں داخلہ دلانے کے حق کے لئے لئے تحریک چلائی۔ بہوگونا نے 1971 میں ماحولیات کے معاملے پر 16 دن کا انشن کیا۔ چپکو تحریک کی وجہ سے ، وہ دنیا میں درخت دوست کے نام سے مشہور ہوگئے۔

بہوگونا کے کام سے متاثر ہوکر امریکہ کی فرینڈ آف نیچرنے انھیں 1980 میں اعزاز سے نوازا۔ اس کے علاوہ انہیں کئی دیگرایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ ماحولیات کو مستقل اثاثہ سمجھنے والے اس عظیم شخص کو ماحولیاتی گاندھی کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ انہیں 1981 میں بین الاقوامی سطح پر اسٹاک ہوم کا متبادل نوبل انعام ملا۔ سندر لال بہوگونا کو 1981 میں پدم شری سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے اسے یہ کہ کر قبول نہیں کیا جب تک درختوں کی کٹائی جاری ہے تب تک وہ اپنے آپ کو اس اعزاز کے قابل نہیں سمجھتے ہیں۔

ایوارڈ:

تخلیقی کام کے لیے1986میں جمناال بجاج ایوارڈ 

1987میں رائٹ لائیولی ہڈ ایوارڈ (چپکو موومنٹ) 

1987 میں شیر کشمیر ایوارڈ

1987 میں سرسوتی ایوارڈ

1989 میں ڈاکٹریٹ آف سوشل سائنسز کی اعزازی ڈگری(آئی آئی ٹی روڑکی سے)

1998 میں پہل اعزاز

1999 میں گاندھی سیوا سمان

2000میں ممبران پارلیمنٹ سے ست پال متل ایوارڈ

2001 میں پدم وبھوشن

Recommended