کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر بلیک فنگس کے بڑھتے ہوئے قہر پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس کے علاج معالجے کے مناسب انتظامات کرکے متاثرین کو فوری راحت دی جائے ۔
محترمہ گاندھی نے ہفتے کے روز وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاستوں سے بلیک فنگس کو وبا اعلان کرنے کو کہا ہے لیکن اس سے نمٹنے کے لیے اتنے وسائل دستیاب نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق وبا کے علاج کے لیے درکار ادویات کی بازار میں بہت قلت ہے اور ایسی صورت حال میں اس وبا کو بغیر کسی تیاری کے اعلان کر کے کیسے نمٹا جاسکتا ہے۔
کانگریس کی صدر نے کہا کہ ادویہ کی شدید قلت کے ساتھ ہی، اس وبا کو آج تک آیوشمان بھارت جیسی صحت کی اسکیموں سے نہیں جوڑا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس سمت میں فوری اقدامات کرے اور لوگوں کو راحت فراہم کرنی چاہیے۔
کورونا کے ساتھ بلیک فنگس کے وبا صرف ہندوستان میں : راہل گاندھی
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بلیک فنگس کے وبا پر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے ساتھ نیا وبا صرف مودی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے ہندوستان میں پھیل رہا ہے۔
مسٹر گاندھی نے وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گزشتہ سال لاک ڈاؤن شروع کرنے سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کے تالی اور تالی بجانے کی اپیل پر چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی کبھی بھی اس بار بلیک فنگس کے وبا سے نمٹنے کے لیے دوبارہ تالیاں بجانے کا اعلان کرسکتے ہیں۔
انہوں نے ٹوئیٹ کیا "مودی سسٹم کی بدانتظامی کی وجہ سے ،صرف ہندوستان میں کورونا کے ساتھ ساتھ بلیک فنگس کا وبا ہے۔ یہاںویکسین کی قلت تو ہے ہی،" اس نئے وبا کی دواؤں کی بھی بہت بڑی قلت ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم کو تالی تھالی بجانے کا اعلان کرتے ہی ہوں گے۔