نئی دہلی،21؍مئی2021:
دفاعی تحقیقاتی و ترقیاتی ادارہ(ڈی آر ڈی او)کی لیباریٹری ڈفنس اسکیوٹ آف فیزیولوجی اینڈ الائڈ سائنسز(ڈی آئی پی اے ایس)نے سیرو-نگرانی کے لئے اینٹی باڈی شناخت پر مبنی کِٹ ’ڈپکووین‘ ڈی آئی پی اے ایس-وی ڈی ایکس کووڈ-19 IgG اینٹی باڈی مائیکرو ویل ایلیسا تیار کی ہے۔ ڈپکووین کِٹ 97 فیصد اعلیٰ حساسیت اور 99 فیصد خصوصیت کے ساتھ ایس اے آر یس-سی او وی-2وائرس کے اسپائک کےساتھ ساتھ نیو کلیوکیپسڈ(ایس اینڈ این)پروٹین دونوں کا پتہ لگا سکتی ہے۔کِٹ نئی دہلی کی کمپنی وینگارڈ ڈائیگنوسٹک پرائیویٹ لمٹیڈ کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔
ڈپکو وین کِٹ اندرون ملک سائنسدانوں کے ذریعے تیار کی گئی ہے اور بعد میں دہلی میں نشان زد اسپتالوں میں 1000 سے زیادہ مریض نمونوں پر اس کا وسیع طورپر تجربہ کیا گیا ہے۔ تیاری کے تین بیچوں پر تصدیق کا کام پچھلے ایک سال کے دوران کیا گیا۔ اس کِٹ کو اپریل 2021ء میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)کے ذریعے منظوری دی گئی۔
اس کی فروخت اور تقسیم کے لئے بنانے کی قانونی طورپر منظوری مئی 2021ء میں ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا(ڈی سی جی آئی)، سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او)، وزارت صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کے ذریعے دی گئی۔
ڈپکو وین کا مقصد انسانی سیرم یا پلازما میں معیاری نقطہ نظر سے IgG اینٹی باڈی کا پتہ لگانا ہے، جو ایس اے آر ایس –سی او وی-2سے متعلق اینٹی جین کا نشانہ طے کرتا ہے۔یہ کافی تیز ٹرن اراؤنڈ ٹائم مہیاکرتا ہے، کیونکہ دوسری بیماریوں کے ساتھ کسی بھی کراس ری –ایکٹی ویٹی کے بنا تجربہ کرنے کے لئے اسے محض 75 منٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔کِٹ کی شیلف لائف 18 مہینے کی ہے۔
کاروباری شراکت کمپنی وین گارڈ ڈائیگنوسٹک پرائیویٹ لمٹیڈ جون 2021ء کے پہلے ہفتے میں کِٹ کو کاروباری طورپر لانچ کرے گی۔ لانچ کئے جانے کے وقت آسانی سے دستیاب اسٹاک 100کِٹ (تقریباً 10ہزار جانچ)کا ہوگا اور لانچ کے بعد اس کی پیداواری صلاحیت 500کِٹ فی ماہ ہوگی۔ امید ہے یہ 75روپے فی جانچ پر دستیاب ہوگی۔یہ کِٹ کووڈ-19 وباء سائنس کو سمجھنے اور انسانوں میں پہلے ایس اے آر ایس-سی او وی-2 کے ایکسپوزر کے تجزیے کے لئے کافی مفید ہوگی۔
وزارت دفاع جناب راجناتھ سنگھ نے ضرورت کے وقت کِٹ تیار کرنے میں ڈی آر ڈی او اور صنعت کی کوششوں کی ستائش کی ہے۔
محکمہ دفاع کے آر اینڈ ڈی کے سیکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر جی ستیش ریڈی نے کِٹ تیار کرنے میں شامل ٹیم کی ستائش کی اور کہا کہ اس قدم سے وباء کے دوران لوگوں کو مدد ملے گی۔