وزیراعظم نریندر مودی نے کووڈ اُنیس وبا پر بہت حد تک قابو پانے میں طبی ٹیم کی کوششوں کو سراہا ہے۔ البتہ جناب مودی نے کسی تساہل کے خلاف خبردار کیا ہے اور ٹیم سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ دیہی علاقوں پر توجہ دیتے ہوئے ایک لمبی لڑائی میں مصروف ہوجائے۔ وزیراعظم کَل ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے اترپردیش میں وارانسی کے ڈاکٹرس اور افسران کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔
جناب مودی نے کووڈ سے متعلق بندوبست میں ایک منتر ’جہاں بیمار وہیں اُپچار‘ دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ مریضوں کے گھر پر علاج فراہم کیے جانے سے، صحت کے نظام پر بوجھ کم ہوگا۔
انہوں نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے بہت چھوٹے کنٹینمنٹ زون کے اقدام کو سراہا اور دواؤں کی ہوم ڈلیوری کی تعریف کی۔
جناب مودی نے صحت کارکنوں سے درخواست کی کہ وہ اِس مہم کو دیہی علاقوں میں جتنا ممکن ہو، جامع بنائیں۔جناب مودی نے وارنسی کے ڈاکٹرس، نرسز، ٹیکنیشنز، وارڈبوائز، ایمبولنس ڈرائیورس اور پیش پیش رہنے والے دیگر کارکنوں کے کام کی تعریف کی۔
جناب مودی نے گاؤوں میں کووڈ۔اُنیس کے خلاف لڑائی میں آشا اورANM سسٹرز کے رول کی اہمیت کو اجاگر کیا اور صحت افسران سے زور دے کر کہاکہ وہ اُن کی صلاحیت اور تجربے کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ اِس دوسری لہر کے دوران پیش پیش رہنے والے کارکن، لوگوں کو حفاظت کے ساتھ خدمات فراہم کراسکے کیونکہ اُن کے پہلے ہی ٹیکہ لگادیا گیا تھا۔انہوں نے ہر ایک سے زور دے کر کہاکہ وہ اپنی باری آنے پر ٹیکہ لگوائے۔
وزیراعظم نے وبا کے خلاف لڑائی میں بلیک فنگس کی وجہ سے درپیش نئے چیلنج کے خلاف خبردار کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ اِس سے نمٹنے کیلئے احتیاط اور درکار انتظامات پر توجہ دینا اہم ہے۔وزیراعظم نے اُن لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے اپنے عزیز واقارب کو کھودیا ہے۔